کرونا دنیا کے آخری حصے تک بھی پہنچ گیا، انٹارکٹیکا میں بھی کیس رپورٹ


کرونا کی عالمی وبا دنیا کے آخری حصے تک پہنچ گئی۔ برِاعظم انٹارکٹیکا میں بھی کرونا وائرس کے کیسز سامنے آ گئے ہیں جس کے بعد یہ عالمگیر وبا دنیا کے ساتوں براعظموں تک پہنچ گئی ہے۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ نے چلی کے فوجی حکام کے حوالے سے بتایا کہ انٹارکٹیکا میں قائم ان کے ریسرچ سینٹر میں تعینات 36 اہلکاروں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جن میں 26 فوجی اور 10 سول کانٹریکٹر بھی شامل ہیں۔

یہ شدید سرد علاقہ سارا سال برف سے ڈھکا رہتا ہے اور یہاں درجہ حرارت بھی نقطۂ انجماد سے نیچے رہتا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ افراد کو دیگر افراد سے الگ کر دیا گیا ہے اور اُن کی نگرانی کی جا رہی ہے۔

انٹارکٹیکا کے انتہائی شمال میں واقع ریسرچ سینٹر میں اسٹاف سارا سال موجود رہتا ہے اور اسے چلی کی فوج آپریٹ کرتی ہے۔

انٹارکٹیکا میں فوجی تنصیبات اور دیگر مراکز میں کرونا سے بچاؤ کے لیے ان علاقوں میں سیاحت پر پابندی سمیت کئی دیگر اقدامات کیے گئے تھے۔ ۔

جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں اب تک کرونا وائرس کے سات کروڑ 80 لاکھ سے زائد کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔

انٹارکٹیکا میں کیسز رپورٹ ہونے کے بعد اب دنیا کا کوئی ایسا برِاعظم نہیں جہاں یہ مہلک وبا نہ پہنچی ہو۔

کرونا سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں امریکہ سرِ فہرست ہے جہاں اب تک ایک کروڑ 82 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa