محمد حسن رضائی: 16 سال کی عمر میں مبینہ قتل کے مرتکب ملزم کو پھانسی دینے پر اقوام متحدہ کی مذمت


People protest against the death penalty in Iran opposite Downing Street as a march to demand a people's vote against Brexit passes by on October 20, 2018 in London, UK
ایران میں مجرموں کو سزائے موت دیے جانے کی عالمی سطح پر تنقید کی گئی ہے
اقوام متحدہ نے ایران کی جانب سے ایک ایسے شخص کو سزائے موت دیے جانے کی مذمت کی ہے جن سے مبینہ طور پر 16 سال کی عمر میں جرم سرزد ہوا تھا۔

انسانی حقوق کے دفتر کا کہنا ہے کہ محمد حسن رضائی، جن کی عمر اب 30 سال ہے، جمعرات کے روز انھیں پھانسی دے دی گئی۔

انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق رضائی کو 2007 میں چاقو کے وار سے ایک شخص کو ہلاک کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تنظیم کے مطابق جبری اعتراف جرم کی بنیاد پر انھیں سزا دی گئی۔

ایمنسٹی نے متنبہ کیا تھا کہ اگر اس سزا پر عمل درآمد کیا جاتا ہے تو اسے ایران میں ’بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی‘ تصور کیا جائے گا۔

ایک مہینہ قبل دیے گئے بیان میں کہا گیا تھا ’کسی ایسے شخص کو سزائے موت دینا جو جرم کے وقت نوعمر تھے، انسانی حقوق کے اس بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے جس کے مطابق بچوں سے ہونے والے جرائم پر انھیں سزائے موت دینا سخت ممنوع ہے۔‘

رضائی کی پھانسی کی خبر کے بعد، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمشنر (او ایچ سی ایچ آر) مشیل بیچلیٹ کے دفتر نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ وہ ایران کے اس عمل کی ’شدید مذمت‘ کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

’ایران میں تین مجرم بچوں کو پھانسی کی سزا‘

ایران: نسرین کو 38 سال قید اور 148 کوڑوں کی سزا

سعودی عرب سزائے موت کے معاملے میں سرفہرست

ریلی

او ایچ سی ایچ آر کے مطابق، رواں سال ایران میں تین اور ایسے افراد کو پھانسی دی گئی ہے جن سے نوعمری میں جرم سرزد ہوئے تھے۔

دفتر کے مطابق، ایرانی جیلوں میں کم از کم 80 دیگر افراد سزائے موت دیے جانے کے منتظر ہیں۔

ایک بیان میں، ترجمان روینا شامداسانی نے اس بات پر سخت برہمی کا اظہار کیا کہ او ایچ سی ایچ آر کی جانب سے ’مداخلت اور کوششوں کے باوجود‘ پھانسی کے عمل کو روکا نہیں گیا۔

ایمنسٹی کے مطابق، رضائی کو 12 سال قبل سزائے موت سنا دی گئی تھی۔ تنظیم کی جانب سے جاری کردہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جبری طور پر لیے گئے اعتراف جرم کی بنیاد پر انھیں ’مقدمے کی سراسر غیر منصفانہ کارروائی‘ کے بعد سزا سنائی گئی تھی۔

رضائی کو پھانسی دیے جانے کی خبر ایران میں دو دیگر اعلی نوعیت کے مقدمات کے ہفتوں بعد سامنے آئی ہے، جن کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی تھی۔ پہلا مقدمہ وہ تھا جس میں ایک صحافی کو ’دنیا میں بدعنوانی پھیلانے‘ کے جرم میں پھانسی اور دوسرے مقدمے میں ایک ایسے پہلوان کو قتل کے الزام میں سزا سنائی تھی، جس میں الزام ہے کہ ان سے مبینہ طور پر تشدد کے ذریعے اعتراف جرم کروایا گیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32494 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp