اسلام آباد میں مظاہرین کی فرانس کے سفارتخانے جانے کی کوشش، پولیس کی شیلنگ


اسلام آباد
جمعے کو اسلام آباد کے آبپارہ چوک سے تحریکِ لبیک پاکستان سے منسلک کارکنان نے فرانس میں پیغمبرِ اسلام کے خاکوں کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی۔

انتظامیہ کے مطابق ریلی میں دو سے ڈھائی سو لوگ شامل تھے جنھوں نے پولیس سے فرانس کے سفارتخانے کے سامنے احتجاج کرنے کی اجازت مانگی تھی، جو پولیس نے مسترد کر دی۔

اس دوران پولیس نے گروہ کو روکنے کی کوشش کی لیکن ریلی میں شامل کئی افراد نے سیرینا ہوٹل کے سامنے رکھے کنٹینرز کے ساتھ سے یا اوپر سے پھلانگ کر جانے کی کوشش کی جس کے بعد ان کی پولیس سے جھڑپ ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے

گستاخانہ خاکے: پاکستانی وزیرخارجہ کا او آئی سی کو خط

‘فرانس معافی مانگ’ اور ‘ہم فرانس کے ساتھ ہیں’ کے درمیان کچھ نہیں

عمران خان کا مسلم رہنماؤں کے نام خط، متعدد ممالک میں فرانس مخالف مظاہرے

پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ بھی کی۔ اس معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے انتظامیہ نے کہا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے یہ اقدام اٹھایا گیا تھا۔ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے بی بی سی کی نامہ نگار سحر بلوچ کو بتایا کہ شیلنگ کا استعمال صرف ان افراد کو منتشر کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔ تاحال یہ لوگ یہاں سے پیچھے ہٹے ہیں۔ اور ٹی ایل پی کے رہنما شہیر سیالوی سے بات چیت ہوچکی ہے۔‘

احتجاج

سیرینا ہوٹل کے سامنے موجود اہلکاروں کا کہنا ہے کہ اس احتجاجی ریلی میں مختلف اسلامی گروہ شامل ہیں جن میں اہلِ سنت و الجماعت کے کارکنان بھی موجود ہیں۔ اور انھوں نے روکے جانے پر ہوٹل کے پاس موجود جنگل کو احتجاجاً آگ لگادی ہے۔ اہلکاروں کا کہنا ہے کہ سیرینا ہوٹل کے پاس موجود احتجاجی گروہ کی تعداد دو سو سے زیادہ ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32504 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp