محفوظ غذا: فیکٹریوں میں تیار ہونے والی پروسیسڈ غذائیں جو آپ کے لیے اچھی بھی ہو سکتی


بنی بنائی خوارک
ہم حد سے زیادہ کیمیائی عمل سے گزاری گئی فیکٹریوں میں بنی اور باآسانی استعمال ہونے والی غذاؤں سے نفرت کرنا پسند کرتے ہیں۔ لیکن کیا چند انتہائی کیمیائی عمل شده یا پروسیسڈ غذائیں ہمارے لیے مفید بھی ہوتی ہیں؟

برطانیہ کے ایک طبی جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ہماری توانائی مہیا کرنے والی خِوراک کا 50 فیصد حصہ فیکٹریوں میں تیار شدہ غذاؤں پر مشتمل ہوتا ہے۔

ان غذاؤں میں اناج، تنور میں پکا ہوا سامان اور تیار شدہ کھانا شامل ہوتا ہے۔ اِن غذاؤں کی پیکنگ میں چینی، نمک اور چربی (فیٹ) پوشیدہ طور پر استعمال کی جاتی ہے۔

ان کے متواتر استعمال کا موٹاپے، بلکہ قبل از وقت موت سے براہ راست تعلق بنتا ہے۔ لیکن کیا کیمیائی عمل سے گزاری گئی غذائیں ہر بار مضرِ صحت ہیں؟ اس بات کو جاننے کے لیے ہم نے ایک ماہرِ غذا اور غذائیت، رو ہنٹریس سے بات کی۔۔۔

یہ بھی پڑھیے

ایسی غذا جو دو ہزار سال تک ٹھیک رہ سکتی ہے

وہ صحت بخش غذا جو ہماری خوراک کا حصہ نہیں رہی

غذائیں جو وقت سے پہلے موت کا باعث بن رہی ہیں

کیمیائی عمل سے گزاری گئی (پراسیسڈ فوڈ) غذا کیا ہوتی ہے؟

رو ہنٹریس کہتی ہیں کہ ‘اکثر غذائیں کسی نہ کسی لحاظ سے کیمیائی عمل شدہ ہوتی ہیں، مثال کے طور پر انہیں محفوظ کرنے کے لیے ایسا کیا جاتا ہے۔ لیکن انتہائی کیمیائی عمل سے گزاری گئی (الٹرا پروسیسڈ فوڈ) کی اصطلاح ان غذاؤں کے بارے میں استعمال کی جاتی ہے جن کے اجزا کی ایک لمبی فہرست ہوتی ہے جن میں کچھ سے آپ شاید آگاہ بھی نہیں ہوتے ہیں۔

ایسے اجزا جو مختلف غذاؤں سے حاصل کیے جاتے ہیں انہیں میٹھا بنانے والے، رنگ دینے والی، زیادہ دیر تک برقرار رکھنے والے اور محفوظ رکھنے والے اجزا کے ساتھ ملا کر اصل غذا میں شامل کیا جاتا ہے۔ اور پھر اس عمل کو اس غذا کو صارف تک پہنچنے سے پہلے مختلف مراحل سے گزارا جاتا ہے۔ ان مثالوں میں آئیس کریم، فِزی (گیس والے) ڈرنکس، ہاٹ ڈاگز اور کچھ چِپس بھی شامل ہیں۔’

مشروبات

اس قسم کی غذاؤں کے ساتھ آلو کے کرسپس، بسکٹ اور کیکس بھی ایسی غذائیں ہیں جنھیں کوئی بھی صحت مند غذائیں نہیں کہے گا، لیکن دیگر انتہائی کیمیائی عمل سے گزاری گئی غذاؤں کو اس طرح برا نہیں کہا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر آپ سوچیں گے کہ کیا پیسٹو، سوپ کا ایک ٹِن، یا سبزی کا تیار شدہ کھانا صحت مند ہوتا ہے۔ آئیے اس پر بات کرتے ہیں۔

کیمیائی عمل سے گزاری گئی مفید غذائیں

جیسا کہ ہم دیگر غذاؤں کے بارے میں کہتے ہیں کہ میانہ روی ہر بات میں بہترین رستہ ہے۔ ہنٹریس کہتی ہیں کہ ‘عمومی طور پر صحت مند اور متوازن غذاؤں میں ان اجزا کی کسی حد تک شمولیت قابلِ قبول ہے۔ ہم ایک تیز رفتار دنیا میں رہ رہے ہیں اور اس میں کیمیائی عمل سے گزارے بغیر محفوظ کردہ غذا کا ملنا بہت زبردست بات ہوگی، لیکن حقیقت میں ایسی غذا کا سب کے لیے دستیاب ہونا ممکن نہیں ہو گا۔’

وہ کچھ ایسی کیمیائی عمل سے گزاری گئی ایسی غذاؤں کی نشاندہی کرتی ہیں جو صحت کے لیے اچھی ہو سکتی ہیں۔

سالم اناج (ہول گرین) کا ناشتہ جس میں اضافی چینی نہ ہو (بولڈ) ‘کی غذائیت میں وٹامنز اور معدنیات، مثلاً وٹامن بی، کیلشیم اور آئرن ملایا ہوا ہوتا ہے، یہ آپ کو اپنی تجویز شدہ غذائیت کی مقدار کو کھانے میں مدد دیتا ہے اور یہ فائبر کا بھی ایک ذریعہ ہوتا ہے جس سے آپ کو اپنے دل کی صحت بہتر کرنے میں فائدہ ہوتا ہے، آپ کی آنتیں بہتر طریقے سے کام کرتی ہیں، وہ صحت مند رہتی ہیں اور خون میں گلوکوز کی مقدار کو منظم کرتی ہیں۔

ڈبے میں بند پھلیاں

‘سفید لوبیے یا پھلیوں کی غذا میں زیادہ معیار والی پروٹین اور فائبر میں چربی بھی کم مقدار میں ہوتی ہے، یہ آپ کی دن بھر کے پھلوں اور سبزیوں کی خوراک کا پانچواں حصہ بنتی ہے۔ ان میں آئرن، زنک اور وٹامن بی جیسی معدنیات بھی شامل ہوتی ہیں۔ ان میں کچھ اضافی نمک بھی شامل ہوتا ہے، لیکن اس میں کئی ایسے ڈبے بھی مل جاتے ہیں جن میں اضافی چینی بالکل نہیں ہوتی ہے۔’

خوراک

سالم اناج سے بنی ڈبل روٹی

سالم اناج کو فائبر، وٹامن بی، اینٹی آکسیڈنٹ، کیلشیم اور آئرن سمیت کئی قسم کی غذائیت والے اجزا کے ساتھ ڈبے میں محفوظ کیا جاتا ہے۔ اس طرح کی غذائیت سے بھرپور سالم اناج کی ڈبل روٹی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ کئی قسم کی پرانی بیماریوں کے خطرات کو کم کرتی ہے اور ہمیں جسم کے لیے روز کی 30 گرام کے فائبر کی ضرورت کو پورا کرنے میں مدد دیتی ہے۔

بغیر مٹھاس والی سویا اور پودوں سے تیار کیے گئے مشروبات بھی عمل‌آوری شدہ ہو سکتی ہیں۔ ‘اگر آپ معدنیات اور وٹامنز سے بھر پور مشروبات کا انتخاب کریں گے تو یہ گائے کے دودھ جیسی کیلشیم والے دودھ جیسا میعار بھی بہم پہنچائیں گے جس سے آپ کی ہڈیوں کو فائدہ ہوگا۔ غذائیت سے بھر پور پودوں سے بنائے گئے مشروبات میں وٹامن بی، آئیوڈین اور وٹامن ڈی بھی ہو سکتی ہے۔

آپ کو ان پر چسپاں لیبلز پر کیا دیکھنا چاہیے؟

ہنٹریس کہتی ہیں کہ ‘کچھ انتہائی پروسیسڈ غذائیں توانائی سے بھرپور ہوتی ہیں، ان میں چینی، نمک اور پکی ہوئی چربی کی اضافی مقدار ہوتی ہے، اور ان میں فائبر کی بہت کم مقدار ہوتی، اور مختلف مراحل سے گُزرنے کی وجہ سے ان کی غذائیت بہت کم ہوچکی ہوتی ہے۔’

وہ کہتی ہیں کہ ‘عموماً ایک انتہائی پروسیسڈ غذا کھانے کی تجویز نہیں دی جاتی ہے۔ ریسرچ نے ثابت کیا ہے کہ کیمیائی عمل سے گزاری غذا اور موٹاپے، امراضِ قلب اور کینسر جیسی بیماریوں کا ایک تعلق بنتا ہے۔

کیا اس کے علاوہ باقی سب ‘جنک فوڈ’ ہے؟

کیا پہلے بیان کی گئی غذاؤں کی چار اقسام کے علاوہ باقی سب غذاؤں سے گریز کرنا چاہیے؟ بالکل نہیں۔

جنک فوڈ

ہنٹریس کہتی ہیں کہ 'انتہائی پروسیسڈ غذاؤں کو کبھی کبھار کھانے سے صحت کے لیے کوئی نقصان نہیں ہوتا ہے۔ کیکس، بسکٹ اور کرسپس وہ غذائیں ہیں جنہیں کئی لوگ اپنی خوراک کا باقاعدہ حصہ سمجھتے ہوئے مزے لے کر کھاتے ہیں۔ ایک صحت مند غذا بنیادی طور پر ایک متوازن غذا کا نام ہے۔'

بجائے اس کے آپ انتہائی پروسیسڈ غذا کو اپنی روزانہ کی عادت بنائیں، اس کبھی کبھار کھانے میں کوئی ہرج نہیں ہے۔ ‘اگرچہ چربی، چینی کی زیادہ مقدار والی غذائیں اکثر و بیشتر نہیں کھانی چاہییں، مگر ان کو پھر بھی، غذا کو متوازن اور صحت مند رکھنے کے لیے کبھی کبھار استعمال کرلینا چاہیے۔’

یہ سب کچھ کہنے کے بعد ہنٹریس یہ چاہیں گی کہ حقیقی غذاؤں کو مرکزی جگہ دی جائے اور ‘سپر مارکیٹوں میں زیادہ چربی، زیادہ چینی، اور زیادہ نمک والی غذاؤں کی جارحانہ فروخت اور اشتہارات کم ہو۔ مارکیٹنگ، سہولت اور آسان قیمتوں پر ملنے کی وجہ سے یہ اکثر و بیشتر صحت مند اور بہتر غذائیت والی گھر پر پکائی جانے والی خوراک کا متبادل بن چاتی ہے جس کے صحت پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔’

اپنے آپ کو صحت مند رکھنے کے لیے ہنٹریس مندرجہ ذیل اجزا پر مشتمل خوراک کا مشورہ دیتی ہیں:

  • سالم اناج
  • پھل اور سبزیاں
  • میوے
  • نرم پروٹین
  • سخت قسم کی چربی (جو کے جانوروں سے حاصل کی جاتی ہے) اس کی جگہ ہاضم چربی (پودوں سے بنا تیل یا مچھلی کا تیل)
  • دودھ، دہی مکھن یا متبادل غذائیت سے بھرپور دودھ، دہی اور مکھن
  • بہت محدود نمک
  • اور وقفے وقفے سے پانی پینا

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32493 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp