ایپل آئی فون کے پانی میں خراب نہ ہونے کے ’گمراہ کن‘ دعووں پر کمپنی کو اطالوی حکام کی جانب سے ایک کروڑ یورو کا جرمانہ


ایپل
اٹلی نے دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل پر ان کے معروف ایپل آئی فون کے بارے میں واٹر پروف ہونے کے ’گمراہ کن‘ دعووں کے باعث ایک کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

اٹلی کے قومی ادارے اے جی سی ایم نے کہا کہ ایپل کمپنی کا دعوی ہے کہ ان کا فون ‘واٹر رزسٹنٹ’ یعنی پانی میں گرنے سے فوراً خراب نہیں ہوتا لیکن حقیقی زندگی میں دیکھا گیا کہ ایسا نہیں ہے اور یہ صرف اُس وقت درست ثابت ہوتا ہے جب اسے تجربہ گاہ میں خالص پانی کے ساتھ ٹیسٹ کیا جائے۔

اے جی سی ایم نے مزید کہا کہ ایپل کی جانب سے پانی کی وجہ سے فون خراب ہونے کی صورت میں وارنٹی نہ دینا ایک ‘جارحانہ’ حکمت عملی ہے حالانکہ کمپنی خود کہتی ہے کہ ان کا فون پانی سے محفوظ رہتا ہے۔

ایپل اپنے آئی فون کے اشتہارات میں دعویٰ کرتا ہے کہ ان کا فون پانی میں چار میٹر تک کی گہرائی میں آدھے گھنٹے رہ کر بھی خراب نہیں ہو گا۔

ایپل کے یہ دعوے ان کے مختلف ماڈلز کے بارے میں کئی برسوں سے چلے آرہے ہیں اور ان کی شروعات آئی فون 8 سے ہوئی تھی اور اس میں آئی فون 11 بھی شامل ہے۔ لیکن کمپنی نے یہ واضح نہیں کیا تھا کہ یہ دعویٰ صرف تجربہ گاہ میں درست ثابت ہوتا ہے۔

اسی حوالے سے مزید پڑھیے

ایپل کے آئی فون 12 میں نیا کیا ہے؟

ایپل نے کم قیمت والا آئی فون ایس ای متعارف کروا دیا

نیا آئی فون لوگوں کو ’بھیانک‘ کیوں لگتا ہے

اے جی سی ایم نے اپنے حکم میں فیصلہ دیا کہ ایپل کا اشتہار گمراہ کن ہے۔

واضح رہے کہ ایپل نے اپنے فونز کے بارے میں ہمیشہ کہا ہے کہ انھیں ساتھ لے کر تیراکی کرنا یا نہانا نہیں چاہیے اور ساتھ ساتھ وارنٹی کے بارے میں لکھتا ہے کہ مائع چیز کی وجہ سے فون خراب ہو تو اس کی وارنٹی نہیں ہوگی۔

لیکن اطالوی حکام کے مطابق وارنٹی کے حوالے سے ایپل کا موقف اٹلی میں صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

انھوں نے اس بات پر سوال اٹھایا کہ ایک جانب ایپل فون کے اس فیچر کی اتنی بھرپور تشہیر کرتا ہے لیکن اسے وارنٹی میں نہیں رکھتا۔

ایپل پر 50 لاکھ یوروز کے دو جرمانے عائد کیے گئے ہیں تاہم کمپنی نے اس پر نہ کوئی رد عمل دیا ہے نہ کسی سوال کا جواب دیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32289 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp