خلیجی بحران: قطر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کی جانب سے بائیکاٹ تنازعے کے حل کے لیے پرامید


قطر بائیکاٹ
قطر کے امیر شیخ تمیم اور امریکی صدر ٹرمپ کے داماد اور مشیر جیرڈ کشنر
قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبد الرحمن الثانی کا کہنا ہے کہ 'قطر خلیجی بحران کے حل کے بارے میں پر امید ہے۔'

جمعے کو بحیرہ روم کے مذاکرات کے سلسلے میں چھٹے روم فورم کے اجلاس میں ویڈیو کانفرنس کے دوران ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘کسی بھی قسم کے بحران کا حل جامع ہونا چاہئے اور خلیج کے اتحاد کو برقرار رکھنا چاہئے۔’

یاد رہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے جون 2017 میں قطر کی مبینہ طور پر دہشت گردی کی حمایت اور ایران کے ساتھ روابط کی بنا پر تعلقات ختم کرتے ہوئے قطر کے آگے کئی مطالبات رکھے تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ہم امید کرتے ہیں کہ معاملات درست سمت میں گامزن ہوں گے لیکن ہم یہ پیش گوئی نہیں کرسکتے کہ یہ اقدام ناگزیر ہے یا یہ تنازع پوری طرح حل ہو جائے گا، اور ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ تمام مسائل ایک دن میں حل ہو جائیں گے۔’

یہ بھی پڑھیے

قطر کے امیر عرب ممالک کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار

’قطر 13 مطالبات پر نہیں صرف چھ اصولوں پر عمل کرے‘

‘مطالبات نہ تو مناسب ہیں اور نہ ہی قابل عمل‘

قطری وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی

قطری وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی

اس بارے میں اپنا ردعمل دیتے ہوئے سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے جمعہ کے روز ٹوئٹر پر ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ وہ امید کرتے ہیں کہ کویت اور امریکہ کی خلیجی ریاستوں کے مابین تنازعہ حل کرنے کی کوششیں کامیاب ہوں گی، اور انھوں نے ‘متفقہ نظریے’ کے لیے دونوں ممالک کا شکریہ بھی ادا کیا۔

جمعہ کے روز، کویت کے وزیر خارجہ احمد ناصر الصباح نے کہا کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے 2017 کے وسط سے قطر کا بائیکاٹ کرنے کی وجہ بننے والے تنازعہ کے حل کے لیے کوششیں کی گئیں ہیں۔

کویت کے وزیر خارجہ الصباح نے سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ‘حال ہی میں اس تنازعے کے حل کے لیے نتیجہ خیز بات چیت ہوئی ہے جس میں تمام فریقین نے حتمی معاہدے تک پہنچنے میں دلچپسی ظاہر کی ہے۔’

انھوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور مشیر جیرڈ کشنر کا اس ضمن میں ‘آخری کوشش’ کرنے کے لیے شکریہ بھی ادا کیا۔

واضح رہے کہ یہ بیانات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور سینئر مشیر جیرڈ کشنر کے بدھ کے روز قطر کے دورے کے بعد سامنے آئے ہیں، جس میں انھوں نے قطر کے امیر، شیخ تمیم بن حماد الثانی سے ملاقات کی تھی۔

اس دورے کے بارے میں محدود تفصیلات کے باوجود، اطلاعات ہیں کہ امریکی صدر کے مشیر جیرڈ کشنر نے تین سال سے جاری خلیجی بحران کو حل کرنے کی کوششوں پر توجہ دی ہے۔’

سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق امیر قطر شیخ تمیم نے کشنر کے ساتھ ‘خطے کی صورتحال اور پیشرفت’ پر تبادلہ خیال کیا۔

سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، بحرین اور مصر کی جانب سے 2017 کے وسط سے قطر کے ساتھ سفارتی ، تجارتی اور فضائی تعلقات منقطع کرنے کے بعد اس تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے امریکہ اور کویت نے مل کر کوشش کی ہے۔

قطر

واشنگٹن کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے خلاف متحدہ خلیجی محاذ چاہتا ہے۔

چاروں ممالک نے دوحہ پر دہشت گردی کی حمایت کرنے کا الزام عائد کیاتھا۔ قطر جو خطے میں امریکی فوج کے سب سے بڑے اڈے کی میزبانی کرتا ہے نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بائیکاٹ کا مقصد اس کی سالمیت اور خودمختاری کو نقصان پہنچانا ہے۔

ان ممالک نے تعلقات کی بحالی کے لیے قطر کے سامنے 13 مطالبات رکھے تھے جن میں الجزیرہ چینل کو بند کرنا، ایک ترک اڈہ خالی کروانا، اور اخوان المسلمین سے تعلقات کو ختم کرنا شامل ہے۔

قطر نے بار بار کہا ہے کہ وہ بغیر کسی شرط کے مذاکرات کے لیے تیار ہے ، اگرچہ اس نے عوامی سطح پر یہ اشارہ نہیں دیا ہے کہ وہ بائیکاٹ کرنے والے ممالک کے 13 مطالبات کو تسلیم کر لے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp