سنیپ چیٹ: جن صارفین کا مواد وائرل ہوا ان میں ہر روز ایک ملین ڈالر تقسیم ہوں گے


انٹرنیٹ پر وائرل ویڈیوز کی دوڑ میں ٹِک ٹاک کا مقابلہ کرنا کمپنیوں کے لیے مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

اس حقیقت کو مد نظر رکھتے ہوئے میسیجنگ ایپ سنیپ چیٹ نے اعلان کیا ہے کہ سب سے دلچسپ مواد بنانے والے صارفین میں روزانہ ایک ملین ڈالر یعنی دس لاکھ ڈالر کی رقم تقسیم کی جائے گی۔

صارفین کی پسند کا اندازہ لگا کر ’سپاٹ لائٹ‘ نامی نیا فیچر صارفین کو ‘سب سے دلچسپ’ پوسٹ دیکھنے کا مشورہ دے گا۔

سنیپ چیٹ کا کہنا ہے کہ اس فیچر کے ذریعے پرائیویٹ اور پبلک اکاؤٴنٹز والے دونوں قسم کے صارفین کے علاوہ مقبول شخصیات کا مواد بھی شامل ہوگا۔

سنیپ چیٹ کے مطابق ہر روز ایک ملین ڈالر کی انعامی رقم کی سکیم کم از کم اس برس کے اختتام تک جاری رہے گی تاہم کمپنی کا کہنا ہے کہ اگر یہ منصوبہ کامیاب رہا تو اسے 2021 میں بھی جاری رکھا جا سکتا ہے۔

اسی حوالے سے مزید پڑھیے

’جنسی ویڈیوز کی فروخت کے لیے سنیپ چیٹ کا استعمال‘

سنیپ چیٹ نے امریکی سکول کو کروڑپتی بنا دیا

وہ دہائی جس میں سوشل میڈیا نے زندگیاں بدل کر رکھ دی

نوجوانوں کے تین پسندیدہ ترین سوشل نیٹ ورک کون سے ہیں؟

ایک ملین ڈالر حاصل کرنے کا طریقہ کیا ہوگا؟

اس منصوبے کے تحت آمدنی کے لیے ویڈیوز سنیپ چیٹ کے پاس جمع کرانی ہوں گی۔

ان ویڈیوز کو بنانے والوں کو اس سے کتنا فائدہ ہوتا ہے، اس بات کے تعین میں کئی چیزیں اہم کردار ادا کریں گی جس میں یہ بھی شامل ہوگا کہ کسی ویڈیو کو کتنی بار دیکھا جاتا ہے۔

حالانکہ سنیپ چیٹ نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ ہر روز ایک ملین ڈالر رقم کتنے لوگوں میں تقسیم کی جائے گی اور کوئی ایک شخص زیادہ سے زیادہ کتنی رقم حاصل کر سکتا ہے۔

اس سکیم میں حصہ لینے کے لیے صارفین کی عمر 16 برس یا اس سے اوپر ہونی لازمی ہے۔

صارفین کو کاپی رائٹ، سپانسرشپ، منشیات اور شراب جیسے موضوعات پر کمپنی کی جانب سے بتائے جانے والے اصولوں پر بھی عمل کرنا ہوگا۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ ان اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والوں پر نظر رکھے گی۔ اس بات کا بھی خاص خیال رکھا جائے گا کہ کوئی الگورتھم کے ساتھ چھیڑ خانی نہ کر سکے۔

سنیپ چیٹ کا کہنا ہے کہ وہ اپنی جانچ کے طریقہ کار سے یہ یقینی بنائیں گے کہ اصل میں کوئی شخص ہی اپنے اکاؤنٹ سے ان ویڈیوز کو دیکھ رہا ہے نا کہ کوئی ‘بوٹ اکاؤنٹ’۔

سوشل میڈیا

ٹِک ٹوک سے مقابلہ

موبائل اور وائرلیس تکنیک کے ماہر بین وُڈ کا خیال ہے کہ صارفین کو رقم کی ادائیگی کا فیصلہ وائرل ویڈیوز سے وابستہ افراد میں بڑھتے مقابلے پر روشنی ڈالتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‘سنیپ چیٹ کا جینا اور مرنا اس بات پر مبنی ہے کہ اس کے صارفین کو اس کے مواد میں کتنی دلچسپی ہے۔’

ان کا خیال ہے کہ ‘کاروبار کو برقرار رکھنے کے لیے، وائرل ویڈیوز کو جاری کرنا اور اسے بنانے والوں کو انعام دینا، ایک عقلمندانہ قدم ہے، خاص طور پر جب ٹِک ٹاک اور اس جیسے پلیٹ فارمز کی جانب سے مقابلہ بڑھ رہا ہو۔’

دس برس قبل سنیپ چیٹ کی مقبولیت کی وجہ اس کی 24 گھنٹوں میں غائب ہو جانے والی سٹوریز تھی۔

تب سے اب تک اسی آئیڈیا کو سنیپ چیٹ کے متعدد حریف اپنا چکے ہیں، مثال کے طور پر فیس بک اور انسٹاگرام سٹوریز اور ابھی حال میں شروع ہوئے ٹوئٹر پر’ فلِیٹز‘۔

ٹِک ٹاک اوریجنل وائرل ویڈیوز کے لیے مقبول ترین پلیٹ فارم کے طور پر سامنے آیا ہے۔ ویڈیو میں میوزک جوڑنے کا آسان طریقہ کار اس کی مقبولیت میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

سخت مقابلے کے باوجود سنیپ چیٹ نے گذشتہ دنوں اعلان کیا کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران اس کے صارفین میں 25 کروڑ کا اضافہ ہوا ہے۔

دوسری جانب ٹِک ٹاک کو دنیا بھر سے ملنے والی مقبولیت کے باوجود اس برس مختلف قسم کی دشواریوں کا سامنا بھی رہا جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پابندی کی مسلسل دھمکی شامل رہی۔

لیکن اسی عرصے کے دوران اس کے ایک مقبول صارف کے 10 کروڑ فالوورز ہو گئے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32296 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp