پاکستانی کرکٹ ٹیم میں شامل ہونے والے نئے چہرے انش عزیز، ذیشان ملک، روحیل نذیر اور عمران بٹ کون ہیں


پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر مصباح الحق نے اندازہ لگا لیا ہے کہ اب پاکستانی ٹیم کو صحیح سمت میں لے جانے کے لیے صرف آزمائے ہوئے کھلاڑیوں پر انحصار نہیں کیا جاسکتا بلکہ ٹیم کو اب تازہ دم باصلاحیت کھلاڑیوں کی ضرورت ہے۔

اسی سوچ کے ساتھ انھوں نے نیوزی لینڈ کے طویل دورے کے لیے 35 رکنی سکواڈ کا اعلان کیا ہے۔ یہ بالکل انگلینڈ کے دورے کی طرح کی سلیکشن ہے جس میں کووڈ 19 کی صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے 35 رکنی سکواڈ کا انتخاب کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ بحیثیت چیف سلیکٹر یہ مصباح الحق کی آخری سلیکشن ہے۔ وہ اس عہدے سے مستعفی ہو چکے ہیں اور اب پاکستان کرکٹ بورڈ نئے چیف سلیکٹر کا تقرر کرے گا۔

یہ بھی پڑھیے

جب شکست پاکستان کے لیے ‘افورڈیبل’ نہ رہی

گلی محلے کی کرکٹ کی پُرانی چالاکی یورپی لیگ میں بھی کام آ گئی!

پاکستانی امپائر علیم ڈار کا ایک اور عالمی ریکارڈ

نئے کھلاڑی کون؟

اس 35 رکنی سکواڈ میں چار کھلاڑی ایسے ہیں جو پہلی بار پاکستانی ٹیم میں منتخب ہوئے ہیں۔ ان میں دانش عزیز، ذیشان ملک، روحیل نذیر اور عمران بٹ شامل ہیں۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ دانش عزیز نے حالیہ پاکستان کپ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کر کے ٹیم میں جگہ بنائی ہے۔ اس ٹورنامنٹ میں انھوں نے سندھ کی طرف سے کے پی کے کے خلاف میچ میں ناقابل شکست 72 رنز سکور کیے تھے اور آخری گیند پر چھکا لگا کر اپنی ٹیم کو جیت سے ہمکنار کیا تھا۔

ذیشان ملک 23سالہ اوپننگ بیٹسمین ہیں جو پاکستان انڈر 19 کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ وہ 2016 سے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل رہے ہیں تاہم ان کی وجہ شہرت محدود اوورز کرکٹ میں جارحانہ بیٹنگ ہے۔ موجودہ سیزن میں انھوں نے پاکستان ٹی ٹوئنٹی کپ میں ناردن کی طرف سے کھیلتے ہوئے سندھ کے خلاف 84 اور 61 کی دو اچھی اننگز کھیل کر اپنی سلیکشن کا کیس مضبوط کیا ہے۔

عمران بٹ 24 سال کے مڈل آرڈر بیٹسمین ہیں جو فرسٹ کلاس کرکٹ میں دس سنچریاں سکور کر چکے ہیں جس میں 214 رنز کی اننگز بھی شامل ہے۔ اس سیزن میں وہ بلوچستان کی طرف سے فرسٹ کلاس میچوں میں 92 اور 53 رنز کی دو عمدہ اننگز کھیل چکے ہیں۔

روحیل نذیر وکٹ کیپر بیٹسمین ہیں جنھوں نے انڈر 19 کرکٹ میں پاکستان کی قیادت کی ہے۔ وہ انگلینڈ کے دورے میں بیک اپ کے طور پر شامل کیے گئے تھے تاہم اس بار مکمل طور پر وہ محمد رضوان اور سرفراز احمد کے ساتھ سکواڈ کا حصہ ہیں۔

