کورونا کی دوسری لہر: امریکہ میں وائرس سے ڈھائی لاکھ مجموعی ہلاکتیں، پاکستان میں ایک دن میں ڈھائی ہزار سے زیادہ نئے متاثرین


کورونا
دنیا بھر میں کورونا کی دوسری لہر کی تباہ کاریاں جاری ہیں امریکہ میں کووڈ 19 کے باعث اب تک مجموعی ہلاکتوں کی تعداد ڈھائی لاکھ تک پہنچ گئی ہے جو دنیا میں کسی بھی ملک میں سب سے زیادہ اموات ہیں۔

امریکی یونیورسٹی جان ہاپکنز کے مطابق ملک میں وائرس سے مجموعی طور پر 250029 ہلاکتیں ہوئی ہیں جبکہ 11.5 ملین سے زیادہ متاثرین سامنے آ چکے ہیں۔

امریکہ کے ادارہ وبائی امراض کے اعلیٰ اہلکار ڈاکٹر اینتھونی فاؤچی نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا ‘ملک بہت سنگین وقت کے دوران غلط سمت میں جا رہا تھا’ کیونکہ سرد موسم میں لوگ گھروں میں اکٹھا ہو رہے ہیں۔

امریکہ میں موسم بہار کے دوران کورونا کی وبا کے مرکز نیویارک میں متاثرین کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر جمعرات سے سکولوں کو بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافے اور وائرس کے مثبت آنے کی شرح تین فیصد سے بڑھ جانے کے باعث سرکاری سکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سے تقریباً تین لاکھ بچوں پر اثر پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیے

کورونا وائرس ویکسین پر تحقیق: شمالی کوریا اور روس کے ہیکرز کے سائبر حملے

کورونا وائرس اس قدر مہلک کیوں ہے؟

کورونا وائرس کی ویکسین کے خلاف بے بنیاد دعوؤں کی حقیقت

پاکستان میں مسلسل دوسرے روز دو ہزار سے زیادہ نئے مریض

ڈاکٹر فوچی

امریکی ادارہ برائے وبائی امراض کے ڈاکٹر فاؤچی نے کیا کہا؟

بی بی سی نیوز چینل کو دیے گئے انٹرویو میں ڈاکٹر اینتھونی فاوچی نے خبردار کیا کہ ملک میں کورونا کے دوسری لہر سے ملک میں اموات میں اضافے کا خطرہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘صورتحال بہت سنگین ہے کیونکہ اشارے درست نہیں ہیں۔ لہذا جب آپ کورونا کے کیسز میں بہت زیادہ اضافہ دیکھتے ہیں جیسے کہ اس وقت ہے اس کی وجہ لوگوں کی گھروں میں پارٹیز اور سماجی محفلیں منعقد کرنا ہے، ہم اس وقت ایک مشکل صورتحال میں ہیں۔’

انھوں نے ایک بار پھر امریکی عوام سے چہرے پر ماسک کا استعمال، سماجی دوری اور رش والی جگہوں پر جانے سے گریز کرنے جیسے حفاظتی اقدامات اپنانے پر زور دیا ہے۔

ڈاکٹر فوچی کا کہنا تھا کہ ‘ہم سمجھتے ہیں کہ لوگ اب کورونا کی پابندیوں سے اکتا چکے ہیں اور انھیں کووڈ 19 کی تھکان ہو چکی ہے۔’

انھوں نے امریکی عوام پر زور دیا کہ وہ بس کچھ دیر اور انتظار کر لیں کیونکہ جلد ہی ویکسین دستیاب ہو گی۔

یاد رہے کہ رواں برس مارچ میں جب امریکہ میں صرف 2200 ہلاکتیں تھی ڈاکٹر فوچی نے اپنے ایک بیان میں پیش گوئی کی تھی کہ ‘امریکہ میں کورونا کے باعث ہلاکتیں دو لاکھ تک پہنچ جائیں گی جبکہ لاکھوں افراد اس سے متاثر ہوں گے۔’

کورونا

پاکستان کی صورتحال

پاکستان میں بھی کورونا کی دوسری لہر نے پنجے گاڑنے شروع کر دیے ہیں اور موسم سرما کے آغاز سے ہی ملک میں کورونا متاثرین کی تعداد میں ایک دم کئی گنا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

پاکستان کے کورونا سے متعلق ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن (این سی او سی) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 2547 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جب کہ وائرس سے مزید 18 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

این سی او سی کے مطابق ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کیے گئے ٹیسٹوں میں کورونا مثبت آنے کی شرح 6.9 فیصد رہی جب کہ 24 گھنٹوں میں سامنے آنے والے کیسز کی تعداد 4 ماہ کے دوران ایک روز میں سب سے زیادہ ہے۔

گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 36899 ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 7248 ہو گئی ہے جب کہ متاثرین کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 65 ہزار 927 تک جا پہنچی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 158559 ہوگئی ہے جب کہ 2764 افراد اب تک کورونا کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں۔ پنجاب میں کورونا کے کل مریضوں کی تعداد 112284 ہے اور 2519 افراد وائرس میں مبتلا ہوکر جان سے جاچکے ہیں جب کہ بلوچستان میں مریضوں کی کل تعداد 16582 اور ہلاکتیں 157 ہوچکی ہیں۔

خیبرپختونخوا میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 43052 اور 1318 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جب کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں 5690 افراد وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں اور 132 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں اب تک کورونا کے مریضوں کی تعداد 4482 اور 93 افراد ہلاک ہوئے اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 25278 ہے اور اب تک 265 مریضوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔

کورونا

حکومت نے ملک میں بڑھتے ہوئے متاثرین کے پیش نظر ملک کے مختلف شہروں اور علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا ہے۔

جبکہ مقامی میڈیا کے مطابق وفاقی وزارت تعلیم نے تعلیمی سیشن کو 31 مئی تک توسیع دینے کی تجویز دیتے ہوئے صوبوں سے کہا ہے کہ 24 نومبر سے 31 جنوری تک تعلیمی ادارے بند کر دیے جائیں۔

دوسری جانب پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی حکومت نے کووڈ- 19 کے کیسز میں خطرناک اضافے کے باعث علاقے میں آئندہ 2 ہفتے کے لیے دوبارہ مکمل لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیراعظم راجا فاروق حیدر کی صدارت میں ہونے والے کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاک ڈاؤن 22 نومبر (اتوار) کی رات 12 بجے سے چھ دسمبر کو دن 12 بجے تک لگایا جائے گا جبکہ پہلے کی طرح پبلک ٹرانسپورٹ کو سٹینڈرز آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر سختی سے عمل درآمد کے ساتھ چلانے کی اجازت ہوگی۔

اس دوران سیاحوں کو بھی خطے میں داخلے کی اجازت نہیں ہو گی۔

کورونا

ویکسین کے بارے میں تازہ ترین اطلاعات

بدھ کے روز دوا ساز کمپنیوں فائزر اور بائیو این ٹیک کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ ان کی تیار کردہ ویکسین سے 65 برس سے زیادہ عمر کے 94 فیصد افراد کو تحفظ فراہم کیا جا سکتا ہے۔

گذشتہ ہفتے ان کمپنیوں کے جانب سے جاری ابتدائی اعداد و شمار میں کہا گیا تھا کہ ان کی تیار کردہ ویکسین سے کورونا کے خلاف 90 فیصد تحفظ مل سکتا ہے اور اس میں حفظان صحت سے متعلق کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

جبکہ امریکی کمپنی موڈرنا کی جانب سے تیارکردہ ویکسین کے متعلق بھی اسی قسم کا تحفظ فراہم کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے اور کمپنی کے مطابق ان کی ویکسین کورونا وائرس کے خلاف 95 فیصد تک کارآمد ہے جبکہ روس کی سپٹنک نامی کمپنی کی جانب سے تیار کردہ ویکسین کے متعلق بھی ایسے ہی دعوے کیے گئے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32465 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp