کھیلوں کے فروغ کے لیے پنجاب حکومت کے اقدامات


کہا جاتا ہے کہ صحت مند دماغ کے لیے صحت مند جسم کا ہونا بہت ضروری ہوتا ہے کیونکہ صحت مند جسم ہی صحت مند دماغ کا باعث ہوتا ہے۔ اسی لیے پاکستان کی تاریخ میں مسلسل تیسری بار نئی جمہوری حکومت برسر اقتدار میں آئی ہے اور اس کے نتیجہ میں پنجاب میں بھی ایک نئی حکومت کا آغاز ہو چکا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزادر کی قیادت میں پنجاب حکومت نے جہاں صحت کے شعبے میں اصلاحات لانے کے اقدامات کے کیے ہیں وہیں کھیلوں کے فروغ کے لیے تمام وسائل بروکار لانے کے لیے بھی عملی سنجیدہ کاوشیں شروع کر رکھی ہیں۔

رائے تیمور خان بھٹی جو اس وقت پنجاب کے نوجوانوں کے امور، کھیل، آثار قدیمہ اور سیاحت کے موجودہ صوبائی وزیر ہیں نے اس سلسلہ میں مثالی کام کیے ہیں۔ ان کے بہترین اقدام میں سے چند یہ ہے۔ پنجاب گیمز کی بحالی ( 72 ویں پنجاب گیمز 2019 ) ، تحصیل اسپورٹس کمپلیکس کا قیام، کھیلوں کا سالانہ کیلنڈر، اسپورٹ بورڈ پنجاب کے انڈر 16 کوچنگ کیمپ اور کبڈی ورلڈ کپ 2020 کا انقعاد اور انٹرنیشنل ٹیموں کا پاکستان آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کھیلوں کے فروغ کے لیے بہت ہی امن پسند اور مہمان نواز ملک ہے۔

8سال بعد پنجاب گیمز کا دوبارہ انعقاد حکومت پنجاب کے کھیلوں کو فروغ دینے کا اقدام کی ایک کڑی ہے اس سے حکومت کی سنجیدگی کا پتہ چلتا ہے۔ پنجاب گیمز اپریل 2019 میں منعقد ہوئے تھے جس میں 3 ہزار سے زائدکھلاڑی اور ٹیکنیکل آفیشلز نے حصہ لیا تھا، 30 کھیلوں کے 158 مقابلے ہوئے۔ اور اس کے ساتھ ساتھ سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے وفود بھی اظہار یکجہتی کے لیے شرکت کی تھی

اس بات میں کوئی شک نہیں پنجاب گیمز کی بحالی اور کبڈی ورلڈ کپ کا انقعاد پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے نمایاں کارناموں میں سے ایک ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی سربراہی میں صوبائی وزیر کھیل و امور نوجوانان رائے تیمور خان بھٹی نوجوانوں میں کھیلوں کے فروغ کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں اور اس بات کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ نوجوانوں میں کھیلوں کے فوائد کو اجاگر کیا جائے کیوں کہ بزرگوں کا قول ہے کہ ہر انسان کو اپنی جسمانی اور دماغی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے کوئی نہ کوئی کھیل ضرور کھیلنا چاہیے۔

بچپن میں تو تقریباً ہر بچہ ہی کھیل کود میں حصہ لے لیتا ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ زندگی کی جد و جہد میں وہی لوگ کامیاب ہوتے ہیں جن کی صحت اچھی ہوتی ہے۔ آج کل کے ڈیجیٹل دور نے بے شک انسانی زندگی میں بے شمار آسانیاں پیدا کی وہاں اس کے کچھ نقصانات بھی جن میں سے ایک فزیکل سپورٹس کا رجحان بہت خطرناک حد تک ختم ہوتا جا رہا ہے۔ موبائلز اور لیپ ٹاپ پر گمز کھیلی جاتی ہے اور فزیکل سپورٹس کا رجحان بہت تیزی سے کم ہوتا نظر آ رہا ہے۔

انہی پہلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے وزراعلیٰ پنجاب نے گزشتہ ماہ اکتوبر 2020 میں صوبائی وزیر کھیل و امور نوجوانان رائے تیمور خان بھٹی نے ملاقات کی اور دو سالہ محکمانہ کارکردگی کو سراہتے ہوئے مزید اقدامات کی ہدایت کی تھی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پنجاب میں کھیلوں کے فروغ کے لئے سپورٹس سکول بنائے جائیں گے، ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں سپورٹس کمپلیکس بنائیں گے، خواتین کے لئے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز پر مخصوص جمنیزیم بنائے جائیں گے۔

کھیل ہمارے لئے ورزش کا کام دیتی ہے۔ ایک مشہور کہاوت ہے کہ کھیل کے میدان آباد ہو تو ہسپتال ویران ہو جاتے ہیں۔ کھیل ہمارے لیے ورزش کا کام دیتی ہے۔ ان سے جسمانی اور ذہنی دونوں ورزشیں ہوتی ہیں۔ کھیل سے ورزش ہوتی ہے اور ورزش سے معدہ اور جگر اور کئی بیماریوں سے بچنے کا عمل درست ہوتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ روزانہ ورزش کیا کریں کیونکہ ہماری صحت اور تندرستی کا انحصار اسی پر ہے۔ اس کے چند اہم فوائد بھی جن میں توانائی کا حصول، ذہنی تناؤ میں کمی، امراض سے دوری، اور نیند میں بہتری جیسے فوائد شامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کھیلوں کو بہت اہمیت دے رہے ہیں اور ایسے اقدامات قابل ستائش ہے کہ وزراعلیٰ پنجاب عوام کی صحت و سماجی مسائل کے بھی حل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

آئیں، ہم سب عوام اور حکومت مل کر ایک ایسے صحت مند معاشرے کی بنیاد ڈالتے ہیں جہاں کھیل کے میدان آباد ہوں اور ہسپتالوں کو ویران کرنے میں اس معاشرے میں رہنے والا ہر فرد آپنا حصہ ڈالے اور پھر ایک ایسا مثالی معاشرہ معرض وجود میں آئے جو ترقی اور خوشحالی پر مبنی ہو۔

حکومت پنجاب نے حقیقی معنی میں وہ تبدیلی دکھائی ہے جس کی عوام برسوں سے منتظر تھی مگر اب عوام کی بھی ذمہ داری ہے کہ حکومت کے ان اقداما ت کو بھرپور طریقے سے سرائے اور مکمل تعاون کریں۔ اور حکومت پنجاب کے ان صحت مند پروگراموں سے عوام بھرپور استعفادہ کریں تاکہ پاکستان اور پنجاب کے نوجوان دور حاضر کے جدید تقاضوں کے مطابق ڈھل سکیں، قوی امید ہے کہ حکومت پنجاب کی ان صحت مندانہ منصوبوں پر عمل درآمد سے پاکستان جنوبی ایشیا میں نمایاں حیثیت سے ابھرے گا۔ انشا اللہ


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).