مودی کی نئی سرجیکل سٹرائیک فلم بھی فلاپ ہوگی


بھارت میں ان دنوں کسانوں نے ملک گیر احتجاج (آندولن) کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس نے مودی حکومت کی دھجیاں اڑدی ہیں کیونکہ کسانوں کے اس احتجاج کی حمایت انڈیا کے تمام بڑے سیاست دان، اپوزیشن اورانسانی حقوق کی تنظیمیں کررہی ہیں۔ دوسری جانب مودی حکومت کی جانب سے سکھوں اور مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کے ساتھ استحصالی سلوک روا رکھنے اور بنیادی حقوق غضب کرنے کے خلاف بھی پرزور احتجاج ہو رہے ہیں۔ اس صورتحال میں مودی حکومت کے اتحادی جماعتوں کے سیاست دان بھی مودی پالیسیوں پر بدظن ہو رہے ہیں۔

مودی پالیسیوں کی وجہ سے نہ صرف انڈیا میں بلکہ عالمی سطح پر بھی تنقید اور مخالفت کی جا رہی ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم بھی دنیا بھر میں بے نقاب ہوچکے ہیں۔ اقوام متحدہ، امریکہ، چین سمیت دیگر ترقی یافتہ ممالک بھی مودی سرکار کے مظالم پر تشویش کا اظہار کرچکے ہیں۔ ان تمام حالات کے پیش نظر مودی کو اپنی ذاتی ساکھ اور اپنی سیاسی پارٹی کو بچانے کے لئے جب کوئی خاص طریقہ نظر نہ آیا تو اس نے انڈیا کا روایتی کارڈ کھیلنے کا اردہ کیا۔

انڈیا کی سیاسی روایت کے مطابق جب بھی برسراقتدار حکومت ڈولنے لگتی ہے توعوام اور اپوزیشن کی توجہ حکومت سے ہٹانے کے لئے انڈیا کے اندر یا باہر دہشت گردی پر مبنی واقعہ رونما کرادیا جاتا ہے اور پھر روایت کے مطابق اس کی تمام تر ذمہ داری پاکستان پر ڈال کر انڈین عوام کو بے وقوف بنا دیا جاتا ہے۔ اب تک جتنے بھی دہشت گردی کے ایسے واقعات جن کا ذمہ دار انڈیا نے پاکستان کو ٹھہریا تھا وہ سب انٹرنیشنل انویسٹی گیشن رپورٹس کے مطابق غلط ثابت ہوچکے ہیں۔

انڈین سیاست دان اپنی سیاست بچانے کے لئے جس طرح دہشت گردی کرواتے ہیں اس کا منظر انڈین فلموں میں بھی اکثر دکھایا جاتا ہے۔ اس لئے مودی سرکار نے اس مرتبہ اپنے ملک کے اندر دہشت گردی کروانے کی بجائے پاکستان پر سرجیکل سٹرائیک کرنے کی گھناونی سازش تیار کی ہے تاکہ اس طرح کی گھٹیا حرکت کر کے وہ احتجاج کرنے والے کسانوں، سیاست دانوں، سکھوں، مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کی توجہ دوسری جانب لگا کر اپنی حکومت کے بجھتے دیے کو روشن رکھ سکیں۔

مودی سرکار بالی وڈ فلموں کی طرح پاکستان پر سرجیکل سٹرائیک کی جھوٹی اور من گھڑت فلمیں پہلے بھی ریلیز کرچکا ہے جو عالمی سطح پر بری طرح فلاپ ہونے کے ساتھ ساتھ انڈیا میں بھی نہیں چل سکیں۔ مودی سرکار اپنی بنائی ہوئی سرجیکل فلموں کو اپوزیشن پارٹیوں، میڈیا اور عوام کے سامنے سچ ثابت کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ مودی کی جارحانہ پالیسیوں کی وجہ سے اب انڈین فوج حواس باختہ ہو چکی ہے۔ چین کے ساتھ حالیہ مڈبھیر کے نتیجہ میں بھاری تعداد میں انڈین فوجیوں کی ہلاکتیں اور مقبوضہ کشمیر میں معصوم اور نہتے کشمیریوں کو شہید کرنے کے واقعات پر انڈین آرمی بھی مودی حکومت کی پالیسیوں سے پریشان ہے یہی وجہ ہے کہ انڈین میڈیا پر اکثر آرمی کے اعلیٰ عہدیداران مودی حکومت سے شکوہ کرتے نظر آتے ہیں۔

انڈین آرمی کی حواس باختگی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ جب اقوام متحدہ کے مبصرین، اقوام متحدہ کی گاڑی میں سوار پاکستان میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک چری سیکٹر سے گزر رہے تھے تو انڈین آرمی نے ان پر جان بوجھ کرفائرنگ کردی حالانکہ اقوام متحدہ کی گاڑی بارڈر پار سے بھی آسانی سے پہچانی جا سکتی تھی پھر بھی اقوام متحدہ کے مبصرین پر فائرنگ سے مودی کا جنگی جنون اقوام متحدہ کے مبصرین اور دنیا کے سامنے ایک مرتبہ پھر بے نقاب ہو گیا ہے لیکن مودی کو شاید کسی کی بھی پروا نہیں رہی اسی لئے دنیا اسے ہٹلر جونیئر کے نام سے یاد رکھے گی۔

ہٹلر جونیئر کو اب یہ بات معلوم ہو چکی ہے کہ اس کی حکومت کچھ دنوں کی مہمان ہے اس لئے اس نے جانے سے پہلے ایک نئی سرجیکل سٹرائیک فلم ریلیز کرنے کا پروگرام بنایا ہے، اگر یہ فلم چل گئی تو مودی سرکار بھی چل جائے گی اور اگر نہ چلی تو پھر مودی کو اپنے گھر جانا ہوگا لیکن مودی کی یہ فلم بھی بری طرح ناکام ہوگی۔ اگر حقیقت میں مودی نے سرجیکل سٹرائیک کی جرات کی تو افواج پاکستان اور عوام اس کا ایسا بھرپور جواب دیں گے جو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

مودی سرکار کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ حالیہ کچھ عرصے کے دوران جس طرح ان کی ہر محاذ پر جگ ہنسائی ہوئی ہے اس کی تلافی کے لئے انڈیا کو ایک لمبا عرصہ درکار ہوگا۔ دنیا اس وقت کورونا وائرس کی وبا سے لڑرہی ہے لیکن مودی صرف اپنے اقتدار کو بچانے کی جنگ لڑرہا ہے۔ اگر خدانخواستہ مودی نے پاکستان پر سرجیکل سٹرائیک کی کوشش کی تو نہ صرف مودی کو اپنے اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑے گا بلکہ انڈیا آرمی کو ناقابل تلافی نقصان بھی ہوگا اس لئے مودی سرکار اور انڈین آرمی یاد رکھے اس مرتبہ ان کی تواضع چائے سے نہیں ہوگی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).