25 سالہ فاسٹ بولر عماد 2016 میں پاکستانی ٹیم کے انگلینڈ کے دورے میں منتخب ہوئے تھے لیکن ایک بھی ٹی ٹوئنٹی نہیں کھیل پائے تھے۔ وہ 2014 کے انڈر 19 ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔

مصباح الحق کے اعلان کردہ سکواڈ میں نوجوان عبداللہ شفیق بھی شامل ہیں جنھوں نے زمبابوے کے خلاف آخری ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں اپنے بین الاقوامی کیریئر کی ابتدا کی اور ناقابل شکست 41رنز سکور کیے تھے۔

ان کے علاوہ حسین طلعت ایک بار پھر سلیکشن کمیٹی کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ وہ ایک ون ڈے انٹرنیشنل اور 14 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ موجودہ فرسٹ کلاس سیزن میں انہوں نےایک ڈبل سنچری اور ایک سنچری سکور کی ہے۔

عبداللہ شفیق نے پاکستان کپ میں سینٹرل پنجاب کی طرف سے سدرن پنجاب کے خلاف سنچری بنا کر شہ سرخیوں میں جگہ بنائی تھی۔ اس اننگز کے بعد انھوں نے مزید دو نصف سنچریاں سکور کیں۔

کون کون ٹیم سے باہر ہوا ہے؟

35 رکنی سکواڈ میں شامل نہ ہونے والے کھلاڑیوں میں سب سے اہم نام اسد شفیق کا ہے۔ ان کے علاوہ شعیب ملک اور محمد عامر بھی سلیکٹرز کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔

اسد شفیق کافی عرصے سے پاکستانی ٹیسٹ ٹیم کا حصہ رہے ہیں اور اپنے77 ٹیسٹ میچوں میں سے وہ مسلسل 72ٹیسٹ میچ کھیل چکے ہیں لیکن پچھلے کچھ عرصے سے ان کی کارکردگی اتار چڑھاؤ کا شکار رہی ہے اور وہ بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے ہیں۔ انگلینڈ کے دورے میں وہ صرف67 رنز بنانے میں کامیاب ہوسکے تھے۔

اسی طرح شعیب ملک اور محمد عامر کی کارکردگی بھی غیرمتاثرکن رہی ہے۔ یہ دونوں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہوچکے ہیں اور ان کی کرکٹ اب صرف محدود اوورز کے فارمیٹ پر مشتمل ہے تاہم چیف سلیکٹر مصباح الحق کا کہنا ہے کہ اب نوجوان باصلاحیت کرکٹرز پر انحصار کیا جا رہا ہے جو مستقبل میں تینوں فارمیٹس میں کھیل سکیں۔

پاکستان کا 35 رکنی سکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔،

اوپنرز: عابدعلی، شان مسعود، امام الحق، فخر زمان، ذیشان ملک، عبداللہ شفیق۔

مڈل آرڈر بیٹسمین: بابراعظم (کپتان)، اظہرعلی، دانش عزیز، فواد عالم، افتخار احمد، حیدرعلی، حارث سہیل، حسین طلعت، عمران بٹ، خوشدل شاہ اور محمد حفیظ۔

وکٹ کیپرز: محمد رضوان (ٹیسٹ ٹیم کے نائب کپتان)، سرفراز احمد، روحیل نذیر۔

سپنرز: یاسر شاہ، عماد وسیم، عثمان قادر، ظفر گوہر، شاداب خان (ٹی ٹوئنٹی کے نائب کپتان)۔

فاسٹ بولرز: عماد بٹ، فہیم اشرف، حارث رؤف، محمد عباس، محمد حسنین، محمد موسی، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی، سہیل خان اور وہاب ریاض۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ کے دورے میں تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ 18، 20 اور 22 دسمبر کو کھیلے گی۔

پہلا ٹیسٹ 26 سے 30 دسمبر تک کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا ٹیسٹ 3 سے 7 جنوری تک ہوگا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32298 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp