انڈیا: سردی میں شراب اور محکمہ موسمیات کی وارننگ


شراب کا گلاس
انڈیا میں محکمہ موسمیات نے اگلے چند دنوں تک دلی سمیت شمالی انڈیا کے متعدد علاقوں میں سردی کی لہر کی پیشگوئی کی ہے جس کے دوران درجہ حرارت بہت کم رہے گا۔ سردی کی لہر کی اس وارننگ کے ساتھ محکمہ موسمیات نے یہ بھی کہا ہے کہ اس دوران شراب پینے سے گریز کیا جائے۔

ان علاقوں میں دلی این سی آر، ہریانہ، پنجاب اور چندی گڑھ شامل ہیں جہاں گزشتہ کچھ روز سے درجہ حرارت صفر ڈگری سینٹی گریڈ کے قریب ریکارڈ کیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے صبح کے وقت کھلی جگہوں پر نہ جانے کا مشورہ دیا ہے۔

اس کے علاوہ واضح الفاظ میں کہا گیا ہے کہ ایسا کرنے سے ہائپوتھرمیا اور فراسٹ بائٹ جیسے سنگین مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

محکمہ موسمیات کی خصوصی ہدایت

محکمہ موسمیات نے اپنے ہدایت میں شراب نہ پینے کا مشورہ بھی دیا ہے کیونکہ محکمہ موسمیات کے مطابق شراب پینے سے جسم کے درجہ حرارت میں کمی آتی ہے۔

بی بی سی نے انڈین محکمہ موسمیات کے علاقائی پیشگوئی مرکز کے سربراہ کلدیپ سریواستو سے بات کی اور یہ ہدایت جاری کرنے کی وجہ پوچھی۔

سریواستو نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ’دلی این سی آر کے علاقے میں ابھی سردی کی لہر کا مسئلہ چل رہا ہے۔ اس معاملے میں درجہ حرارت چار ڈگری یا اس سے کم ریکارڈ کیا جارہا ہے۔ اس صورتحال میں آپ کو صبح گھر سے باہر جانے سے گریز کرنا چاہیئے۔ اس صورت میں دھند میں گاڑیوں میں لگی خصوصی روشنی کا استعمال کریں اور گاڑیاں آہستہ چلائیں۔ اور اس وقت الکوحل نہ پیئں کیونکہ اس سے جسم کا درجہ حرارت کم ہوتا ہے۔‘

شراب نہ پینے کی ہدایت کیوں؟

محکمہ موسمیات نے پہلے بھی 25 تاریخ کو شراب نہ پینے کی ہدایت کی تھی۔

ایسی صورتحال میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ محکمہ موسمیات اس طرح کی وارننگ کیوں دے رہا ہے؟

جب بی بی سی نے یہ سوال پوچھا تو کلدیپ سریواستو نے کہا ’طبی ماہرین نے اس پہلو پر تحقیق کی ہے۔ اور اسی کی بنیاد پر آئی ایم ڈی یہ انتباہ جاری کررہا ہے۔‘

دنیا میں بہت سے ممالک ایسے ہیں جہاں درجہ حرارت انتہائی کم ہوتا ہے، جو دس ڈگری سے منفی بیس سے تیس ڈگری تک جاتا ہے، لیکن شراب کا استعمال وہاں کہیں زیادہ ہوتا ہے۔ ان میں روس، بیلاروس اور لیتھوانیا جیسے ممالک آتے ہیں جہاں درجہ حرارت بہت کم ہوتا ہے۔ یہ ممالک دنیا میں شراب نوشی کے معاملے میں سرفہرست ہیں۔

اس کے ساتھ ہی ایک عام عقیدہ یہ بھی ہے کہ شراب پینے سے جسم میں حرارت پیدا ہوتی ہے۔

ایسی صورتحال میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آئی ایم ڈی کے اس انتباہ کو کہ سردیوں میں شراب پینے سے پرہیز کیا جائے کتنی سنجیدگی سے دیکھا جانا چاہیے۔

بی بی سی نے طبی شعبے کے ماہرین سے بات کی تاکہ یہ سمجھا جاسکے کہ سردیوں میں شراب پینے کے بعد آپ کے جسم میں کیا ہوتا ہے۔

سائنس کیا کہتی ہے؟

دلی کے ایل این جے پی ہسپتال کے سی ایم او ڈاکٹر رتو سکسینا شراب اور نزلہ زکام کے مابین اس طرح کی وضاحت کرتی ہیں۔

وہ کہتی ہی، ’جب آپ شراب پیتے ہیں تو یہ آپ کے جسم میں جانے کے بعد وییسو ڈائیلیشن کرتا ہے۔ اس کی وجہ سے آپ کے ہاتھوں اور پیروں کی خون کی رگیں وسیع ہوجاتی ہیں، ان میں زیادہ خون بہنے لگتا ہے۔ اس کی وجہ سے آپ کو گرمی محسوس ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ یہ سوچتے ہیں کہ سرد حالات کی وجہ سے مغربی ممالک میں لوگ زیادہ شراب پیتے ہیں۔‘

’لیکن دراصل شراب کی وجہ سے اعضاء میں خون کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ گرمی محسوس ہورہی ہے۔ اسی احساس کی بنا پر لوگ سردیوں کے کپڑے جیسے مفلر، جیکٹ، ٹوپیاں، سویٹر وغیرہ نکال دیتے ہیں۔ لیکن جب وہ یہ کر رہے ہوتے ہیں تو ان کے جسم کا بنیادی درجہ حرارت گر رہا ہوتا ہے۔ اور ہمیں اس کے بارے میں معلومات نہیں ملتی جو کہ ہمارے جسم کے لئے بہت خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔‘

لیکن اگر شراب سے گرمی نہیں پیدا ہوتی ہے تو پھر گرمی کیوں محسوس ہوتی ہے؟

شراب کی دکان

میکس ہیلتھ کیئر میں محکمہ داخلی طب کے مشترکہ ڈائریکٹر ڈاکٹر رومیل ٹککو اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہتے ہیں ’اکثر آپ نے دیکھا ہے کہ زیادہ شراب پینے والے افراد کا چہرہ سرخ ہو جاتا ہے۔ شراب کی وجہ سے ان کے بیرونی اعضاء جیسے چہرے، ہاتھوں، پیروں کی خون کی شریانوں میں خون کا بہاؤ بڑھتا ہے۔ یہ گرمی کا سبب بنتا ہے کیونکہ خون جسم کے اندرونی حصوں سے باہر تک سفر کرتا ہے جس سے جسم کے بنیادی درجہ حرارت میں کمی واقع ہوتی ہے۔‘

’لہذا سرد موسم میں جب آپ شراب پیتے ہیں اور زیادہ پیتے ہیں تو آپ کے جسم کا بنیادی درجہ حرارت کم ہوجاتا ہے۔ خون کے بہاؤ میں اضافے سے آپ کے جسم کو پسینہ آتا ہے اور جسم کا درجہ حرارت اور کم ہوجاتا ہے۔ ایسی صورتحال میں اگر آپ سرد موسم میں شراب پیتے ہیں تو آپ کو پریشانی ہوسکتی ہے۔‘

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا سردیوں کے موسم میں شراب پینا مہلک ہو سکتا ہے

کیا شراب مہلک ہوسکتی ہے؟

ڈاکٹر رتو سکسینا کے مطابق سردیوں کے موسم میں شراب پینا اور زیادہ شراب پینا آپ کے لیے مہلک بھی ہو سکتا ہے۔

وہ کہتی ہیں ’اگر آپ سردیوں میں بہت زیادہ شراب پی رہے ہیں تو سب سے پہلی چیز یہ ہوگی کہ آپ مناسب لباس نہیں پہنیں گے۔ آپ کے دماغ پر شراب کے اثر کی وجہ سے آپ کو معلوم نہیں ہوگا کہ آپ کس حالت میں ہیں۔ اور اس صورتحال میں جب آپ کے جسم کا بنیادی درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس سے نیچے رہتا ہے تو آہستہ آہستہ ہائپوتھرمیا کا اثر ظاہر ہونا شروع ہوجائے گا۔ انسان ہائپوتھرمیا کے وجہ سے کوما میں جاسکتا ہے اور اس کی موت بھی ہوسکتی ہے۔‘

اس کے ساتھ ہی اگر ہم ان ممالک کے بارے میں بات کریں جہاں درجہ حرارت کم ہے اور زیادہ شراب پینے کا رجحان ہے تو روس بھی ایسے ہی ممالک میں سے ایک ہے۔

اور آکسفورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کہتی ہے کہ جہاں روس میں ووڈکا کا استعمال کافی عام ہے وہیں شراب کی زائد مقدار ملک میں مدت حیات کو کم کرتی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp