کیپٹن صفدر مقدمے میں مدعی موقع پر موجود ہی نہیں تھا‘، مقدمہ خارج’


صفدر
صفدر
سندھ پولیس نے پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف بانی پاکستان محمد علی جناح کے مزار پر پر نعرے بازی کرنے اور دھمکیاں دینے کے الزام میں درج ایف آئی آر کو ’جھوٹا‘ قرار دیتے ہوئے اسے خارج کر دیا ہے۔

پولیس کی جانب سے جاری کردہ ابتدائی تفتیشی رپورٹ میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ جب پولیس کی جانب سے مدعی کے موبائل فون ریکارڈ کے ذریعے واقعے کے روز کی لوکیشن معلوم کی گئی تو وہ وقوعے کے مقام کی نہیں تھی۔

تفتیشی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس ضمن میں پولیس کی جانب سے وقوعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج ریکارڈنگ کا بھی معائنہ کیا گیا تاہم اس بغور جائزے کے بعد اس میں بھی مدعی کی موجودگی ظاہر نہیں ہو سکی جس کے بعد مدعی کی جانب سے واحد قابلِ دست اندازی دفعہ جھوٹی ثابت ہوتی ہے اور اس طرح اس ایف آئی آر کو خارج کر دیا گیا۔

اسی بارے میں

پاگل سوشل میڈیا، فاشسٹ لبرلز اور کیپٹن صفدر

کیپٹن صفدر کی گرفتاری اور آئی جی سندھ کا ’اغوا‘: تحقیقاتی کمیٹی قائم

یاد رہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کیپٹن صفدر کو 19 اکتوبر کی صبح کراچی کے ایک مقامی ہوٹل سے گرفتار کیا تھا تاہم اسی شام ایک مقامی عدالت نے انھیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے الزام عائد کیا تھا کہ سندھ پولیس کے انسپکٹر جنرل کو کراچی میں ‘سیکٹر کمانڈر’ کے دفتر لے جایا گیا جہاں اُن سے زبردستی کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے احکامات پر دستخط کروائے گئے تھے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے مطالبے پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کراچی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کراچی کور کمانڈر کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس معاملے سے منسلک حقائق کا تعین کریں اور 10 روز میں رپورٹ پیش کریں تاہم اس حوالے سے تاحال کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔

سندھ حکومت کی جانب سے بھی 22 اکتوبر کو کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف مقدمے اور پولیس کی اعلیٰ قیادت سے ’بدسلوکی اور توہین‘ کی تحقیقات کے لیے وزارتی کمیٹی قائم کی گئی تھی جسے اپنی تحقیقاتی 30 روز میں جمع کروانی ہے۔

وزیرِ اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے ابھی اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔ خیال رہے کہ اس صوبائی وزارتی کمیٹی کے کنوینر صوبائی وزیر سعید غنی جبکہ ارکان میں ناصر حسین شاہ، سید سردار علی شاہ، اویس قادر شاہ اور معاون خصوصی مرتضیٰ وہاب شامل ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp