فرانس میں شدت پسندی کے شبہے میں درجنوں مساجد کی تحقیقات شروع


Congregation in Paris Pantin mosque, now closed by French authorities, 20 Oct 20
اکتوبر میں پیرس کے نواح میں گرینڈ موسک آف پینٹن کو بند کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا
فرانسیسی حکام نے اسلامی انتہا پسندی سے ممکنہ روابط کی بنیاد پر درجنوں مساجد اور عبادت کے لیے مختص ہالز کا معائنہ شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔

وزیرِ داخلہ جیرالڈ ڈارمانین نے اس کریک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر مساجد ’علیحدگی پسندی‘ کی حوصلہ افزائی کرتی پائی گئیں تو انھیں بند کر دیا جائے گا۔

ایسا انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے ایک قانون متعارف کرائے جانے کے ایک ہفتہ بعد کیا جا رہا ہے۔

یہ اکتور میں ہون والے حملوں کے ردِ عمل میں کیا گیا ہے جن کا الزام اسلامی انتہا پسندوں کو دیا جاتا ہے۔ ان واقعات میں ٹیچر سیمیول پیٹی کا سر قلم کیے جانے کا بہیمانہ واقعہ بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیئے

کیا مسلمانوں کا فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کام کرے گا؟

فرانس کے سیکولرازم میں مسلمانوں کے لیے جگہ ہے یا نہیں؟

فرانس: مسلم رہنماؤں کو ’جمہوری اقدار‘ کی حمایت کے لیے 15 دن کی مہلت

فرانس: قتل ہونے والے ٹیچر سے متعلق ویڈیوز پر مسجد کو بند کرنے کا حکم

فرانسیسی میڈیا کے مطابق جیرالڈ ڈارمانین نے علاقائی سکیورٹی کے سربراہوں کو بھیجے گئے ایک نوٹ میں کہا کہ 76 مساجد اور نماز پڑھنے کے ہالز کے خصوصی چیکس اور نگرانی ہو گی، جن میں سے 16 پیرس کے علاقے میں واقع ہیں۔

انھوں نے ان میں سے 18 کے متعلق فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔ یہ معائنے جمعرات سے شروع ہو رہے ہیں۔

ایک ٹویٹ میں انھوں نے اسے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ایک بڑا اور بے مثال عمل قرار دیا۔

روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق ریاستی انسپیکٹرز ان کی مالی معاونت، امام کے روابط، اور ممکنہ طور پر بچوں کو قرآن سکھانے کے سکولز کا معائنہ کریں گے۔

پیرس میں بی بی سی کے نامہ نگار ہیو سکوفیلڈ کے مطابق حالیہ دنوں میں وزیر داخلہ ڈارمانین کے اختیارات کو فرانس میں پولیس کی جانب سے بدسلوکی اور پولیس آفیسرز کی شناخت کے تحفظ کے مجوزہ قانون کی وجہ سے دھچکہ لگا ہے۔

’بڑے پیمانے پر انتہا پسندی نہیں‘

فرانس میں کل دو ہزر چھ سو عبادت گاہیں ہیں اور اس حوالے سے 76 عبادت گاہوں کا معائنہ کوئی بڑی بات نہیں ہے۔

وزیرِ داخلہ کہتے ہیں کہ حقائق کے مطابق فرانس کے مسلمانوں میں بہت زیادہ انتہا پسندی نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’تقریباً فرانس میں سبھی مسلمان جمہوریہ کے قوانین کا احترام کرتے ہیں اور (ریڈکلائزیشن) سے انھیں دکھ ہوا ہے۔‘

سیمیول پیٹی کا سر قلم کرنے اور نیس کے قریب کیتھیڈرل میں تین افراد کے چاقو سے قتل کے واقعے سے فرانس میں غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔

سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں نے پاٹی کے ایک کلاس میں پیغمبرِ اسلام کے متنازع خاکوں کو دکھانے کی وجہ سے کردار کشی کی تھی۔

فرانس کی ایک اعلیٰ عدالت نے گریٹ موسک آف پینٹن کو چھ ماہ بند کرنے کا حکم دیا ہے کیونکہ ایک ویڈیو میں پاٹی کی مذمت کی گئی تھی۔ یہ مسجد دارالحکومت پیرس کے نواح میں شمال مشرق کی طرف ایک کم آمدنی والے علاقے میں واقع ہے۔

فرانس کی قومی شناخت میں ریاستی سکیولرازم کی مرکزی حیثیت ہے۔ اس کے مطابق عوامی جگہیں، چاہے وہ کلاس رومز ہوں، کام کی جگہیں یا وزارتیں، مذہب سے بالکل فری ہونی چاہییں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32503 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp