کورونا کی دوسری لہر: کراچی کے پانچ اضلاع میں سمارٹ لاک ڈاؤن، کیلیفورنیا میں رات کا کرفیو نافذ


کورونا
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے پانچ مختلف اضلاع میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں اضافے کے باعث سمارٹ لاک ڈاؤن اور مائیکرو سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

اس فیصلے کے تحت کراچی کے ضلع جنوبی، غربی، شرقی، وسطی اور کورنگی کے ڈپٹی کمشنرز نے مختلف علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن اور مائیکرو سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جس کا اطلاق سنیچر کی رات 12 بجے سے پانچ دسمبر تک ہو گا۔

کراچی انتظامیہ کی جانب سے ضلع غربی میں سرجانی اور گلشن معمار کے دو علاقے، ضلع کورنگی میں تین علاقوں، ضلع جنوبی میں چار، ضلع وسطی میں 26 اور ضلع شرقی میں 14 علاقوں کی نشاندہی کی گئی جہاں کورونا کی دوسری لہر کے دوران مثبت کیسز کی تعداد بہت زیادہ ہے یہاں آئندہ دو ہفتوں کے لیے سمارٹ لاک ڈاؤن اور بعض علاقوں میں مائیکرو سمارٹ لاک ڈاؤن لگایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

نرس اریما نسرین کی یاد میں سکالرشپ کا آغاز

امریکہ میں کورونا کے باعث ڈھائی لاکھ اموات، پاکستان میں بھی دوسری لہر زور پکڑنے لگی

کورونا وائرس ویکسین پر تحقیق: شمالی کوریا اور روس کے ہیکرز کے سائبر حملے

کورونا وائرس اس قدر مہلک کیوں ہے؟

کورونا

انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ان ‎علاقوں میں آنے اور جانے والے افراد پر ماسک پہننا لازمی ہو گا،‎ لوگوں کی نقل و حرکت کو سختی سے محدود رکھا جائے گا۔

مائیکرو یا سمارٹ لاک ڈاؤن سے متعلق جاری تمام نوٹیفکیشنز میں ہدایت کی گئی ہے کہ جو کوئی بھی مذکورہ علاقوں میں داخل ہو یا باہر نکلے، ان کے لیے چہرے پر ماسک پہننا لازمی ہو گا جبکہ اشیا خور و نوش خریدنے کے لیے گھر کا صرف ایک فرد باہر نکل سکے گا۔

نوٹی فکیشن کے مطابق گھر سے باہر نکلنے والا شخص اپنے ہمراہ شناختی کارڈ لے کر نکلے اور پولیس یا رینجرز کی جانب سے تقاضہ کرنے پر دکھانے کا پابند ہو گا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق لاک ڈاؤن والے علاقوں میں ‎پرچون کی دکانیں، میڈیکل سٹورز اور دیگر ضروری اشیا کی دکانیں مخصوص اوقات میں کھولنے کی اجازت ہو گی جب کہ کسی قسم کے کھانے کی ہوم ڈیلیوری کی اجازت نہیں ہو گی۔

کورونا

ان علاقوں میں صنعتی اور تجارتی مراکز بھی بند رہیں گے۔ جبکہ گھروں میں بھی کسی بھی قسم کی تقریبات کی اجازت نہیں ہوگی اور ‎علاقہ مکینوں سے ملاقات کے لیے آنے والوں کو ٹھوس وجہ بتانا ہو گی۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے متاثرین میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر صوبہ سندھ ہے۔ کورونا کی دوسری لہر کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر حکومت نے ایس او پیز پر عمل درآمد پر سختی کرنے پر زور دیا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں کورونا وائرس کے 2 ہزار 843 نئے متاثرین اور 42 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔

اس طرح ملک میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد تین لاکھ 71 ہزار 508 تک پہنچ گئی ہے جبکہ اموات کی تعداد سات ہزار 603 ہے۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں لاک ڈاؤن

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی حکومت نے کورونا کے بڑھتے کیسز کے باعث سنیچر کی رات 12 بجے سے15 دن کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کر دیا ہے۔ لاک ڈاؤن کے تحت 15 دن کے لیے شاپنگ سینٹرز بند رہیں گے تاہم کھانے پینے کی اشیا سمیت دودھ گوشت کی دکانیں اور میڈیکل سٹور کھلیں گے جب کہ تمام تعلیمی ادارے بھی 15 دن بند رہیں گے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر کے دوران پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں اموات اور متاثرین کے کورونا مثبت آنے کی شرح بہت زیادہ ہے۔

امریکی ریاست کیلیفورنیا میں رات کا کرفیو نافذ

کورونا

امریکی ریاست کیلیفورنیا میں کورونا کی دوسری لہر کے دوران متاثرین کی بڑھتی تعداد کو روکنے کے لیے سنیچر کی شب سے رات کے وقت کرفیو کا نفاذ کر دیا گیا ہے۔

کیلیفورنیا کے حکام کے مطابق 21 دسمبر تک رات دس بجے سے صبح پانچ بجے تک کرفیو نافد کیا گیا ہے جس میں توسیع بھی کی جا سکتی ہے۔ اس کرفیو کے تحت تمام ریستوران، بارز اور کلبز کو بند کر دیا جائے گا تاہم ریستورانوں سے ان اوقات میں کھانے پارسل لیجانے اور ہوم ڈیلیوری کی اجازت ہو گی۔

امریکی اخبار لاس ایجنلس ٹائمز کی خبر کے مطابق مغربی ریاست میں متاثرین کی تعداد رواں برس اگست میں وبا کی پہلی لہر کے عروج سے زیادہ ہے۔

امریکہ میں کورونا کے باعث یومیہ ہلاکتوں کی تعداد 2000 سے تجاوز کر گئی ہے جو کہ مئی کے بعد سے پہلی مرتبہ سب سے زیادہ اضافہ ہے۔ امریکی یونیورسٹی جان ہاپکنز کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں 12 ملین مصدقہ متاثرین ہیں جبکہ اموات کی تعداد ڈھائی لاکھ سے زیادہ ہے جو کہ دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔

جمعے کے روز امریکہ میں مزید ایک لاکھ 87 ہزار افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق کی گئی تھی جو کہ متاثرین کی اب تک کی سب سے زیادہ یومیہ تعداد ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32490 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp