پاکستانی امام کو فرانس میں قید اور ملک بدری کی سزا


فرانس میں ویلر لا بیل کے علاقے میں پاکستانی مسجد کے امام لقمان حیدر کو 18 مہینے قید اور فرانس میں تا حیات داخل ہونے پر پابندی کی سزا سنا دی گئی ہے۔ یہ سزا پنتواس کے عدالت میں سنائی گئی ہے۔ پنتواس پیرس کا مضافاتی علاقہ ہے۔

جمعرات کو پنتواس عدالت نے 18 ماہ قید اور فرانسیسی علاقے سے قطعی پابندی کی سزا سنائی۔ لقمان حیدر کو سزا کے بعد ملک بدر کیا جائے گا اور کبھی فرانس کی سرزمین پر قدم نہیں رکھ سکے گا۔ عدالت کے صدر، اسٹیفن بلٹ نے زور دیا۔ 2015 میں فرانس پہنچنے کے بعد سے ہی ایک سنگین صورتحال میں، اس وجہ سے انہیں اپنے آبائی پاکستان واپس جانا پڑے گا۔ عدالت نے کہا کہ ”یہ ناممکن ہے کہ جمہوریہ آپ کے الفاظ کے پیش نظر، آپ کو اپنی سرزمین پر رکھنے پر غور کر سکتا ہے“ ۔ ویلر لا بیل میں واقع مسجد قبا کے سابق امام کو دہشت گردی کے الزام میں معافی مانگنے پر 18 قید کی سزا سنائی گئی۔

33 سالہ لقمان حیدر پر 9، 10 اور 25 ستمبر کو سوشل نیٹ ورک ٹک ٹک پر پوسٹ کی جانے والی تین ویڈیوز کا الزام لگایا گیا تھا۔ پاکستانی نوجوان کے چارلی ہیبڈو کے پرانے دفتر کے باہر چاقو حملے کے بعد امام نے ٹک ٹاک پر اپنے پیغامات دیے تھے۔ پہلے دن کی ویڈیو میں، جس کے لئے بری کیا گیا تھا، وہ واضح کرتے ہیں کہ ”وفادار مسلمان نبی ﷺ کے لئے خود کو قربان کرنے کے لئے تیار ہے۔“

اگلے دن، وہ ”غیر مسلموں، کافروں پر حملہ کرنے“ ، اور ”انہیں جہنم بھیجنے“ کی بات کرتا ہے۔ آخر میں، وہ اس شخص کو خراج تحسین پیش کرتا ہے جس نے چارلی ہیبڈو کے سابقہ ​​احاطے کے سامنے دہشت گرد حملے کا ارتکاب کیا تھا اور اپنے اس فعل کی پاداش کا خیرمقدم کیا ہے۔ ”اس وقت سے، یہ بہادر شخص پاکستان اور تمام سوشل نیٹ ورک میں جانا جاتا ہے۔“

وہ الفاظ جن کی پراسیکیوٹر نے وضاحت کی ہے، انھوں نے اپنے فرد جرم میں، ”قتل و غارت گری کا مطالبہ کیا ہے“ جو ”دنیا بھر میں“ کارروائی کرنے کے لئے تیار لوگوں کو ”حوصلہ افزائی“ کرنے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

پراسیکوٹر نے عدالت سے 24 مہینے کے سزا اور فرانس میں تا حیات پابندی کا اپیل کی تھی جس پر عدالت نے پاکستانی مسجد کے امام لقمان حیدر کو 18 مہینے قید کی سزا جبکہ فرانس میں داخلے پر تا حیات پابندی کی سزا سنا دی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).