سانپ کے سر والی مچھلی کو فوراً مار دینے کی ہدایات جاری


مچھلی
USGS
یہ مچھلی پانی سے باہر کافی دیر تک زندہ رہ سکتی ہے
'اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ نے ناردرن سنیک ہیڈ مچھلی پکڑ لی ہے تو اسے چھوڑیں نہیں، بلکہ مار ڈالیں اور (ڈبل تھیلی میں) اسے فریز کر دیں۔'

یہ ہدایات جاری کی ہیں امریکی ریاست جارجیا کے محکمہ قدرتی وسائل نے، اور یہ پندرہویں امریکی ریاست بن گئی ہے جو اس خونخوار شکاری مچھلی کے لیے الرٹ جاری کر چکی ہیے۔

سے مچھلی کو چپٹے سر کی وجہ سے سانپ سے مشابہت کے باعث سنیک ہیڈ فش کہا جاتا ہے۔

مگر اس کے علاوہ بھی اس کی کئی خصوصیات ہیں جن کے باعث ایک دہائی قبل امریکہ میں اس کی اور اس کی قریبی انواع کی موجودگی کے انکشاف کے بعد اسے دشمن تصور کیا جانے لگا ہے۔

یہ مچھلی چین، روس اور کوریا کی مقامی مچھلی ہے اور اپنی جسامت میں 80 سینٹی میٹر یا ڈھائی فٹ تک پہنچ سکتی ہے۔

اور یہ ایسی نہ مٹنے والی بھوک رکھتی ہے کہ اپنے سامنے آنے والی کسی بھی چیز کو کھا لیتی ہے، جس میں مچھلیاں، مینڈک اور کیکڑے شامل ہیں۔

اس مچھلی میں پانی سے باہر بھی سانس لینے کی صلاحیت موجود ہے جس کے باعث یہ ایک نہر سے دوسری نہر تک بھی آرام سے جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وہ مچھلی جس نے پاکستانی ماہی گیروں کو لکھ پتی بنا دیا

مچھلیوں کو جعلی ’گھومتی آنکھیں‘ لگانے والا مچھلی فروش

جب بینظیر بھٹو نے شہنشاہ جاپان کو پلّا مچھلی بطور تحفہ دینے کا وعدہ کیا

ایک مرتبہ یہ مچھلی کسی ندی میں پہنچ جائے تو اس سے لڑنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ اس کی مادائیں سال میں 10 ہزار تک انڈے دیتی ہیں۔

مگر یہ پانی سے باہر کیسے زندہ رہتی ہے؟

جب ریاست جارجیا میں ایک مچھیرے نے اس ریاست میں پہلی مرتبہ مصدقہ طور پر یہ مچھلی پکڑی تو حکام نے اس کے بارے میں الرٹ جاری کر دیا۔

اپنی ہدایات میں محکمہ قدرتی وسائل نے مزید کہا ہے: ‘یاد رکھیں کہ یہ مچھلی پانی سے باہر بھی زندہ رہ سکتی ہے۔ اگر ممکن ہو تو اس مچھلی کی تصاویر لیں اور نوٹ کریں کہ آپ نے اسے کہاں پکڑا ہے۔’

مچھلی

FWS
اس مچھلی کی جسامت ڈھائی فٹ تک ہو سکتی ہے

انگلینڈ کی یونیورسٹی آف برسٹل میں آبی حیاتیات کے پروفیسر مارٹن جینر نے بی بی سی مُنڈو کو بتایا کہ سنیک ہیڈ مچھلی کیسے زندہ رہتی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ‘ایشیا میں اپنے قدرتی ماحول میں یہ مچھلی چاول کے کھیتوں یا مینگرووز جیسی کیچڑ بھری جگہوں میں رہتی ہے جہاں آکسیجن کی سطح بہت کم ہوتی ہے۔’

‘ان جگہوں پر رہنے والی مچھلیوں نے زندہ رہنا سیکھ لیا ہے اور اب آکسیجن کا استعمال زیادہ سے زیادہ کرتی ہیں۔’

وہ بتاتے ہیں کہ بالخصوص سنیک ہیڈ مچھلی کی نوع نے اپنے گلپھڑوں کے پیچھے ہوا سٹور کرنے کے لیے ایک خانہ تیار کر لیا ہے۔

عام طور پر مچھلیاں اپنے گلپھڑوں سے سانس لیتی ہیں اور آکسیجن ان کے ذریعے ہی ان کے جسم میں داخل ہوتی ہے۔

مگر مارٹن جینر بتاتے ہیں کہ ‘سنیک ہیڈ فش سطح پر آ کر سانس لے کر پانی میں واپس چلی جاتی ہے جہاں یہ اپنے خصوصی خانے میں محفوظ آکسیجن استعمال کرتی ہے۔’

یہ زمین پر رینگتی بھی ہے

سنیک ہیڈ مچھلی کی پانی سے باہر سانس لینے کی خصوصیت کی وجہ سے یہ زمین پر مختصر ہجرت بھی کر سکتی ہے۔

جینر کہتے ہیں کہ گرم ممالک میں کیچڑ والے علاقوں میں جب پانی کے تالاب اور نہریں خشک ہوسکتی ہیں تو اس مچھلی کے لیے دوسری جگہ ہجرت کرنا کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔

‘چنانچہ چند انواع زمین پر چل سکتی ہیں۔ یہ ایسا بہت بھدے انداز میں کرتی ہیں اور رینگتی ہی ہیں، مگر یہ تھوڑے وقت کے لیے پانی سے باہر جی سکتی ہیں۔’

مارٹن جینر کہتے ہیں کہ وہ مچھلیاں جو فضا میں موجود آکسیجن میں سانس لیتی ہیں، ان کی مختلف انواع پانی سے باہر 8 سے 24 گھنٹے تک زندہ رہ سکتی ہیں۔

Bagre

کیٹ فش بھی سنیک ہیڈ کی طرح پانی سے باہر سانس لے سکتی ہے

وہ بتاتے ہیں کہ سنیک ہیڈ مچھلی وہ واحد مچھلی نہیں ہے جو پانی سے باہر زندہ رہ سکتی ہے۔

‘مثال کے طور پر کیٹ فش بھی ایک ایسی مچھلی ہے جو اپنے گلپھڑوں کے پیچھے موجود خانے میں آکسیجن محفوظ کر کے فضا میں سانس لے سکتی ہیں۔’

اس کے علاوہ دیگر مچھلیاں جو زمین پر سانس لے سکتی ہیں ان میں مشہورِ زمانہ ‘لنگ فش’ ہے جس کے انسانوں ہی کی طرح پھیپھڑے ہوتے ہیں۔ یہ پھیھڑے سانس اندر اور باہر نہیں کرتے، لیکن یہ ہوا کو محفوظ کر سکتے ہیں اور بعد میں کم آکسیجن والے ماحول میں اسے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

گورامیس یا اینابینٹڈز کہلائی جانے والی مچھلیوں کا ایک اور گروپ ہے جس میں لیبیرنتھ آرگن کہلانے والا عضو موجود ہوتا ہے جو جزوی طور پر ایک پھیپھڑے کی طرح ہوتا ہے اور انھیں زمین پر رینگنے میں مدد دیتا ہے۔

‘کیچڑ ہٹا دیں’

جارجیا کے حکام نے یہ بھی کہا ہے: ‘اگر آپ پانی میں گئے ہیں تو اپنا سامان منتقل کرنے سے پہلے کسی بھی قسم کا کیچڑ، پودے، مچھلیاں اور دیگر جانور نکال دیں، اور پانی سے رابطے میں آنے والی ہر چیز مثلاً کپڑوں، کتوں، سامان اور کشتیوں کو صاف کریں اور سکھائیں۔’

سرکاری بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ سنیک ہیڈ مچھلی کیڑوں اور ننھے کیکڑوں سمیت بالغ مچھلیاں اور کیکڑے تک کھا لیتی ہیں جس کی وجہ سے دیگر مچھلیوں کے لیے کھانا کم پڑ سکتا ہے۔

سنیک ہیڈ مچھلی پانی میں بہت کم آکسیجن کے ساتھ زندہ رہ سکتی ہے جس کی وجہ سے اسے ٹراؤٹ اور سنوک جیسی دیگر مچھلیوں کے مقابلے میں فائدہ ہوتا ہے، جنھیں زیادہ آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔

یہ مچھلی امریکہ کیسے پہنچی؟

سنیک ہیڈ مچھلی کی چار اقسام امریکہ میں پائی گئی ہیں۔

مچھلی

یہ ناردرن سنیک ہیڈ فش سنہ 2005 میں فلاڈیلفیا میں پائی گئی تھی۔

جارجیا کے حکام کے مطابق ممکنہ طور پر انھیں پالتو جانور کے طور پر رکھنے والے لوگوں نے جان بوجھ کر چھوڑا ہوگا یا پھر مچھلی کی صنعت سے وابستہ افراد نے۔

ناردرن سنیک ہیڈ مچھلی دیگر ریاستوں بشمول فلوریڈا، نیو یارک، ورجینیا، کیلیفورنیا، میساچوسیٹس اور میری لینڈ میں قدرتی ماحول میں بھی پائی گئی ہے۔

امریکہ میں پہلی مرتبہ یہ مچھلی 2002 میں میری لینڈ میں پائی گئی تھی۔ تب اس کے بچے دریافت کیے گئے تھے جس سے یہ اندازہ ہوا تھا کہ یہ مچھلی کامیابی سے قدرتی ماحول میں افزائش پا رہی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32495 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp