کیا کپتان کو لانے والے اس سے ڈرتے ہیں؟



بعض افراد کا یہ گمان ہے کہ عمران خان کی حکومت معاشی اور دیگر معاملات میں شدید ناکام ہو گئی ہے اور اسے لانے والے اسے ہٹانا چاہتے ہیں مگر لانے والوں کو ہٹانے سے یہ ڈر روک رہا ہے کہ کپتان ہٹانے کے نتیجے میں خاموش نہیں رہے گا اور قومی و عالمی برادری کو سب کچھ بتا دے گا۔ اس سے پہلے جن منتخب حکمرانوں کو آئینی یا آہنی طریقے سے ہٹایا گیا تھا، وہ بیشتر معاملات پر خاموش رہے تھے۔ کبھی ذکر نہیں کیا کہ ان کے خلاف کیا کیا سازشیں کی گئی تھیں اور انہیں کس کس طرح سے قابو میں رکھا گیا تھا۔ نہ ہی حساس قومی معاملات کو انہوں نے عالمی برادری میں اچھالا تھا جنہیں پاکستان مخالف قوتیں استعمال کر سکتیں۔

اس کے برخلاف یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ اگر کپتان کو ہٹایا گیا تو وہ اپنی بے مثال بہادری اور سچ بولنے کی عادت کے سبب خاموش نہیں رہے گا۔ خواہ دھمکی ملے یا کچھ اور، وہ سب کچھ کھول کر رکھ دے گا اور پھر مجرم قرار دیے جانے والوں کو بہت شرمندگی اٹھانی پڑے گی۔ نیز کپتان کی پہلے بولنے اور پھر تولنے کی عادت کے سبب حساس قومی معاملات بھی عام ہو سکتے ہیں۔

کیا یہ گمان مبنی برحقیقت ہے؟ کیا ایسا سوچنے والوں کو ملکی تاریخ کا علم نہیں ہے؟ طاقتور حلقے کسی کو خاموش رکھنا چاہیں تو کیا وہ بول سکتا ہے؟

کیا قائد اعظم کی گورنر جنرلی کے دوران ان کا قوم سے خطاب سینسر نہیں ہوا تھا؟
کیا ڈاکٹر قدیر خان کو بولنے کے قابل چھوڑا گیا ہے؟
نواز شریف کو اٹک جیل یا اڈیالہ سے قوم اور میڈیا سے کتنے خطاب کرنے کا موقع ملا تھا؟

جب پنچھی کو پنجرے میں بند کیا جاتا ہے تو وہ اڑ نہیں سکتا۔ صیاد پنجرے سے باہر کھلا چھوڑے تو پہلے پر کاٹ دیتا ہے۔ اگر کپتان اور لانے والوں کے درمیان معاملات ویسے خراب ہوئے جیسے نواز شریف اور مشرف کے ہوئے تھے، تو کیا کپتان کو اٹک جیل سے میڈیا تک ایسی رسائی حاصل ہو گی کہ وہ دنیا کو بیانات جاری کر سکے؟ کیا نواز شریف کی طرف کپتان کو بھی مدتوں کال کوٹھڑی میں رکھنا مشکل ہو گا؟ برا وقت آیا تو عالمی منظر نامے پر جمائما کے سوا کون دوسرا اس کے حق میں بولے گا؟ ساری دنیا چڑھتے سورج کی پجاری ہوتی ہے، وہ دوستی پر نہیں مفادات پر یقین رکھتی ہے۔ کھوٹا سکہ کوئی جیب میں نہیں ڈالتا۔

انصاف لانڈری بہترین ڈرائی کلیننگ سروس دے رہی ہے۔ جب تک اس کی سروس اچھی رہے گی اسی کو کرپشن کے خاتمے اور عالمی مطالبات کے گندے کپڑے دھونے دیں گے تاکہ خود پر چوڑے کی چھینٹ نہ پڑے۔ جب ایک بندہ بہترین پرفارم کر رہا ہے تو اسے کیوں ہٹایا جائے؟ کیا کسی جگہ کپتان نے ملکی مفادات کو سمجھنے سے انکار کرتے ہوئے زبردستی اپنی رائے تھوپی ہے؟ پھر اسے ہٹانے کی ضرورت کیا ہے؟

فرض کیا کہ مستقبل بعید میں ایسا وقت آیا کہ واقعی کپتان کو ہٹانا پڑ گیا، تو پھر چپ رکھنے کے طریقے ہزار ہوتے ہیں۔ اس لیے ہماری رائے میں تو یہ بس ایک خام خیالی ہے کہ کپتان اپنی پرفارمنس نہیں بلکہ کسی خوف کے سبب اپنی سیٹ پر موجود رہے گا۔ ہاں لانے والے بدل گئے تو پھر ہٹانا شاید ضروری قرار پائے۔ گزرے لوگوں کا بوجھ بھلا کون اٹھاتا ہے۔

عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar