2020: کورونا وائرس کی وبا کے باوجود محدود فضائی سفر کے دوران طیارہ حادثات سے اموات میں اضافہ


طیارہ
کووڈ 19 پابندیوں اور پروازوں میں زبردست کمی کے باوجود اتنی اموات ہوئی ہیں
طیاروں کی صنعت سے وابستہ ایک گروپ کا کہنا ہے کہ سنہ 2020 میں کورونا وائرس کی وجہ سے فلائٹس کی تعداد میں کمی کے باوجود طیاروں کے حادثے میں زیادہ سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

ڈچ ایویشن کنسلٹینسی To70 کے مطابق گذشتہ سال دنیا بھر میں ہونے والے طیاروں کے حادثے میں 299 افراد ہلاک ہوئے، سنہ 2019 میں یہ تعداد 257 تھی۔

کووڈ 19 پابندیوں اور پروازوں میں زبردست کمی کے باوجود اتنی اموات ہوئی ہیں۔

ٹریکنگ سائٹ فلائٹارڈار 24 کے مطابق گذشتہ سال کمرشل پروازوں میں 42 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پی آئی اے طیارہ حادثہ: ’پائلٹ، معاون آخری وقت تک کورونا پر گفتگو کر رہے تھے‘

’یوکرین کے طیارے پر غلطی سے میزائل داغے گئے‘

ٹو 70 کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان اعداد و شمار میں مسافر طیاروں کے بڑے حادثات سے ہونے والی تمام اموات سے لے کر غیر قانونی مداخلت کی کارروائیوں جیسے طیارے کو مار گرانا بھی شامل ہیں۔

2020 کے ان کے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ جنوری میں ایرانی مسلح افواج کی جانب سے یوکرین انٹرنیشنل ایئرلائن کی پرواز کو مار گرانا بھی شامل ہے۔ ایران، ہلاک ہونے والے 176 افراد میں سے ہر ایک کے اہل خانہ کو ایک لاکھ 50 ہزار ڈالر دینے کا منصوبہ رکھتا ہے۔

ان اعدادوشمار میں مئی میں وہ 98 ہلاکتیں بھی شامل ہیں جب پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی ایک پرواز کراچی شہر میں گر کر تباہ ہوئی تھی۔ ایک ابتدائی رپورٹ نے اس حادثے کی وجہ ’انسانی غلطی‘ کو قرار دیا تھا۔

The crash site was just short of the airport perimeter

پی آئی اے کی پرواز کے حادثے میں 98 افراد ہلاک ہو گئے تھے

پچھلے پانچ سالوں میں کمرشل اور کارگو طیاروں کے اوسطاً 14 مہلک حادثات ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں سالانہ 345 اموات ہوئی ہیں۔

To70 کے مطابق حادثات کی تعداد گذشتہ سال ہونے والے 86 سے کم ہوکر 40 ہو گئی ہے۔ ان 40 حادثات میں سے صرف پانچ ہی مہلک ثابت ہوئے۔

لیکن کنسلٹینسی کا کہنا ہے کہ مہلک حادثوں کی شرح ’پچھلے دس سالوں کی اوسط سے ملتی جلتی ہے‘۔ انھوں نے متنبہ کیا کہ پروازوں کی کمی کا عملے کی کارکردگی پر ’نمایاں‘ اثر پڑا ہے۔ کنسلٹینسی کا کہنا ہے کہ ہماری صنعت میں جب ہم کام پر واپس آتے ہیں تو ’مہارت میں کمی‘ ایک اہم مسئلہ ہے۔

ریکارڈ کے مطابق عالمی ہوا بازی کی صنعت کا سب سے محفوظ سال 2017 تھا۔ اس سال کوئی مہلک مسافر طیارہ حادثے کا شکار نہیں ہوا، اور صرف دو مہلک حادثات ہوئے جن میں 13 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32554 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp