اکیسویں صدی کا امیر ترین انسان کون: جیف بیزوز یا کرنل قذافی؟


دنیا میں کون امیر ترین لوگ ہیں اس پر بہت کم تحقیق کی گئی ہے۔ یہ ایک تقریباً ناممکن کام ہے کہ پتہ لگایا جائے کہ امیر ترین آدمی ہر دور کا کون ہے۔ مہنگائی اور دولت کی بدلتی ہوئی اشکال اس میں سب سے بڑی رکاوٹ تھیں۔ آج ہم کوشش کریں گے کہ پچھلی دس صدیوں میں ہر صدی کے امیر ترین شخص کا انتخاب کریں اور ان کے بارے میں کچھ بیان کریں۔

1۔ ولیم فاتح۔ (گیارہویں صدی کا امیر ترین انسان)

ولیم انگلینڈ کا نارمن بادشاہ تھا۔ اس کے پاس آج کے حساب سے تقریباً 230 ملین ڈالر کی دولت تھی۔ جو اسنے پرانے کمائی کے طریقوں سے حاصل کی جیسے سرقہ۔ اس نے انگلینڈ میں کئی قلعے بھی تعمیر کرائے جن میں کچھ اب تک موجود ہیں۔ کچھ تحقیق دانوں نے اس صدی کا امیر ترین آدمی بادشاہ ٹینکیمنن کو قرار دیا ہے جو کہ گھانا کا بادشاہ تھا اور سونے کی تجارت کے علاوہ قدرتی معدنیات نے اسے دنیا کا امیر ترین شخص بنا دیا تھا مگر اس میں بھی حقائق سے زیادہ کہانیاں ہیں اس لیے بہترین انتخاب ولیم فاتح کا ہی بنتا ہے۔

2۔ چنگیز خان۔ (بارہویں صدی کا امیر ترین انسان)

بارہویں صدی میں کون زیادہ امیر تھا اس کا فیصلہ کافی مشکل کام ہے کیونکہ اس کا کوئی ریکارڈ نہیں تھا مگر اس دور میں چنگیز خان وہ واحد شخصیت تھی جس کی طرف اشارے جاتے ہیں کیونکہ اس کی حکومت یورپ تک پھیل چکی تھی اور اس نے ہر علاقے سے دولت سمیٹی۔ وہ ساری زندگی ایک کپڑے کے خیمے میں رہا مگر وہ اس صدی کا امیر ترین انسان تھا۔ اس کے پاس چار بلین ایکڑ زمین کے علاوہ بے انتہا لوٹا ہو ا سونا اور قیمتی دھاتیں تھیں جن کا اندازہ لگانا ممکن نہیں۔

3۔ فلیپو ڈی امیڈیو ڈی پیروزی۔ (تیرہویں صدی کا امیر ترین انسان)

تیرہویں صدی میں چنگیز خان کے بیٹے قبلائی خان کے پاس بہت سی دولت تھی مگر اس سے بھی امیر اٹلی کے شہر فلورینس کا ایک بینکار فلیپو تھا۔ بینکنگ یورپ نے قبلائی خان سے ہی سیکھی اور ترقی کرتا گیا۔ فلیپو اور اس کی فیملی کے پاس کئی کاروبار، جہاز، ہوٹلز، ذخیرہ شدہ سونا، مصالحہ جات اور زیورات تھے۔ اس کی فیملی اتنی امیر تھی کہ بادشاہ اور پوپ نے بھی اس سے ادھار لینے کے لیے درخواست کی۔ اس کے پاس تقریباً 200 بلین ڈالر کی دولت تھی۔ 1303 ء میں اس کی وفات کے بعد بھی اس کی فیملی نے کاروبار جاری رکھا اور 150 سال بعد ایڈورڈ سوم نے بھی جنگ کے لیے ان سے ادھار لیا جو کہ واپس نہیں دیا اور انہیں فلورینس سے بھی نکال دیا جس سے ان کی دولت تقسیم ہو گئی۔

4۔ مانسا موسیٰ۔ (چودھویں صدی کا امیر ترین انسان)

تاریخ کا امیر ترین انسان اگر کسی کو مانا جا سکتا ہے تو وہ بل گیٹس نہیں اور نہ ہی جوہن ڈی راک فیلر ہے بلکہ وہ چودھویں صدی کا جنوبی افریقہ کی مالی سلطنت (جس میں آ جکل کے گھانہ، ٹمبکٹو، اور مالی شامل تھے ) کا بادشاہ موسیٰ تھا۔ سونا اور نمک کی قدرتی دھاتوں پر اس کا پورا قبضہ تھا۔ اس نے کئی سونے کی مساجد تعمیر کرائیں جن میں سے کچھ آ ج بھی موجود ہیں۔ مانسا کے معنی بادشاہ کے ہیں اس لیے اسے مانسا موسیٰ کہا جاتا ہے۔

اس کی اپنی سونے اور نمک کی کانیں تھیں۔ مانسا موسیٰ جب سفر پر نکلتا تو تقریباً اسی اونٹ اس کے قافلے میں شامل ہوتے جن پر صرف سونا لدا ہوتا تھا اور وہ سارا سونا راستے میں لوگوں میں تقسیم کر دیتا تھا۔ اس لیے لوگ اس کے گزرنے کا انتظار کیا کرتے تھے۔ اس کے پاس ایک اندازے کے مطابق 400 بلین ڈالر سے زیادہ کی دولت تھی۔ اس نے اپنے دور میں تعلیم مفت کر دی اور اس دور میں دنیا کی سب سے بڑی یونیورسٹی مالی میں بنائی جو کہ یونیورسٹی آف سینکور تھی۔

چودہویں صدی میں امیر ترین لوگوں کی فہرست میں رچرڈ فٹز الان جس کی جائیداد تقریباً 118 بلین ڈالر، جان آف گونٹ جس کی جائیداد تقریباً 110 بلین ڈالر تھی، بھی شامل تھے۔

5۔ جیکب فیوگر۔ (پندرہویں صدی کا امیر ترین انسان)

جیکب فیوگر بھی ایک بینکار تھا جس نے چارلس پنجم کو اپنی دولت ادھار دی تاکہ وہ بادشاہ منتخب ہو سکے جس کے بدلے میں چارلس نے بادشاہ بن کرجیکب فیوگر کو اپنی کرنسی خود بنانے کی اجازت دی۔ جی ہاں، جیکب فیوگر اتنا امیر تھا کہ وہ کرنسی خود بنا سکتا تھا۔ اس کی جائیداد کا بہت سا حصہ اس نے اپنے کاروبار تجارت اور زمین میں لگا یا ہوا تھا۔ اس کے پاس تقریباً 275 بلین ڈالر کی مالیت کی جائیداد تھی اور وہ سیٹھ جیکب کے نام سے مشہور تھا۔

6۔ عظیم سلطان سلیمان۔ (سولویں صدی کا امیر ترین انسان)

سلطنت عثمانہ کا دسواں سلطان سلمان جو کہ بیرون ملک عظیم سلیمان کے نام سے مشہور ہوا اور اپنی سلطنت میں قانونی سلیمان کے نام سے مشہور ہوا۔ سلطان سلیمان نے 1522 ء سے 1566 ء اپنی وفات تک سلطنت عثمانیہ کہ حکمرانی کی۔ اس کے پاس طاقت، زمین، سونا، زیورات، ہیرے اور جواہرات کا خزانہ تھا جس کی مالیت کا کوئی اندازہ نہیں ہو سکتا۔ مگر اس کی سب سے بڑی دولت اس کے حرم میں موجود عورتوں کی تعداد تھی جو کہ دو ہزار سے زائد بتائی جاتی ہے۔ اس کے دور حکومت میں مساوات کو عروج حاصل ہوا اور اس نے کئی قانون بنائے جس سے کسی کی حق تلفی نہ ہو۔ انصاف کے معاملے میں کسی تعلق کو خاطر میں نہیں لاتا تھا۔

7۔ اورنگزیب عالمگیر۔ (سترویں صدی کا امیر ترین انسان)

اورنگزیب عالمگیر جب ہندوستان کا بادشاہ بنا تو اسے ایک اندازے کے مطابق 38 ملین ڈالر صرف تحائف کی شکل میں موصول ہوئے۔ 49 سالہ دور حکومت میں اس کے پاس تقریباً 20 بلین ڈالر کی جائیداد تھی جو اس وقت کے فرانس کے بادشاہ لوئس کی جائیداد سے دس گنا زیادہ بنتا تھی۔

8۔ سٹیفن جیرارڈ۔ (اٹھارہویں صدی کا امیر ترین انسان)

اٹھارہویں صدی میں مغل بادشاہوں کے پاس دولت کے انبار ہونے کے باوجود اگر کسی کو امیر ترین انسان کا درجہ دیا جاسکتا ہے تو وہ فرانس میں پیدا ہونے والے امریکی اسٹیفن جیرارڈ کے علاوہ کوئی اور نہیں جس کے پاس اپنے جہاز اور بیڑے تھے اور امریکی بندرگاہوں پر تمام تجارت اس کے ذریعے ہوتی تھی کیونکہ اسی نے 1812ء کی جنگ میں امریکہ کو مالی تباہی سے بچایا تھا۔ اس کی جائیداد تقریباً 108 بلین ڈالر سے زیادہ تھی۔ اس کی کوئی اولاد نہیں تھی اس لیے اس کی ساری جائیداد فلاڈلفیا میں لاوارث رہ گئی اور حکومتی تحویل میں آ گئی۔

9۔ روتھ چائلڈ فیملی۔ (انیسویں صدی کا امیر ترین گھرانا)

لندن کی مشہور بینکار فیملی جنہوں نے نپولین جنگ پیسہ پانی کی طرح بہایا اور پھر اسی جنگ سے پہلا بلین کمایا اور اپنی کمائی میں اضافہ کر تے گئے۔ آج بھی ان کے دنیا بھر میں رئیل اسٹیٹ اور انرجی کے پروجیکٹس میں بہت پیسہ لگا ہوا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس فیملی کی کل جائیداد ایک ٹریلین ڈالر ہے۔ انیسویں صدی میں کسی ایک آدمی کو امیر ترین کا درجہ نہیں دیا جا سکتا باوجود اس کے کہ روتھ چائلڈ فیملی کے چار بھائیوں میں نیتھن مئیر سب سے زیادہ امیر تھا۔

10۔ جان ڈی راک فیلر۔ (بیسویں صدی کا امیر ترین انسان)

بیسویں صدی میں سونا، زمین یا جواہرات کی بجائے تیل سب سے قیمتی تصور کیا جانے لگا اور جان ڈی فیلر تیل کی دنیا کا بادشاہ تھا۔ فیلر سٹینڈرڈ آئل کمپنی کا مالک تھا اور ایک وقت ایسا تھا کہ دنیا کا تقریباً 90 فی صد تیل اس کے تصرف میں تھا۔ اس کی جائیداد تقریباً 340 بلین ڈالر سے زیادہ تھی اور جب 1911 ء میں سٹینڈرڈ آئل کمپنی 34 علیحدہ کمپنیوں میں تقسیم ہو گئی کیونکہ شیرمن انٹی ٹرسٹ ایکٹ ختم ہو گیا، تب بھی فیلر کو 900 ملین ڈالر کا اضافی فائدہ ہوا۔

11۔ معمر القذافی۔ (اکیسویں صدی کا امیر ترین انسان)

اکیسویں صدی کے اکیس سال پورے ہونے والے ہیں اور اب تک جو آدمی سب سے زیادہ دولت مند پایا گیا وہ مائیکروسافٹ کا بل گیٹس نہیں اور نہ ہی امیزون کے مالک جیف بیزوزہیں اسی طرح نہ وارن بفٹ اور نہ ہی مارک ذکربرگ کو دنیا کا امیر ترین انسان کہا جا سکتا ہے جیسا کہ فوربز میگزین نے دعوی کیا ہے۔ اس صدی کا امیر ترین آدمی لیبیا پر 34 سال حکمرانی کرنے والا کرنل قذافی ہے۔ جو 2011ء میں نیٹو کی افواج کے ہاتھوں شہید ہوا تو امریکہ نے اس کی تمام جائیداد منجمد کی جس سے اس کے خفیہ اکاؤنٹس اور سرمایہ کاری سے 200 بلین ڈالر کی جائیداد ملی۔ جبکہ فوربز میگزین کے مطابق دنیا میں سب سے امیر آدمی جیف بیزوز کی کل جائیداد 131 بلین ڈالر ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).