بالی وڈ میں منشیات کے استعمال کی تحقیقات، ایک اور اداکارہ گرفتار


بالی وڈ انڈسٹری میں فن کاروں کے منشیات استعمال کرنے کی تحقیقات کے دوران نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے ایک اداکارہ کو رنگے ہاتھوں منشیات خریدتے ہوئے گرفتار کر لیا ہے۔

بالی وڈ نگری میں آنجہانی اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی مبینہ خودکشی کے بعد اداکاروں کے منشیات استعمال کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا جو موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔

انسداد منشیات کے ادارے اور پولیس نے بالی وڈ نگری میں منشیات کے مبینہ استعمال کی تحقیقات کے دائرے کو وسیع کر دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اتوار کو این سی بی نے ممبئی سے ایک اداکارہ کو گرفتار کرتے ہوئے اُن کے قبضے سے 99 گرام گانجا برآمد کیا ہے۔

پولیس نے اداکارہ کی شناخت ظاہر نہیں کی البتہ انجینئرنگ کے شعبے میں فارغ التحصیل اداکارہ ایک ہندی فلم اور متعدد سیریلز میں کام کر چکی ہیں۔

این سی بی نے ایسے موقع پر اداکارہ کو گرفتار کیا ہے جب آنجہانی اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی مبینہ خودکشی کے پسِ پردہ منشیات کے استعمال کی تحقیقات بھی جاری ہیں۔

این سی بی کے زونل ڈائریکٹر سمیر ونکھنڈے کی سربراہی میں مشتمل ٹیم نے اتوار کو اداکارہ کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ 20 سالہ فیصل یاسین شیخ نامی ملزم سے منشیات خرید رہی تھیں۔

اداکارہ اور ملزم فیصل کو مقامی عدالت میں پیش کرنے کے بعد این سی بی نے آٹھ نومبر تک کا ریمانڈ بھی حاصل کر لیا ہے۔

بالی وڈ میں منشیات کا استعمال

بالی وڈ کے نوجوان اداکار سوشانت سنگھ راجپوت رواں برس 14 جون کو ممبئی میں واقع اپنی رہائش گاہ میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔ پولیس نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں اسے خود کشی قرار دیا تھا۔

بعدازاں سوشانت کی سابق ٹیلنٹ مینیجر جیا ساہا نے اداکار کی خودکشی کی تحقیقات کے دوران منشیات کے استعمال کے سلسلے میں نارکوٹکس کنٹرول بیورو کو کچھ مشہور اداکاروں کے نام بتائے تھے۔

پولیس نے سوشانت کی مبینہ گرل فرینڈ ریہا چکرورتی کو منشیات کے استعمال کے الزامات کے تحت گرفتار کیا تھا۔ جنہیں 28 روز بعد ضمانت پر رہائی ملی تھی۔

نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے گزشتہ ماہ نامور اداکارہ دپیکا پڈوکون کو بھی طلب کر کے ان سے پوچھ گچھ کی تھی۔

اس کے علاوہ ادکارہ راکل پریت سنگھ اور دپیکا پڈوکون کی مینیجر کرشمہ پرکاش سے بھی پوچھ گچھ ہو چکی ہے۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa