آصف زرداری اور بینظیر بھٹو کی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری کی منگنی طے ہو گئی
پاکستان کی سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو اور سابق صدر آصف علی زرداری کی بڑی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری کی منگنی طے ہو گئی ہے۔
آصف علی زرداری کی جانب سے جاری پیغام میں انھوں نے اپنی بیٹی کی منگنی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بختاور بھٹو کی منگنی کی تقریب 27 نومبر کو کراچی میں بلاول ہاؤس میں منعقد کی جائے گی۔
سابق صدر نے بیٹی کے رشتہ طے ہوجانے پر مختصر پیغام میں کہا کہ ان کی صاحبزادی کی منگنی محمود چوہدری سے طے ہوئی ہے۔
جاری کیے گئے پیغام کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی چھوٹی بہن کی منگنی کاروباری شخص محمد یونس چوہدری کے صاحبزادے محمود سے ہوگی۔
بختاور بھٹو زرداری کی منگنی کی تقریب منعقد کیے جانے کا دعوت نامہ بھی سوشل میڈیا میں زیر گردش ہے جس میں آصف علی زرداری اور بینظیر بھٹو کی شادی کی تصویر بھی موجود ہے۔
دعوت نامے میں کورنا وائرس کی وبا کے باعث ہدایات کی فہرست بھی شامل ہے جس کے مطابق تقریب میں محدود تعداد میں مہمانوں کو بلایا جائے گا اور سماجی فاصلوں کا بھی خیال رکھا جائے گا۔
ہدایت کے مطابق تقریب میں شرکت کے لیے آنے والے مہمانوں کو پہلے اپنا کورونا ٹیسٹ کروانا پڑے گا اور ای میل کے ذریعے اپنی منفی کورونا ٹیسٹ کی کاپی ای میل کرنی ہوگی اور اس کے بعد ہی ان مہمانوں کو تقریب میں شامل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔
اس کے علاوہ ہدایات میں درج ہے کہ تقریب میں موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
آصف زرداری اور بینظیر بھٹو کی تین اولاد ہیں جن میں سے بختاور کا دوسرا نمبر ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کی پیدائش 1988 میں ہوئی تھی، جب کہ بختاور بھٹو زرداری کی پیدائش جنوری 1990 میں ہوئی تھی۔
آصف علی زرداری اور بینظیر بھٹو کی تیسری اولاد ان کی بیٹی آصفہ بھٹو زرداری ہیں جن کی پیدائش فروری 1993 میں ہوئی تھی۔
سوشل میڈیا پر بھی اس اعلان کے چرچے ہیں اور کئی صارفین بختاور بھٹو کو ان کی منگنی طے ہونے پر مبارکباد پیش کر رہے ہیں۔
صارف زاہرا بھٹو لکھتی ہیں کہ بہت طویل عرصے کے بعد بھٹو خاندان میں کوئی خوشی کا موقع آیا ہے۔
صارف عاصمہ قمر نے اس موقع پر ٹویٹ میں کہا کہ یہ بختاور بھٹو کی اپنی زندگی ہے اور ان کی مرضی وہ کسی سے بھی شادی کریں۔
‘اس خوشی کے موقع پر ان کا حق ہے کہ وہ دھوم دھام سے منائیں۔ خدارا اس موقعہ پر منفی یا نسل پرستانہ تبصرے نہ کریں۔’
It's Bakhtawar's life and who to marry should be purely her choice. She deserves big celebration for this exciting time for her. Folks please don't ruin her beautiful occasion with any racist or negative comments.
— Aasma (@AasmaQamer) November 14, 2020
ایک صارف نے اس کارڈ پر تبصرہ کیا کہ یہ ہے تو بہت سادہ اور پروقار لیکن آصف علی زرداری کے نام کے ساتھ ‘صدر’ کیا ہے۔
واضح رہے کہ روایات کے مطابق سابق صدور اور سابق سفیر کو حق ہے کہ وہ عہدہ چھوڑنے کے بعد بھی اپنے نام کے ساتھ ‘صدر’ یا سفیر کا لفظ لگا سکتے ہیں۔
- مولی دی میگپائی: وہ پرندہ جس کی دوستی کتے سے کرائی گئی اور اب وہ جنگل جانے پر راضی نہیں - 28/03/2024
- ماسکو حملے میں ملوث ایک تاجک ملزم: ’سکیورٹی افسران نے انھیں اتنا مارا کہ وہ لینن کی موت کی ذمہ داری لینے کو تیار ہو سکتا ہے‘ - 28/03/2024
- ٹوبہ ٹیک سنگھ میں لڑکی کے قتل کی ویڈیو وائرل: ’جو کچھ ہوا گھر میں ہی ہوا، کوئی بھی فرد شک کے دائرے سے باہر نہیں‘ - 28/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).