ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کی کہانی


اس دنیا میں ایسی روایات، نظریات اور سماج موجود ہیں جن کی وجہ سے معصوم انسان تکلیف دہ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ کچھ سماج اس مادی دنیا میں ایسے بھی ہیں جن کے بارے میں عام انسان ناواقف ہیں۔ ان پوشیدہ معاشروں کے انسان بظاہر نظر نہیں آتے لیکن ان کی وجہ سے لاکھوں انسان مر جاتے ہیں۔ دنیا کے سب سے مکروہ سماج کا نام ایلومیناٹی سوسائٹی ہے۔ دو سو چوالیس سال پہلے ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کو بنایا گیا تھا۔ دو سو سال سے زائد عرصہ گزر گیا ہے لیکن ایلومیناٹی سیکرٹ سماج آج بھی سرگرم ہے اور دن کو تباہ کر رہا ہے۔

کہا جاتا ہے کہ دنیا کی بڑی شخصیات کو قتل کرنا اور مختلف ملکوں میں حملے کرا کر جنگیں کرانا ایلومیناٹی سماج کا کام ہے اور یہ کام یہ سماج صدیوں سے کر رہا ہے اور ابھی تک اس سماج پر کسی نے ہاتھ نہیں ڈالا۔ جب امریکی صدر جان آف کینیڈی کو قتل کیا گیا تھا تو سب سے پہلے امریکی میڈیا میں یہ کہا گیا کہ ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی نے انہیں قتل کرایا۔ عالمی میڈیا نے یہ خبر بھی چلائی تھی کہ نائن الیون بھی ایلومیناٹی سوسائٹی کی سازش کی وجہ سے برپا ہوا تھا۔

نائن الیون حادثے کی وجہ سے ہزاروں انسان ہلاک ہوئے تھے اور اس کے بعد امریکا نے اسی سانحے کی وجہ سے افغانستان اور دنیا کے کچھ مسلم ممالک کی اینٹ سے اینٹ بجا دی تھی۔ نائن الیون واقعے کی وجہ سے لاکھوں انسان بے قصور مارے گئے۔ ہمیشہ دنیا کے مختلف ممالک میں یہ بحث رہتی ہے کہ آخر یہ ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی ہے کیا اور کیوں دنیا کے امن کو برباد کرنا ان کا مشن ہے اور یہ کہ ایلومیناٹی سماج کو کیوں بنایا گیا تھا؟

آج کی تحریر میں ایلومیناٹی سماج کے تمام رازوں پر بات کریں گے۔ ایلومیناٹی لفظ سننے میں بھی بھیانک لگتا ہے۔ ایلومیناٹی لفظ تاریخ انسانی کا سب سے قدیمی لفظ ہے۔ عالمی میڈیا کی تحقیقاتی رپورٹوں کے مطابق ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کی بنیاد 244 سال پہلے 1776 میں جرمنی کے شہر انگول سٹاڈ میں رکھی گئی تھی۔ جس انسان نے ایلیومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کی بنیاد رکھی تھی اس کا نام تھا ایڈم وشاپٹ۔ ایڈم وشاپٹ یونیورسٹی میں پڑھاتے تھے اور یہ بھی جرمنی میں پیدا ہوئے تھے۔

ایڈم وشاپٹ کے بارے میں تاریخ انسانی میں یہ بتایا جاتا ہے کہ ایڈم وشاپٹ جب پیدا ہوا تھا تو اس کے کچھ عرصے بعد اس کے والدین انتقال کر گئے تھے۔ اس لئے ایڈم نے زندگی میں بہت سے مسائل برداشت کیے۔ ان پر بے پناہ مظالم کیے گئے اور سماج نے ہمیشہ ان سے نفرت کی۔ اسی نفرت کی وجہ سے وہ دنیا کے خلاف تھے اور ہمیشہ ان کی یہ خواہش رہی کہ دنیا تباہ ہو جائے یہی اچھا ہے۔ ایڈم وشاپٹ کی ہمیشہ سے خواہش تھی کہ وہ ایک ایسے سیکرٹ سماج کو بنائیں گے جس سے انسان تمام مسائل سے آزاد ہو جائے گا۔

ایڈم مذاہب کے بھی خلاف تھا۔ وہ عیسائی گھرانے میں پیدا ہوا تھا اور عیسائیت کے بھی خلاف تھا۔ اس کا ماننا تھا کہ مذاہب کی وجہ سے انسان خوف کی زندگی گزارتا ہے۔ ایڈم نے اپنے نظریہ کو تکمیل دینے کے لئے ایلیومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کی بنیاد رکھی تھی۔ جب ایلیومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کی بنیاد رکھی گئی تھی تو اس وقت اس میں صرف تین افراد شامل ہوئے تھے۔ شروع میں ایلیومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کا نام آرڈر آف ایلومیناٹی رکھا گیا تھا۔

ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی شروع میں زیادہ مقبول نہ ہوئی اور پھر آہستہ آہستہ اس سماج میں لوگ شامل ہوتے چلے گئے اور پھر کچھ سالوں کے اندر ہی ہزاروں افراد ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کا حصہ بن گئے۔ لوگ شامل ہو رہے تھے لیکن جرمنی کی حکومت خاموش تھی۔ جرمن گورنمنٹ کے مطابق ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کے کوئی برے عزائم نہیں ہیں اس لئے انہیں آزادی ملنی چاہیے۔ حکومت خاموش تھی۔ ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی پھیل رہی تھی سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا کہ کچھ ہی عرصے بعد پرنٹ میڈیا پر ایلیومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کے بارے میں خوفناک باتیں سامنے آنے لگی۔

لوگ اس سوسائٹی کے بارے میں یہ خوفناک باتیں سننے کے بعد حیران رہ گئے۔ ایلیومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کے بارے میں عوام کو جب معلوم ہوا کہ یہ اس سماج میں شامل افراد خدا کے خلاف ہیں اور شیطان کو اپنا خدا مانتے ہیں۔ ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کے مطابق شیطان ہی سب کچھ ہے اور اسی کی وجہ سے ہی دنیا میں رونق میلا ہے اس لئے کائنات میں سب سے زیادہ شیطان کے فرمودات کو اختیار کیا جائے۔ ایلیومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کی یہ بات سن کر یورپ اور امریکا وغیرہ میں تہلکا مچ گیا کہ یہ کیسی سوسائٹی ہے جس میں شامل افراد مذاہب اور خدا کے خلاف ہیں اور شیطان کی عبادت کرتے ہیں۔

ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کے افراد اس دور میں خدا کو ماننے والوں کو شدید ناپسند کرتے تھے اور ان سے نفرت کرتے تھے۔ اب ایسا بھی ہونا شروع ہو گیا کہ ان افراد نے خدا کی عبادت کرنے والوں کو قتل کرنا شروع کر دیا۔ ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کے افراد خدا کی پیروی کرنے والوں کو گھروں سے اغوا کرلیتے اور کسی نامعلوم جگہ لے جاکر ان کا قتل عام کرتے۔ عام لوگوں کو جب یہ معلوم ہوا تو وہ خوف زدہ ہو گئے اور ایلیومیناٹی افراد سے ڈرنے لگے۔

اس دور میں ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کے قانون میں چھوٹی سے چھوٹی غلطی کی سزا بھی موت ہوتی تھی۔ جرمنی میں بہت سے علاقوں میں یہ ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کے افراد عام لوگوں کو سزا دیتے تھے۔ ایلیومیناٹی افراد خودکشی کے حق میں تھے۔ ان کا قانون تھا کہ جو انسان بھی خودکشی کرنا چاہتا ہے وہ اس کا حق ہے اور کسی بھی وقت وہ بغیر کسی کی مرضی کے اپنی جان لے سکتا ہے۔ خودکشی کرنے والوں کو وہ دنیا کے بہادر ترین انسان کہتے تھے۔

جب اس طرح کی باتیں سامنے آنے لگی تو جرمن حکومت جاگ گئی۔ حکومت نے سوچا کہ اگر انہیں نہ روکا گیا تو یہ تباہی مچا دیں گے۔ سال تھا 1784 اور چارلس تھیڈور جرمنی کے بادشاہ تھے۔ بادشاہ نے جب ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کے بارے میں عجیب و غریب باتیں سنی تو اس نے ایلیومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی پر پابندی عائد کردی۔ بادشاہ کے مطابق پابندی کے بعد یہ سوسائٹی ختم ہو جائے گی لیکن ایسا نہ ہوا کیونکہ ایلومیناٹی ایک سیکرٹ سماج تھا اور کسی سیکرٹ سماج پر پابندی لگانا آسان نہیں تھا۔

اس وقت تک یہ سماج بہت طاقتور ہو چکا تھا۔ عوام کے ساتھ ساتھ حکومتی اعلی حکام بھی ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کے افراد سے ڈرتے تھے۔ تحقیقاتی رپورٹس کے مطابق ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی اپنی پیدائش سے اب تک اپنا کام کر رہی ہے۔ لاکھوں افراد اس کے ممبر ہیں اور رازداری سے یہ لوگ خفیہ کام کر رہے ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی آج بھی سرگرم ہے اور طاقتور گروپ کی شکل میں کام کیے جا رہی ہے۔ یورپ اور امریکا کے ہزاروں افراد اس سوسائٹی کا حصہ ہیں۔

عام امریکی اور یورپین شہری سے جب بھی اس سوسائٹی کے بارے میں پوچھا جائے تو ان کی رائے یہی ہوتی ہے کہ ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی اپنا کام کر رہی ہے لیکن ان کو پکڑا نہیں جاسکتا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ دنیا کی چند طاقتور شخصیات ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی میں شامل ہیں اس کے علاوہ اس سوسائٹی کے پاس بے تحاشا پیسہ ہے یہ پیسہ انہیں سوسائٹی میں شامل طاقتور افراد دیتے ہیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ دنیا کے طاقتور ملکوں سال میں کئی مرتبہ ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کے خفیہ اجلاس ہوتے ہیں جس میں تباہی و بربادی کے منصوبے ترتیب دیے جاتے ہیں۔

ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ دنیا کے آدھے سے زائد امیر ترین اور طاقتور افراد اس کا حصہ ہیں۔ ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کے بارے میں اس طرح کی باتیں صدیوں سے ہو رہی ہیں۔ کہا جاتا ہے کے دنیا میں جو خوف ناک حادثات ہوتے ہیں اور پھر ان حادثات کے بارے میں معلوم نہیں ہو پاتا کہ کیوں یہ حادثہ ہوا ا سکے پیچھے ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی ملوث ہوتی ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک میں جھگڑے کرانا، مذاہب کے نام پر خون خرابہ کرانا ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کی سب سے اہم سرگرمی ہے۔

کچھ تاریخ دانوں کے مطابق گزشتہ دو سو سالوں میں اس دنیا میں جتنے سانحات برپا ہوئے ہیں یا حادثات ہوئے ہیں ان کے پیچھے ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کا ہاتھ تھا۔ مورخین کے مطابق جتنی بڑی جنگیں ہوئی ہیں ان کے پیچھے ایلومیناٹی تھے جنگ عظیم اول اور دوئم کے پیچھے بھی یہی لوگ تھے۔ یہ بھی دعوی کیا جاتا ہے کہ ہٹلر ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کا رکن تھا۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی اس قدر خوفناک ہے تو کیوں آج تک اس سماج کو تباہ نہیں کیا گیا۔

ان کے خلاف سخت اقدامات کیوں نہیں اٹھائے گئے۔ کیوں دنیا کے طاقتور ملک ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کے خلاف کریک ڈاؤن نہیں کرتے؟ آخر کیا وجہ ہے؟ یہ بھی سوال اٹھایا جاتا ہے کہ ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی ایسا کیوں کرتی ہے اور ان کے حقیقی مقاصد کیا ہیں وہ کیوں دنیا میں ہر وقت تباہی چاہتے ہیں؟ کہا جاتا ہے کہ ایلومیناٹی کی سب سے بڑی خواہش یہی ہے کہ دنیا میں ان کی حکومت آ جائے اس لئے ان کی یہی خواہش ہے کہ ہر وقت جنگ کا سماں رہے۔

مذاہب کی بنیاد پر لوگ قتل عام کریں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کے افراد چاہتے ہیں کہ اس زمین سے خدا کا نام لینے والے ختم کر دیے جائیں اور تمام مذاہب کا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے خاتمہ کر دیا جائے۔ تاکہ دنیا میں صرف شیطان کی پیروی کرنے والے افراد ہی رہ جائیں۔ کہا جاتا ہے کہ جان آف کینڈی کو جب 1963 میں مارا گیا تھا تو اس وقت ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کے کچھ افراد بے نقاب ہوئے تھے اس کے بعد جن افراد کے بارے میں کہا گیا آج تک دنیا کے سامنے نہیں آئے۔

یہ بھی کہا جاتا ہے کہ جس خاتون نے امریکی صدر جان آف کینیڈی کو قتل کیا تھا اس کا نام دی بابوسکا لیڈی تھا جو قتل کے وقت نظر آئی تھی۔ اس وقت میڈیا میں اس لیڈی کی تصاویز بھی شائع ہوئی تھی لیکن اسے گرفتار نہ کیا جا سکا۔ جان آف کینیڈی کا قتل آج بھی معمہ ہے۔ امریکیوں کے مطابق اس خاتون نے جان آف کینیڈی کو قتل کیا تھا۔ اس کے ہاتھ میں کیمرے جیسا ایک پسٹل تھا اسی پسٹل نے اس نے جان آف کینیڈی کو گولی ماری تھی۔ امریکی محققین کے مطابق وہ خاتون ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کی اہم رکن تھی۔

محققین یہ بھی بتاتے ہیں کہ جان آف کینڈی کو قتل کرنے کا مقصد یہ تھا کہ دنیا میں بدامنی پھیلے۔ ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی والے چاہتے تھے کہ جب کینڈی قتل ہو جائے گا تو دنیا میں بہت بڑی جنگ بھی چھڑ سکتی ہے لیکن ایسا نہ ہوا اور ایلیومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کے افراد کی امیدیں دم توڑ گئی۔ جدید دور کا سب سے خوفناک حادثہ نائن الیون سانحہ تھا جو امریکا میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر کیا گیا تھا۔ گیارہ ستمبر دو ہزار ایک میں نیویارک میں امریکا کی دو عمارتوں ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر حملہ کیا گیا تھا۔

اس حملے میں انیس ہائی جیکر نے چار طیارے ہائی جیک کر کے ان دونوں عمارتوں میں کریش کرایا تھا۔ اس حملے میں نہ صرف عمارتیں مکمل تباہ ہوئی تھی بلکہ تین ہزار سے زائد افراد مارے گئے تھے اور ہزاروں زخمی ہوئے جن میں سے سینکڑوں آج بھی معذوری کی زندگی گزار رہے ہیں۔ جس انسان نے ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کی بنیاد رکھی تھی یعی ایڈم وشاپٹ اس کی لکھی گئی کتاب امریکا کے ایک میوزیم میں رکھی ہے جسے آج تک کسی کو پڑھنے نہیں دیا گیا۔

کہا جاتا ہے کہ اس کتاب میں ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کے منشور اور مقاصد کو بیان کیا گیا ہے۔ ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کے بارے میں طرح طرح کی باتیں کی جاتی رہی ہیں اور کی جا رہی ہیں لیکن کیا ایسی کوئی تنظیم وجود رکھتی یا نہیں اس بارے میں آج تک کچھ معلوم نہیں ہوسکا۔ ایلومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی سچ ہے جھوٹ ہے حقیقت ہے یا افسانہ اس بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ کہا جاتا ہے کہ دنیا کہ خطرناک ترین مافیاز، کچھ طاقتور مذہبی گروہ، اہم سیاسی شخصیات اور دنیا کے امیر ترین افراد ایلیومیناٹی سیکرٹ سوسائٹی کا حصہ ہیں اس لئے آج تک اس سوسائٹی کے افراد کو پکڑا نہیں جا سکا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).