پومپے آثار قدیمہ: آتش فشان کی راکھ میں میں دبے پہلی صدی کے امیر شخص اور اس کے غلام کی لاشیں دریافت


Two bodies discovered in Pompeii, Italy
یہ دریافت قدیمی شہر کے نواح میں ایک بڑح حویلی کی کھدائی کے دوران ہوئی
ماہر آثار قدیمہ نے آتش فشاں کے پھٹنے سے 2000 سال قبل تباہ ہو جانے والے قدیم رومن شہر پومپے سے دو افراد کے باقیات دریافت کیے ہیں۔

پومپے آثار قدیمہ پارک کے حکام کا کہنا ہے کہ ’ان میں سے ایک غالباً کوئی امیر شخص تھا اور دوسرا کا غلام تھا۔‘

ادارے کے ڈائریکٹر ماسیمو اوسانا کا مزید کہنا تھا کہ ’وہ شاید لاوا پھٹنے کے بعد جائے پناہ ڈھونڈ رہے تھے کہ راکھ میں بہہ گئے۔‘

یہ بھی پڑھیے

پشاور میں سکندر اعظم کے دور کی ورکشاپ دریافت

مصر کے مقبروں سے 50 حنوط شدہ لاشیں دریافت

مصر: نئے مقبروں کی دریافت، حنوط شدہ لاش کی نمائش

پہلی صدی عیسوی کے دوران سنہ 79 میں کوہ ویسوویئس کے پھٹنے سے پومپے شہر متاثر ہوا تھا۔

آتش فشاں کے پھٹنے سے پومپے شہر راکھ میں دفن ہو گیا تھا، یہ شہر اور اس کے مکین جیسے منجمد ہو گئے اور یہ ماہر آثار قدیمہ کے لیے کسی ذخیرہ کی حیثیت رکھتا ہے۔

یہ حالیہ دریافت رواں ماہ ایک کھدائی کے دوران کی گئی جس کے دوران اس قدیمی شہر کے نواح میں ایک بڑی حویلی کی کھدائی کی جا رہی تھی۔

حکام کے مطابق اس امیر آدمی کی عمر 30 سے 40 برس کے درمیان ہے۔ اس کی گردے کے نیچے سے گرم اونی چادر کے باقیات بھی ملے ہیں۔

دوسرا شخص 18 سے 23 سال کی عمر کا ہے۔ آثار قدیمہ کے حکام کے مطابق اس شحض کی کچلی ہوئی ریڑھ کی ہڈی سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایک غلام تھا جو مشقت کرتا تھا۔

اوسانا کا کہنا تھا ’تھرمل (حرارت) شاک کے باعث یہ ہلاکتیں ہوئی جس کی نشاندہی ان کے بھنچے ہوئے ہاتھوں اور پیروں سے ہو سکتی ہے۔‘

انھوں نے اس دریافت کو اس کی ’لاجواب اور غیر معمولی گواہی‘ قرار دیا جو کچھ آتش فشاں پھنٹے کی صبح ہوا۔

اس آثار قدیمہ کی جگہ پر کھدائی کا کام جاری ہے تاہم کورونا وائر کے سبب احتیاطی تدابیر کے طور پر یہ یساحوں کے لیے بند ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp