کورونا وائرس: جب بیٹی نے ماں کو اپنے سامنے دم توڑتے دیکھا
کورونا میں مبتلا مسز شرما نے اسی وائرس کا شکار ہونے والی اپنی والدہ کو ہسپتال میں اپنے ساتھ موجود بستر پر آخری سانسیں لیتے دیکھا ہے۔ وہ لوگوں سے درخواست کرتی ہیں کہ خدارا کورونا سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر کو اپنائیں۔
ماریا ریکو کی عمر 76 برس تھی وہ لیسٹرشائر کی مکین تھیں۔ یہ بات جانتے پوئے بھی کہ ایسا کرنے سے وہ جلدی مر جائیں گی انھوں نے اپنی دونوں بیٹیوں سے آخری بار بات کرنے کے لیے اپنے آکسیجن ماسک کو ہٹایا۔
انابیل شرما اس کے بارے میں کہتی ہیں کہ وہ دل کو دکھ بہچانے والا لمحہ تھا۔ لیکن وہ کہتی ہیں کہ میں خوش ہوں کہ میری ماں موت کے وقت تنہا نہیں تھی۔
مسز شرما نے لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے اپنی اور اپنی والدہ کی تصویر جاری کی ہے۔
’سکون‘
مسز شرما بتاتی ہیں کہ جب ان کی والدہ نے ماسک ہٹایا تو اس کے آدھے گھنٹے کے بعد ان کی موت ہو گئی۔
وہ بتاتی ہیں کہ میری والدہ نے ڈاکٹرز سے کہا کہ ان کا ماسک ہٹا دیں تو انھیں بتایا گیا کہ اگر ایک بار آپ کو آکسیجن سے ہٹا دیا جائے گا تو اس کے بعد آپ زیادہ جی نہیں پائیں گی۔
مزید پڑھیے
کووڈ کے دوران سردیوں میں مطمئن، مثبت اور پرامید رہنے کے پانچ طریقے
کورونا وائرس کی شناخت ہونے والی نئی قسم کے متعلق ہم کیا جانتے ہیں؟
وہ کہتی ہیں کہ ان کی والدہ نے کہا کہ ہاں میں جانتی ہوں لیکن میں نے بہت جی لیا ہے۔
وہ کہتی ہیں کہ والدہ جب بات کرنے کے قابل ہوئیں تو ہمیں ان کے ساتھ پانچ منٹ دیے گئے۔ اس کے بعد وہ بے ہوش ہو گئیں۔
انھوں نے ہمیں بتایا کہ وہ موت سے خوفزدہ نہیں ہیں اور وہ مرنے کے لیے تیار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مجھے بہت زیادہ مقابلہ کرنا تھا کیونکہ میرے بچے گھر پر تھے۔
مسز شرما کی بہن سوسانا کو بھی اس موقع پر حفاظتی آلات پہن کر آنے کی اجازت دی گئی۔ وہ کہتی ہیں کہ انھوں نے اپنی والدہ کی آخری سانس تک ان کا ہاتھ تھاما ہوا تھا۔
وہ کہتی ہیں کہ یہ بات مجھے تسلی دیتی ہے کہ ہم ان کے ساتھ تھے اور میری والدہ کے لیے بھی یہ اطمینان کی بات تھی۔
مسز ریکو اپنی بیٹی مسز شرما ان کے شوہر اور تین بیٹوں کے ہمراہ ایک ہی گھر میں رہائش پذیر ہیں۔
ان کے خیال میں ان کے ایک بیٹے کو سکول سے کورونا وائرس منتقل ہوا اور پھر وہ خوفناک انداز میں تیزی سے پورے گھر کے افراد میں پھیل گیا۔
وہ کہتی ہیں کہ میں لوگوں سے کہنا چاہتی ہوں کہ وہ تمام احتیاطی تدابیر اپنائیں اور دوسروں کے بارے میں بھی سوچیں۔
اکتوبر میں ایک ہی دن مسز شرما اور ان کی والدہ لیسسٹر رائل انفرمری ہسپتال میں داخل ہوئیں اور مسز راکو کی موت یکم نومبر کو ہوئی۔
ان کی آخری رسومات کو مسز شرما کے لیے لائیو سٹریم کیا گیا جو کہ اس وقت ہسپتال میں ہی زیر علاج تھیں۔
مسز شرما جنھیں گھر پر مسلسل آکسیجن پر رہنا ہوتا ہے کیونکہ ان کے پھیپھڑے وائرس کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ والدہ اس بارے میں بہت اچھی طرح جانتی تھیں کہ کیا ہونے والا ہے اور انھیں معلوم تھا کہ وہ اس بیماری سے صحت یاب نہیں ہو سکتیں ان کا بہت زیادہ علاج ہو چکا ہے۔
وہ انپی ماں کے بارے میں بتاتی ہیں کہ وہ ایک بہترین نانی تھیں جن کی قوت ارادی بہت زیادہ مضبوط تھی۔
- ترکی کے ’پاور ہاؤس‘ استنبول میں میئر کی نشست صدر اردوغان کے لیے اتنی اہم کیوں ہے؟ - 28/03/2024
- مولی دی میگپائی: وہ پرندہ جس کی دوستی کتے سے کرائی گئی اور اب وہ جنگل جانے پر راضی نہیں - 28/03/2024
- ماسکو حملے میں ملوث ایک تاجک ملزم: ’سکیورٹی افسران نے انھیں اتنا مارا کہ وہ لینن کی موت کی ذمہ داری لینے کو تیار ہو سکتا ہے‘ - 28/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).