جیک ما کا اینٹ گروپ 34 ارب ڈالر کے شیئر سٹاک مارکیٹ میں لائے گا
مالیاتی ٹیکنالوجی کی چینی کمپنی اینٹ گروپ آئندہ ہفتے ہانگ کانگ اور شنگائی کی سٹاک مارکیٹوں میں اپنے حصص متعارف کروانے لگی ہے اور ابتدائی اندازوں کے مطابق یہ تاریخ میں کسی کمپنی کی سٹاک مارکیٹ میں سب سے بڑی انٹری ہوگی۔
اینٹ گروپ کے پیچھے ارب پتی چینی کاروباری شخصیت جیک ما ہیں جو کہ ای کامرس پیلٹ فارم کے بانی ہیں۔ اینٹ گروپ تقریباً 34.4 ارب ڈالر کے شیئر مارکیٹ میں فروخت کرنے والا ہے۔
پیر کے روز کمپنی کے مشیروں نے شیئر کی قیمت سرمایہ کاروں کی جانب سے کافی دلچسپی کی اطلاعات کے بعد طے کی ہے۔
اس سے پہلے تاریخ میں سٹاک مارکیٹ میں سقب سے بڑی انٹری سعودی آرامکو کی تھی جو کہ 29.4 ارب ڈالر کی تھی۔
اینٹ ایک آن لائن پیٹمنٹ کا کاروبار ہے اور یہ اپنے صرف 11 فیصد شیئر مارکیٹ میں لا رہے ہیں۔ پوری کمھنی کی قیمت تقریباً 313 ارب ڈالر بنتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
دنیا کی مدد کرنے والے چینی ارب پتی کو کس سے خطرہ ہے؟
پانی بیچنے والا ارب پتی چین کا امیر ترین شخص قرار
علی بابا پر ایک منٹ میں ایک ارب ڈالر کی مصنوعات فروخت
جیک ما کے اینٹ میں شیئر تقریباً 17 ارب ڈالر کے ہیں اور ان کی دولت کا تخمینہ تقریباً 80 ارب ڈالر ہے اور وہ چین کے امیر ترین شخص ہیں۔
اینٹ چین میں آن لائن پیمنٹ کا سب سے بڑا نظام علی پے کی مالک ہے جہاں کیش، چیک اور کریڈٹ کارڈ کی بجائے ای پیمنٹ اور ایپس کے ذریعے پیسے منتقل کیے جاتے ہیں۔ علی پے کے تقریباً ایک ارب صارفین ہیں۔
توقع کی جا رہی ہے کہ کمپنی آئندہ ہفتے شنگائی اور ہانک کانگ سٹاک مارکیٹ دونوں میں اپنے شیئر متعارف کروایے گی جو کہ ہانگ کانگ سٹاک مارکیٹ کی خطے میں بڑھتی ہوئی اہمیت کی عکاسی کرتا ہے۔
ادھر ٹرمپ انتظامیہ نے چینی کمپنیوں کے لیے امریکی سرمائے کی مارکیٹوں تک رسائی محدود کرنے کی دھمکی دی ہے جو کہ دونوں ممالک کے درمیان کافی عرصے سے جاری تجارتی جنگ کی ایک کڑی ہے۔ اس کے جواب میں چین نے اپنی بری بڑی کمپنیوں کو کہا ہے کہ وہ مقامی سٹاک مارکیٹوں پر توجہ دیں۔
چینی ٹیکنالوجی کمپنیاں نیٹ ایز اور جے ڈی ڈاٹ کام پہلے ہی ہانگ کانگ سٹاک مارکیٹ سے ارب ڈالر جمع کر چکی ہیں۔
بلومبرگ نیوز کے مھابق جیک ما نے سنیچر کو چین میں ایک کانفرنس میں کہا تھا کہ سٹاک مارکیٹ میں اینٹ گروپ کی شمولیت شنگائی اور ہانک کانگ کے لیے انتہائی اہم ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ’یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اتنی بڑی لسٹنگ، انسانی تاریخ کی سب سے بڑی لسٹنگ، نیویارک شہر سے باہر کی جا رہی ہے۔۔۔ ہم آج سے پانچ سال پہلے یا تین سال پہلے ایسا سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔‘
پانچ نومبر کو متوقع اس لسٹنگ میں جو بڑے سرمایہ کار سامنے آئے ہیں ان میں سنگاپور کے ریاستی فنڈ ٹیماسک ہولڈنگ، ابو ظہبی کا ریاستی فنڈ جی آئی سی اور ابو ظہبی انویسٹمنٹ اتھارٹی شامل ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس لسٹنگ سے سرمایہ کار ایشیا کے تیزی سے ترقی کرنے والے ٹیکنالوجی سیکٹر کا حصہ بن سکیں گے۔
ای وائی کنسلٹنگ کے سنگاپور میں تجزیہ کار ورن مٹل کا کہنا ہے کہ ’ڈیجیٹل کامرس پلیٹ فارم دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو یہ موقعہ دیتے ہیں کہ وہ آئندہ ویلیو کریئیشن کی ایشیائی لہر کا حصہ بن سکیں۔‘
- کیا آئی پی ایل میں ’بے رحمانہ‘ بلے بازی کرکٹ کو ہمیشہ کے لیے بدل رہی ہے؟ - 25/04/2024
- مریم نواز اور پنجاب پولیس کی وردی:’کیا وزیراعلیٰ بہاولنگر کے تھانے کا دورہ بھی کریں گی؟‘ - 25/04/2024
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں لاپتہ اہلخانہ کی تلاش: ’ہم اس بات کی اجازت نہیں دے سکتے کہ یہ چھوٹا سا معاملہ بن کر دب جائے‘ - 25/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).