یونیورسل ہیلتھ کوریج، بھوک کا خاتمہ: عمران خان کے 2021 کے اہداف


عمران خان
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ انھوں نے اپنی حکومت کے لیے سال 2021 کے لیے دو اہداف رکھے ہیں جن میں خیبر پختونخوا، پنجاب اور گلگت بلتستان میں رواں سال کے آخر میں یونیورسل صحت کوریج فراہم کرنا اور اس بات کو یقینی بنانا کہ ملک میں کوئی بھوکا نہ سوئے۔

انھوں نے ان ارادوں کا اظہار اسلام آباد میں ایم جی اور جے ڈبلیو کی نئی گاڑیاں متعارف کروانے کی تقریب میں کیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے دو سال میں جو تجربہ کیا اب ہم ہر قسم کے چیلنجز کے لیے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سال 2021 ترقی کا سال ہو گا، ہماری صنعتیں چل پڑی ہیں سیمنٹ کی صنعت اور ٹیکسٹائل کی صنعت میں نمو دیکھی گئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ 2021 میں کاروبار دوست پالیسی بنائیں گے اور جو دولت پیدا ہو گی اس سے ہم عوام کو غربت سے نکالنے پر خرچ کریں گے۔

https://twitter.com/PakPMO/status/1344918864992342016?s=20

انھوں نے اعلان کیا کہ خیبر پختونخوا، پنجاب اور گلگت بلتستان میں رواں سال کے آخر میں یونیورسل صحت کوریج فراہم کردیں گے۔

اس کے علاوہ انھوں نے بتایا کہ ‘احساس پروگرام کے ذریعے ایک اور پروگرام متعارف کرانے لگا ہوں جس کا تحت ہم کوشش کریں گے کہ پاکستان میں کوئی بھوکا نہ سوئے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آٹو موبائل کی صنعت ایسی ہے جس سے اس سے جڑی تمام صنعتیں ترقی کریں گی، روزگار پیدا ہو گا۔

انھوں نے کہا کہ ’معیشت میں استحکام لانے کی کوشش کی جاتی ہے تو عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہمیں کورونا وائرس کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا جس کی وجہ سے مشکلات میں اضافہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم سے امیر ممالک میں بھی لوگوں کی کھانا لینے کے لیے لائنیں لگی ہوئی ہیں، ہمیں خوف تھا کہ ہمارا نچلا طبقہ پس جائے گا تاہم احساس پروگرام کے تحت ہم اسے بچانے میں کامیاب رہے’۔

اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اگر کس ملک سے سیکھ سکتا ہے تو وہ ہے چین، کیوں کہ ان کا ترقی کا ماڈل اور طریقہ کار ہمارے لیے سب سے زیادہ بہتر رہے گا۔

مزید پڑھیے:

’ابھی 26 مہینے ہوئے ہیں اور لوگ کہتے ہیں عمران صاحب کدھر گیا نیا پاکستان‘

عمران خان: ’گھبرانا نہیں ہے‘ سے ’چلو مری چلیں‘ تک

عمران خان کو کوالالمپور اجلاس میں عدم شرکت پر افسوس

ان کا کہنا تھا کہ چین سے ہم یہ سیکھ سکتے ہیں کہ جیسے انھوں نے صنعتکاری کی، برآمدات کے لیے مخصوص زون بنائے، بیرون ملک سے سرمایہ کاری لے کر آئے اور اس سے اپنی برآمدات بڑھائی جس سے ان کی دولت بڑھی اور وہ لوگوں کو غربت سے نکالنے میں کامیاب ہوئے۔

انھوں نے کہا کہ ‘چین نے 70 کروڑ لوگوں کو گذشتہ چند دہائیوں میں غربت سے نکالا ہے جس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں۔

وزیر اعظم نے بتایا پاک چین اقتصادی راہداری کے اگلے مراحل میں ملک میں ذراعت کے شعبے کو اہمیت دی جائے گی جس کے لیے چین کا تعاون اہم ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم چاہتے ہیں کہ چینی صنعتیں ہمارے خصوصی اقتصادی زونز میں اپنے پلانٹ لگائیں کیونکہ ویتنام میں جب چینی صنعتوں نے ہلانٹ لگائے تو ان کی برآمدات کا بہت بڑا حصہ بن چکا ہے’۔

انھوں نے کہا کہ چین نے گذشتہ 30 سے 35 برسوں میں جس تیزی سے ترقی کی ہے پاکستان اس سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔

گذشتہ 50 سالوں سے حکومتوں نے برآمدات بڑھانے کی کوشش نہیں کی جس کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ جاتا ہے اور آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے’‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32294 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp