پاکستان سپر لیگ: کورونا کی وجہ سے ملتوی ہونے والے آخری مرحلے کے لیے تیاریاں مکمل


پاکستان سپر لیگ فائیو کا کورونا کی وبا کی وجہ سے ملتوی ہونے والا آخری مرحلہ 14 نومبر سے کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں شروع ہو رہا ہے۔

اس مرحلے میں فائنل سمیت چار میچ شامل ہیں۔ 14نومبر کو کھیلے جانے والے دو میچوں میں سے پہلے میچ میں ملتان سلطانز کا مقابلہ کراچی کنگز سے ہو گا جبکہ دوسرے میچ میں پشاور زلمی کی ٹیم لاہور قلندرز کا سامنا کرے گی۔

پہلے میچ کی فاتح ٹیم 17 نومبر کو ہونے والے فائنل میں جگہ بنالے گی جبکہ شکست کھانے والی ٹیم 15 نومبر کو دوسرے میچ کی فاتح ٹیم سے مقابلہ کرے گی اور یہ میچ جیتنے والی ٹیم فائنل کھیلے گی۔

کووڈ 19 کی صورتحال کی وجہ سے ان چاروں میچوں میں شائقین کے سٹیڈیم میں داخلے پر پابندی ہو گی۔

پی ایس ایل کیوں ملتوی ہوئی تھی؟

پاکستان سپر لیگ فائیو اس سال فروری مارچ میں منعقد ہوئی تھی۔ اس کے میچ کراچی، ملتان، راولپنڈی اور لاہور میں کھیلے گئے تھے جن میں شائقین نے غیرمعمولی جوش وخروش کا مظاہرہ کیا تھا لیکن کووڈ 19 کی وجہ سے اس کے آخری پانچ میچوں میں شائقین کو سٹیڈیم میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے 17 مارچ کو پی ایس ایل کو اس وقت ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا جب کورونا وائرس کا ایک مشتبہ کیس سامنے آیا تھا اور پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک غیرملکی کھلاڑی میں کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے کی تصدیق کی تھی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس سال ستمبر میں فیصلہ کیا تھا کہ پاکستان سپر لیگ کے بقیہ چار میچ نومبر کے مہینے میں لاہور میں کرائے جائیں گے لیکن بعد میں اس نے اعلان کیا کہ یہ میچ کراچی میں ہوں گے۔

ٹیموں کی پوزیشن

پاکستان سپر لیگ فائیو میں ملتان سلطانز پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ہے۔ اس نے دس میں سے چھ میچ جیتے اور اس کے 14 پوائنٹس ہیں۔

کراچی کنگز کی ٹیم 11 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ لاہور قلندرز کی ٹیم نے پہلی مرتبہ پلے آف میں جگہ بنائی ہے اس نے بھی 10 میں سے پانچ میچ جیتے ہیں۔ پشاور زلمی نو پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر چوتھے نمبر پر رہی ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ دو بار کی فاتح اسلام آباد یونائیٹڈ اور گذشتہ سال کی چیمپیئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اس مرتبہ پلے آف کی دوڑ سے باہر ہو چکی ہیں۔

غیرملکی کرکٹرز کی چمک دمک

پاکستان سپر لیگ فائیو کے بقیہ چار میچوں کے لیے بھی چاروں ٹیموں کو غیرملکی کرکٹرز کی خدمات حاصل ہیں حالانکہ کووڈ 19 کی وجہ سے غیرملکی کھلاڑیوں کی پاکستان آمد کے بارے میں خدشات ظاہر کیے جارہے تھے۔

پاکستان آنے والے غیرملکی کرکٹرز میں نمایاں نام جنوبی افریقہ کے فاف ڈوپلیسی کا ہے جو پہلی بار پی ایس ایل میں حصہ لیتے ہوئے پشاور زلمی کی نمائندگی کریں گے۔

ڈوپلیسی کو ویسٹ انڈین کیرون پولارڈ کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے ساتھ نیوزی لینڈ کے دورے پر ہیں۔

جنوبی افریقہ کے دیگر کرکٹرز میں عمران طاہر، رائلے روسو ( ملتان سلطانز) ڈین ولاز، ڈیوڈ ویزا ( لاہور قلندرز)، کیمرون ڈیلپورٹ ( کراچی کنگز) ہارڈس ولجوئن ( پشاور زلمی ) اور وین پارنل ( کراچی کنگز ) شامل ہیں۔

انگلینڈ کے چھ کرکٹرز پلے آف میں موجود ہوں گے جن میں الیکس ہیلز ( کراچی کنگز) سمت پاٹل (لاہور قلندرز) ایڈم ِلتھ، روی بوپارا، جو ڈینلی (ملتان سلطانز) اور ثاقب محمود (پشاور زلمی) شامل ہیں۔ ثاقب محمود کو لیئم لونگ سٹون کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کی سیریز میں مصروف ہوں گے۔

ویسٹ انڈیز کے چار کھلاڑیوں نے شرکت کی تصدیق کی تھی جن میں چیڈوک والٹن، شیرفین ردرفرڈ ( کراچی کنگز) ڈیرن سیمی، کارلوس بریتھ ویٹ (پشاور زلمی) شامل تھے لیکن ڈیرن سیمی ویزے کے مسائل کے سبب پاکستان آنے سے قاصر ہیں لہٰذا پشاور زلمی نے ان کی جگہ صہیب مقصود کو ٹیم میں شامل کرلیا ہے۔

بنگلہ دیش کے تمیم اقبال کو لاہور قلندرز نے آسٹریلوی بیٹسمین کرس ِلین کی جگہ ٹیم میں شامل کیا ہے۔

بنگلہ دیشی آل راؤنڈر محموداللہ کو انگلینڈ کے معین علی کے متبادل کے طور پر ملتان سلطانز نے شامل کیا تھا لیکن وہ کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی وجہ سے اس ایونٹ میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

ملتان سلطانز کو ایک اور دھچکا انگلینڈ کے جیمز ونس کی صورت میں پہنچا ہے جن کا کورونا ٹیسٹ پاکستان روانگی سے قبل مثبت آیا ہے جس کی وجہ سے وہ پی ایس ایل سے باہر ہوگئے ہیں۔

ملتان سلطانز نے محمود اللہ اور جیمز ونس کے متبادل کے طور پر انگلینڈ کے جوڈینلی اور زمبابوے کے برینڈن ٹیلر کو شامل کیا ہے۔

غیرملکی کھلاڑیوں میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز آسٹریلوی بیٹسمین بین ڈنک ہوں گے جنہوں نے پی ایس ایل کے لیگ میچوں میں اپنی جارحانہ بیٹنگ اور چیونگم چبانے کی عادت کی وجہ سے شائقین میں بڑی مقبولیت حاصل کی تھی۔

کونسی ٹیم کتنی مضبوط ؟

ملتان سلطانز کی بیٹنگ لائن کپتان شان مسعود، رائلے روسو، علی شفیق، شاہد آفریدی، ذیشان اشرف اور خوشدل شاہ کی موجودگی میں متوازن دکھائی دیتی ہے جبکہ بولنگ میں سہیل تنویر، عمران طاہر، عثمان قادر اور جنید خان کی شکل میں ٹی ٹوئنٹی کے سپیشلسٹ بولرز موجود ہیں۔

کراچی کنگز کے پاس الیکس ہیلز، بابراعظم، شرجیل خان اور عماد وسیم جیسے قابل اعتماد بیٹسمین موجود ہیں جبکہ بولنگ لائن میں عماد وسیم اور محمد عامر کا تجربہ اس کے کام آتا رہا ہے البتہ اسے کرس جورڈن کی کمی ضرور محسوس ہوگی۔

لاہور قلندرز مسلسل ناکامیوں کے بعد پہلی بار پلے آف میں آئی ہے اور پہلے ٹائٹل کے لیے اس کی نگاہیں بین ڈنک، فخرزمان، سمت پاٹل اور محمد حفیظ کی طرف لگی ہوئی ہیں جو بڑی اننگز کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

بولنگ میں اس کے پاس میچ ونر شاہین شاہ آفریدی موجود ہیں جن کا جادو اس وقت سرچڑھ کر بول رہا ہے ان کا ساتھ دینے کے لیے حارث رؤف، دلبرحسین، ڈیوڈ ویزا اور سمت پاٹل ہیں۔ حارث رؤف اگرچہ پانچ میچوں میں صرف تین وکٹیں حاصل کرسکے تھے لیکن وہ ایسے بولر ہیں جو کسی بھی وقت صورتحال بدل سکتے ہیں۔

پشاور زلمی کو پی ایس ایل کے سب سے کامیاب بیٹسمین کامران اکمل کے علاوہ شعیب ملک اور حیدرعلی کی خدمات حاصل ہیں۔ بولنگ کا شعبہ وہاب ریاض، حسن علی، راحت علی اور یاسر شاہ سنبھالے ہوئے ہیں تاہم پچھلے نو میچوں میں آٹھ وکٹیں حاصل کرنے والے حسن علی مکمل فٹ نہیں ہیں اور ٹیم منیجمنٹ ان کی فٹنس پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

قابل ذکر کارکردگی

پاکستان سپر لیگ فائیو میں اب تک کراچی کنگز کے بابر اعظم تین نصف سنچریوں کی مدد سے 345 رنز بنا کر سرفہرست ہیں۔

لاہور قلندرز کے کرس ِلین نے 113 رنز ناٹ آؤٹ کے ساتھ سب سے بڑی انفرادی اننگز کھیلنے والے بیٹسمین ہیں لیکن لاہور قلندرز کو پلے آف میں ان کی خدمات حاصل نہیں ہوں گی۔

لاہور قلندرز ہی کے بین ڈنک نے اس پی ایس ایل میں اب تک سب سے زیادہ 23 چھکے لگائے ہیں جن میں سے 12 چھکے انھوں نے کراچی کنگز کے خلاف 99 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز میں مارے تھے۔

فاسٹ بولر محمد حسنین 15 وکٹوں کے ساتھ اس پی ایس ایل میں سرفہرست ہیں لیکن ان کی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مقابلوں سے باہر ہونے کے بعد لاہور قلندرز کے شاہین شاہ آفریدی کے لیے موقع ہے کہ وہ ان سے آگے نکل سکیں وہ اب تک 13 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32298 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp