دو سال سے کم عمر بچوں کو میٹھی چیزیں نہ دیں، ماہرین غذائیات


امریکی حکومت نے دو سال سے کم عمر بچوں کی خوراک کے لیے نئی گائیڈ لائنز جاری کی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ انہیں میٹھی گولیاں، کیک، آئس کریم جیسی چیزیں نہ دی جائیں جن میں چینی ہوتی ہے۔ گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ چھ ماہ کی عمر تک بچے کو صرف ماں کا دودھ ہی دیا جائے۔

یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کی ایک ماہر غذائیات بابرا شنیمن کا کہنا ہے کہ بچوں کی زندگی کے ابتدائی برسوں میں آپ کو اس کے ہر لقمے میں خیال رکھنا ہوتا ہے۔

نئی گائیڈ لائنز میں جولائی میں سائنس دانوں کی جانب سے جاری ہونے والی ان اہم سفارشات کو شامل کیا گیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ مردوں کو دن میں جتنے حراروں کی ضرورت ہوتی ہے، اس کا صرف چھ فی صد چینی سے حاصل ہونا چاہیے۔ جب کہ اس سے پہلے کی گائیڈ لائنز میں یہ حد 10 فی صد مقرر کی گئی تھی۔

گائیڈلائنز میں کہا گیا ہے کہ مردوں کو ایک دن میں الکحل کے دو سے زیادہ گلاس نہیں پینے چاہیئں، جبکہ خواتین کے لیے یہ حد ایک گلاس مقرر کی گئی ہے۔

گائیڈ لائنز سے متعلق حکومتی کمیٹی کی سربراہی کرتے ہوئے باربرا شنیمن نے کہا کہ ہم اس وقت الکحل کا استعمال مکمل طور پر ختم کرنے کی سفارش نہیں کر رہے کیونکہ ابھی ہمیں اس کے بارے میں بہت کچھ مزید جاننے کی ضرورت ہے۔

غذائیت سے متعلق سرکاری گائیڈ لائنز امریکہ کے محکمہ زراعت و صحت اور ہیومن سروسز کی طرف سے ہر پانچ سال کے بعد جاری کی جاتی ہیں۔ جن کی روشنی میں محکمہ تعلیم اسکولوں میں بچوں کو فراہم کی جانے والی خوراک کے بارے میں طے کرتا ہے۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

خوراک اور غذائیت سے متعلق سفارش کردہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ نوزائیدہ بچوں کو کم از کم چھ ماہ کی عمر تک صرف ماں کا دودھ ہی دیا جائے، اگر کسی وجہ سے یہ ممکن نہ ہو تو انہیں ایسا فارمولہ دودھ دیا جائے جس میں آئرن شامل ہو۔ بچوں کو پیدائش کے بعد جتنی جلد ممکن ہو وٹامن ڈی دینا شروع کرنا چاہئے۔

چھ ماہ کی عمر کے بعد بچوں کو ماں کے دودھ کے ساتھ ساتھ دوسری چیزیں بھی دی جائیں اور خاص طور پر ایسی چیزیں بھی دی جائیں جن سے الرجی ہونے کا امکان ہوتا ہے مثلاً مونگ پھلی وغیرہ۔ گائیڈ لائنز میں کہا ہے کہ بچوں کو شروع ہی سے الرجی کے خطرے والی چیزیں دینے کا فائدہ یہ ہے کہ بڑے ہونے پر ان کے اندر کئی اقسام کی الرجیز کے خلاف مدافعت پیدا ہو جائے گی۔

ہدایات میں کہا گیا ہے کہ حاملہ خواتین اور بچوں کو اپنا دودھ پلانے والی خواتین کو ہفتے میں کم از کم 8 سے 12 اونس تک مچھلی کھانی چاہیئے۔

ماہرین غذائیات کا کہنا ہے کہ ہمیں ضرورت سے زیادہ مقدار میں چینی سوڈا، مشروبات، میٹھے پکوان، بیکری کی اشیا، میٹھی گولیوں، ٹافیوں اور اس چائے اور کافی سے حاصل ہوتی ہے جس میں چینی ملائی گئی ہو۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اچھی صحت کے لیے سادہ پانی سے بہتر کوئی مشروب نہیں اور اس کا کوئی بدل نہیں ہے۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa