ڈچ استغاثہ: ’اکتوبر میں امریکی صدر ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک ہوا تھا‘


ڈچ استغاثہ کو پتا چلا ہے کہ ایک ہیکر نے اکتوبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹر پاس ورڈ کا اندازہ لگا کر کامیابی سے ان کے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کی تھی۔

لیکن وہ وکٹر جیورس کو سزا نہیں دیں گے کیونکہ وہ اپنے ’اخلاقی دائرہ کار‘ میں کام کر رہے تھے۔

واضح رہے کہ مسٹر جیورس نے امریکی صدارتی انتخاب کے آخری مراحل کے دوران 22 اکتوبر کو ڈونلڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹ کے اندر کی سکرین شاٹس شیئر کی تھیں۔

لیکن اس وقت وائٹ ہاؤس نے تردید کی تھی کہ امریکی صدر کے اکاؤنٹ کو ہیک کیا گیا ہے اور ٹوئٹر نے بھی کہا تھا کہ اس کے پاس ایسا کوئی ثبوت نہیں۔

تاہم اس تازۃ ترین پیشرفت پر ٹوئٹر نے کہا ہے کہ ’ہم نے اس دعوے کی تصدیق میں کوئی ثبوت نہیں دیکھا، جس میں آج نیدرلینڈز میں شائع ہونے والا مضمون بھی شامل ہے۔ ہم نے امریکی انتخاب میں ہائی پروفائل اکاؤنٹس کے ایک گروپ کے لیے اکاؤنٹ سکیورٹی کے اقدامات کو تیزی سے نافذ کیا، جس میں وفاقی حکومت کے کئی ادارے بھی شامل ہیں۔‘

وائٹ ہاؤس نے اس حوالے سے مزید تبصرے کے لیے ابھی تک بی بی سی کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

یہ بھی پڑھیے

’ممکنہ گمراہ کُن معلومات‘: ٹوئٹر نے صدر ٹرمپ کی ٹویٹ پر وارننگ لیبل چسپاں کر دیا

سوشل میڈیا پر غلط بیانی: ’فیک نیوز‘ کے خلاف ایکشن صرف صدر ٹرمپ اور امریکی انتخاب پر کیوں؟

ٹوئٹر کا صدر ٹرمپ پر ’تشدد کو ہوا دینے‘ کا الزام

سکرین شارٹ

مسٹر جیورس نے یہ سکرین شاٹ شیئر کیا تھا جس میں وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹر پروفائل کی معلومات میں ترمیم کر رہے ہیں

مسٹر جیورس نے کہا ہے کہ وہ ان نتائج سے بہت خوش ہیں۔

انھوں نے کہا ’یہ صرف میرے کام کے بارے میں نہیں ہے بلکہ ان تمام رضاکاروں کے بارے میں ہے جو انٹرنیٹ میں کمزوریوں کو تلاش کرتے ہیں۔‘

سائبر سکیورٹی کے معزز محقق کا کہنا تھا کہ وہ 16 اکتوبر کے روز امریکہ کے اعلی انتخابی امیدواروں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کر رہے تھے جب انھوں نے صدر ٹرمپ کے پاس ورڈ کا اندازہ لگایا۔

ڈچ پولیس نے کہا ہے کہ انھوں نے امریکی حکام کو اس حوالے سے ملنے والی معلومات ارسال کر دی ہیں۔

مسٹر جیورس نے افسران کو بتایا کہ ان کے پاس ’ہیکنگ‘ کے کافی زیادہ ثبوت ہیں۔

اصولی طور پر انھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کا سارا ڈیٹا دیکھا ہو گا۔ جیسے کے:

  • نجی تصاویر اور پیغامات
  • نجی طور پر بک مارک کی گئی ٹویٹس
  • اور انھوں نے کتنے لوگوں کو بلاک کر رکھا ہے۔

امریکی صدر کا اکاؤنٹ جس کے 89 ملین فالوورز ہیں اب محفوط ہے۔

واضح رہے کہ اس سال کے شروع میں مسٹر جیورس نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ انھوں نے اور دوسرے سکیورٹی محققین نے سنہ 2016 میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک اور سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے منسلک پاس ورڈ کے ذریعے ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32557 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp