الیکشن 2020 :امریکی کانگریس میں خواتین ممبران کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ


امریکہ میں 3 نومبر 2020 کو ہونے والے انتخابات میں صدارتی معرکے کے علاوہ کانگریس کے دونوں ایوانوں میں مجموعی طور پر 134 خواتین ممبران بھی منتخب ہو کر آئی ہیں۔ جو کہ ایک نیا ریکارڈ ہے۔ کانگریس کے کل 535 ممبران میں سے موجودہ الیکشن میں کامیاب ہونے والی خواتین کا تناسب پچیس فیصد بنتا ہے۔ ان انتخابات میں جیتنے والی 102 خواتین کا تعلق ڈیموکریٹ جبکہ 32 کا تعلق رپبلکن پارٹی کے ساتھ ہے۔

کانگریس کے ایوان نمائندگان میں اب تک کے نتائج کے مطابق 109 خواتین کامیاب ہو کر آئی ہیں۔ سابقہ ایوان نمائندگان میں 102 خواتین منتخب ہوئی تھیں۔ ایوان نمائندگان میں منتخب ہو کر آنے والی ان خواتین ممبران کا تعلق امریکہ کی چونتیس مختلف ریاستوں سے ہے۔ موجودہ امریکی سینیٹ میں ایک سو کے ایوان میں چھبیس خواتین سینٹرز اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔ جن میں سے سترہ ڈیموکریٹ اور نو رپبلکن پارٹی سے وابستہ ہیں۔

ایوان نمائندگان کے لیے موجودہ انتخابی معرکے میں ریکارڈ 298 خواتین نے انتخابات میں حصہ لیا۔ ڈیموکریٹک پارٹی نے سب سے زیادہ خواتین کو پارٹی ٹکٹ جاری کیے تھے۔ موجودہ سینٹ کے انتخابات میں بھی مجموعی طور پر 20 خواتین امیدوار تھیں۔

کانگریس سمیت ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی پچاس ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں سمیت سٹی و مقامی کونسلوں کے انتخابات میں میں تمام خواتین ممبران براہ راست منتخب ہو کر آتی ہیں۔ خواتین کی مخصوص نشستوں کا یہاں کوئی تصور نہیں ہے۔

امریکی یونیورسٹی ریٹگر سے منسلک ادارے ”سنٹر فار امریکن ویمن اینڈ پولیٹکس“ کی ایک رپورٹ کے مطابق ابھی تک آنے والے نتائج کے مطابق الیکشن۔ 2020 میں ایوان نمائندگان کی منتخب ہونے والی 109 ممبران میں سے 85 ڈیموکریٹک جبکہ 24 رپبلکن پارٹی کے پلیٹ فارم سے منتخب ہو کر آئی ہیں۔

امریکی ریاست کیلیفورنیا کو کافی عرصے سے یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہاں سے سب سے زیادہ خواتین الیکشن جیت کر آتی ہیں۔ نیویارک سے موجودہ انتخابات میں آٹھ خواتین ایوان نمائندگان کی ممبر چنی گئی ہیں۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ ورمونٹ (VT) واحد امریکی ریاست ہے جہاں سے آج تک کوئی خاتون ممبر منتخب ہو کر کانگریس کے کسی بھی ایوان تک نہیں پہنچ پائی۔

موجودہ انتخابات میں خواتین کے حوالے سے بہت سے نئے ریکارڈ بھی قائم ہوئے ہیں۔ ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان ڈیگو سے منتخب ہونے والی ایوان نمائندگان کی رکن اکتیس سالہ سارہ جیکبس کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ وہ موجودہ منتخب ہونے والی ممبر خواتین میں سب سے کم عمر ممبر ہیں۔ اس سے پہلے گزشتہ انتخابات میں نیویارک سے 29 سالہ الیگزینڈریا کورٹیز نے ایوان کی کم عمر ترین رکن کا حلف اٹھایا تھا۔ الیگزینڈریا موجودہ انتخابات میں دوبارہ ایوان نمائندگان کی ممبر منتخب ہو گئی ہیں۔

اس طرح ریاست میزوری کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ کوئی سیاہ فام خاتون کانگریس کی ممبر منتخب ہوئی ہے۔ کوری بش نے ڈیموکریٹک پارٹی کے پلیٹ فارم سے تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔ ایکٹیویسٹ خاتون کوری بش نے ”بلیک لائیوز میٹر“ نامی تحریک سے خاصی شہرت پائی۔

کانگریس کے مجموعی طور پر 535 ممبروں میں سے منتخب ہونے والی خواتین کا تناسب پچیس فیصد بنتا ہے۔ امریکہ میں ابھی کانگریس کے کئی حلقوں کے نتائج کا اعلان ہونا باقی ہے۔ اس وجہ سے مزید خواتین ممبران کا اضافہ متوقع ہے۔

ان منتخب خواتین کے علاوہ ایوان نمائندگان میں چار نان۔ ووٹنگ ڈیلی گیٹس خواتین منتخب ہوئی ہیں۔ جو امریکی علاقوں ساموا، وریجن آئسلینڈ، ڈسٹرکٹ آف کولمبیا اور پرتوریکو کی نمائندگی کریں گی۔ ان میں سے دو کا تعلق ڈیموکریٹ اور دو ہی کا تعلق رپبلکن پارٹی کے ساتھ ہے۔

مجموعی طور پر کانگریس میں منتخب ہو کر آنے والی ان خواتین میں سے انچاس کا تعلق امریکہ کی مختلف قومیتوں اور رنگ و نسل کے ساتھ ہے۔ بائیس خواتین ممبران سیاہ فام، تیرہ لاطینی، آٹھ ایشیائی امریکی و پیسفک آئسلینڈر، دو آبائی امریکن، دو مڈل ایسٹرن و نارتھ افریقن جبکہ ایک کا تعلق مختلف النسل کے ساتھ ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).