حکومت جمہوریت سے عاری ہے، خاتمہ کرکے رہیں گے: بلاول کا بے نظیر کی برسی پر خطاب
انہوں نےکہا کہ” عوام کی طاقت اور سیاسی اتحاد سے نا اہل حکومت کا خاتمہ کرکے رہیں گے۔”
پاکستان کی سابق وزیرِ اعظم اور پیپلز پارٹی کی چیئر پرسن بے نظیر بھٹو کی 13ویں برسی پر گڑھی خدا بخش میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت جمہوریت سے عاری ہے۔ جسے حکومت کرنے کا کوئی ڈھنگ نہیں۔ ملک اور عوام سلیکٹڈ وزیرِ اعظم کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو مزید وقت دیا گیا تو یہ لوگ ملک کا بیڑا غرق کر دیں گے۔ یہ کسی صورت اور کسی قیمت پر نہیں ہونے دیں گے۔
بے نظیر بھٹو کی برسی پر گڑھی خدا بخش میں حزبِ اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے رہنما جمع ہوئے۔ جنہوں نے جلسے سے خطاب کیے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا خطاب میں مزید کہنا تھا کہ کوئی بے وقوف یہ سمجھتا ہے کہ ہم ڈر جائیں گے یا پیچھے ہٹ جائیں گے تو وہ لاڑکانہ میں گڑھی خدا بخش کے مزار میں مدفن افراد کی تاریخ جانیں۔ جنہوں نے آمریت اور عوام دشمن طاقتوں سے لڑتے ہوئے اپنی جانیں تک دے دیں۔
“کٹھ پتلی حکومت کی عوام دشمن پالیسی کی وجہ سے غریب دووقت کی روٹی کیلئے ،مزدور مزدوری کیلئے،کسان فصل کی قیمت کیلئے،بچہ دودھ کیلئے،دکاندارخریدار کیلئے،نوجوان روزگار کیلئے،زمین پانی کیلئے ترس رہی ہے مگر ان ظالم حکمرانوں کو کسی پر بھی ترس نہیں آرہا۔”@BBhuttoZardari#YaadeBenazir
2/4 pic.twitter.com/WT0jqIYn7b— PPP (@MediaCellPPP) December 27, 2020
حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے کروڑوں لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں۔ کرپٹ اور ظالم حکمرانوں کو کسی پر ترس نہیں آ رہا۔
بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کو غاصب قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ عوام کے نمائندے نہیں ہیں۔ ملک میں جمہوریت نہیں ہے۔ کیوں کہ کسی کو بولنے کی آزادی ہے اور نہ ہی جلسہ کرنے کی۔ یہ جمہوریت نہیں بلکہ آمروں اور جابروں کا طریقہ ہے۔ موجودہ حکومت جمہوریت سے عاری ہے۔
حکومت اپنی کمزوریوں سے خود گرے گی: آصف علی زرداری
پاکستان کے سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی جلسے سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔
آصف علی زرداری نے دعوی کیا کہ موجودہ حکومت کا وقت بہت کم ہے، یہ اپنی کمزوریوں سے خود گرے گی۔ جب حکمران خود کہہ رہے ہیں کہ انہیں ملک نہیں چلا پا رہے۔ تو کیوں اقتدار پر قبضہ کیے ہوئے ہیں۔
“عمران خان اگر تم سے ملک نہیں چل رہا تو استعفی دو اور گھر جاؤ،
کیونکہ جب بھی کوئی جمہوری طریقے کے خلاف گیا ہے تو صرف ملک کا نقصان ہوا ہے۔”
صدر آصف علی زرداری @AAliZardari#YaadeBenazir
2/2 pic.twitter.com/AkK9Xb7NTX— PPP (@MediaCellPPP) December 27, 2020
انہوں نے الزام عائد کیا کہ نیب نے بلیک میلنگ شروع کر رکھی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب چاہیں عمران خان کو اقتدارسے باہر کر سکتے ہیں۔ مگر سوچ بدلنا ہو گی۔ جیلیں بھرنا ہوں گی۔ جمہوری انداز سے ہر چیز کا حساب لیں گے۔جمہوریت ہی بہترین انتقام ہے۔
‘سلیکٹرز حکومت کی حمایت سے ترک کر دیں’
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی ایم کی رہنما اور مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کو گھر بھیجنا ضروری ہو گیا ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ حزبِ اختلاف فوج کے خلاف بات نہیں کرتی۔ بلکہ ان کے خیال میں وزیرِ اعظم عمران خان فوج کو بدنام کر رہے ہیں۔ فوج پر تنقید تب ہوتی ہے جب حکومت کی نالائقی کا بوجھ فوج کو اٹھانا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جو لوگ برسرِ اقتدار لائے ہیں ان سلیکٹرز کو اب پیچھے ہٹنا پڑے گا۔ سیلیکٹرز کو کہتے ہیں کہ پیچھے ہٹ جائیں۔ پھر ہم ، عوام اور عمران خان جانیں۔
نائب صدر پاکستان مسلم لیگ ن مریم نواز شریف وفد کے ہمراہ بینظیر بھٹو شہید کی برسی میں شرکت کے لئے نوڈیرو پہنچ گئیں pic.twitter.com/Fbf7KMFv2M
— PML(N) (@pmln_org) December 26, 2020
انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کو بھائی قرار دیتے ہوئے پیپلز پارٹی کی جانب سے پُرتپاک استقبال پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے سابق وزرائے اعظم ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں عظیم لیڈر قرار دیا۔
مریم نواز نے کہا کہ سیاسی رہنماؤں اور جماعتوں سے ماضی میں ہونے والی بعض غلطیوں کا فائدہ جمہوریت کے دشمنوں نے اٹھایا۔ اس لیے اس کا ازالہ بھی تمام سیاسی رہنماؤں نے ہی کیا اور ایک دوسرے کے خلاف سازشیں نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
پاکستان کے طاقتور خفیہ ادارے کے سابقہ سربراہ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ سیاسی کوڑا اکھٹا کر کے جنرل پاشا نے تحریک انصاف قائم کی اور پھر اس جماعت کو منتخب حکومت کے خلاف دھرنوں اور سازشوں کے لیے استعمال کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بعد 22 سال تک وہ شخص، جسے عوام نے کبھی منتخب نہیں کیا، اسے عوام پر مسلط کر دیا گیا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ عمران خان اس لائق نہیں کہ وہ حکومت چلا سکیں۔
بے نظیر بھٹو کی برسی پر جلسے سے حزبِ اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کے دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا اور حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
وزیرِ اطلاعات کی حزبِ اختلاف پر تنقید
ادھر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بدعنوان سیاستدان اپنے آپ کو کرپشن کے سنگین الزامات سے بچانے کے لیے ملکی اداروں کو بدنام کر رہے ہیں۔
چکوال شہر میں بات کرتے ہوئے عمران خان نے کرپشن کے مقدموں کی پیروی کرنے کے حوالے سے کہا کہ قانون سب کے لیے یکساں ہے۔
ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا:
“طاقتور اور کمزور کیلئے قانون میں کوئی فرق نہیں ہو سکتا۔”
"طاقتور اور کمزور کیلئے قانون میں کوئی فرق نہیں ہو سکتا۔"
وزیرِ اعظم عمران خان کا چکوال میں تقریب سے خطاب#PMIK_ChakwalPackage pic.twitter.com/XO5KZAkOy1
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) December 26, 2020
وفاقی ویزیر ِاطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے حزبِ اختلاف کی جماعتوں کے جلسے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور بی بی شہید کی روح کو تکلیف پہنچ رہی ہو گی کہ ان کے فلسفے اور نظریات کے بد ترین مخالف آج ان کے گھر براجمان ہیں۔
آج ذوالفقار علی بھٹو اور بی بی شہید کی روح کوتکلیف پہنچ رہی ہوگی کہ ان کے فلسفے اور نظریات کے بد ترین مخالف آج ان کے گھر براجمان ہیں انکاایجنڈا اپنی ذات سے شروع ہوکر اپنی ذات پر ختم ہو جاتا ہے۔ان کے پاس عوام کے لیے کچھ نہیں۔
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) December 27, 2020
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا ایجنڈا اپنی ذات سے شروع ہو کر اپنی ذات پر ختم ہو جاتا ہے۔ ان کے پاس عوام کے لیے کچھ نہیں۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ملک میں جب بھی بد عنوانی کا نام آئے گا تو نواز شریف کا نام آئے گا۔
مریم نواز کا لاڑکانہ جانا "اوپر سے لڑائی اندر سے بہن بھائی" کی تاریخی حقیقت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ لاہور اور لاڑکانہ کی سڑکوں پر ایک دوسرے کو گھسیٹنے کے اعلان کرنے والے ایک دوسرے کے گھروں کے مہمان بن گئے۔ یہ ان کی اصلیت ہے۔ یہ عوام کے سامنے کچھ اور پیچھے کچھ اور ہیں۔
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) December 27, 2020
وزیرِ اعظم کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان عوام کا تابعدار اور چوروں لٹیروں کے لیے تھانے دار ہے۔
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).