ایک بیٹی کا خط پورن دیکھنے والے باپ کے نام


ڈئیر پاپا!

کچھ بھی کہنے سے پہلے میں آپ کو یہ یقین دلانا چاہتی ہوں کہ میں بیٹی کی حیثیت سے آپ سے بہت محبت کرتی ہوں اور میری زندگی میں جو تلخیاں آپ کی وجہ سے پیدا ہوئیں ان کے لیے میرے دل میں آپ کے لیے کوئی شکوہ باقی نہیں ہے۔ لیکن میں آپ کو یہ بتانا چاہتی ہوں کہ آپ کی پورن دیکھنے کی عادت نے میری زندگی کو کیسے متاثر کیا۔ آپ کو لگتا ہوگا کہ آپ کے اس نشے نے صرف آپ اور امی کے تعلقات کشیدہ کیے، حقیقت میں، ہم تمام بہن بھائی آپ کی علت سے بری طرح متاثر ہوئے۔

میں نے پہلی دفعہ آپ کے کمپیوٹر پر موجود پورن کانٹینٹ تب دیکھا جب میں بارہ، تیرہ برس کی تھی۔ اس کے بعد جب بھی آپ نے مجھے اخلاقیات کے حوالے سے کوئی نصیحت کی تو اس میں مجھے آپ کی منافقت نظر آئی۔ میں یہ سوچتی رہتی تھی کہ ابو خود تو ان تمام باتوں پر عمل نہیں کرتے جس کا مجھے درس دیتے ہیں۔ سو اب کی ساری باتیں جو مجھے زندگی گزارنے کے لیے کرتے تھے بے وقعت ہو گئیں۔

آپ کی اس علت کی وجہ سے مجھے یقین ہو چلا تھا کہ آپ امی کے علاوہ بھی جسمانی تعلقات قائم کرنے کی کوشش کرتے ہوں گے۔ میں جب بھی آپ کے ساتھ باہر جاتی تھی تو آپ کی آنکھوں کو آتی جاتی عورتوں کا تعاقب کرتے ہوئے پاتی تھی۔ جس سے میرے ذہن میں یہ تاثر پیدا ہو گیا کہ تمام بالکل آپ جیسے ہوتے ہوں گے۔ میں تمام مردوں کو ناقابل اعتبار سمجھنے لگی تھی۔

آپ ایک طرف تو مجھے یہ نصیحت کرتے تھے کہ اگر میں نے بولڈ ڈریسنگ کی تو سب لوگ میری طرف ہوس بھری نظروں سے دیکھیں گے اور دوسری طرف آپ کے تمام حرکتوں کی وجہ سے میرے ذہن میں یہ تھا کہ مجھے بھی میگزین کور یا پھر پورن مووی میں کام کرنے والی لڑکیوں کی طرح نظر آنا تب ہی میں دنیا کے لیے قابل قبول بن سکوں گی۔

ہمارے گھر کے ماحول سے میں نے یہ بات لاشعوری طور پر سمجھ لی تھی کہ مجھے بھی میگزین کور اور پورن مووی میں کام کرنے والی لڑکیوں کی طرح نظر آنا ہے۔ آہستہ آہستہ مجھے آپ کی کہی ہوئی ہر بات پر غصہ آنے لگا تھا کہ آپ کا عمل آپ کی باتوں سے یکسر مختلف ہوتا تھا۔ میں ہر وقت یہی سوچتی رہتی تھی کہ کیا کوئی مرد میری ظاہری شکل و صورت کے علاوہ بھی مجھے قبول کرے گا؟

جب میری سہیلیاں مجھے ملنے آتی تو میں یہ سوچتی تھی کہ آپ میری دوستوں کے بارے میں بھی سب کچھ تصور کرتے ہوں گے۔ کاش کہ کبھی کسی لڑکی کو اپنے ابو اپنے محافظ کے بارے میں اس طرح کی باتیں نہ سوچنے پڑیں۔

میری زندگی میں پھر ایسا شخص آیا جو کہ پورن ایڈکٹ نہیں تھا۔ میرے اپنے شوہر کے ساتھ کبھی کبھی اعتبار کے مسائل ہو جاتے ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ آپ کے کردار کو دیکھ کر میرا لاشعوری طور پر مردوں سے اٹھا اعتبار مکمل بحال نہیں ہو پایا۔

اگر مجھ میں اتنی ہمت پیدا ہو گئی کہ میں آپ کی علت سے مطلق آپ سے کچھ کہہ سکوں تو آپ سے اتنا کہوں گی کہ آپ بھی سوچ ہی نہیں کر سکتے کہ آپ کی عادت نے امی کے علاوہ آپ کے تمام بچوں کو بہت منفی اثر کیا ہے۔

میں کبھی کبھی سوچتی ہوں کہ اس پورن دیکھنے کی عادت کی وجہ سے ہمارے گھرانا کی طرح کتنی خاندانوں کو برباد کر دیا ہوگا۔

مجھے یہ سوچ کر کے کپکپی ہونے لگتی ہے کہ میں ایک دن اپنے جان سے پیارے بیٹے کو اس پورن دیکھنے جیسے مکروہ عمل سے کیسے خبردار کروں گی اور اسے اس علت میں پڑنے سے محفوظ رکھوں گی۔ سچ تو یہ ہے کہ یہ علت بھی باقی تمام علت کی طرح ہے، مبتلا صرف ایک شخص ہوتا ہے اور بھگتان پورے گھرانے کو کرنا پڑتا ہے۔
فقط آپ کی بیٹی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).