اترپردیش: 50 سالہ خاتون کا گینگ ریپ کے بعد قتل، مندر کا پجاری مرکزی ملزم


اترپردیش کی پولیس
Chitranjan Singh
انڈیا کی ریاست اترپردیش میں ایک 50 سالہ خاتون کا گینگ ریپ کے بعد قتل کرد یا گیا ہے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب یہ خاتون اتوار کی شام مندر میں پوجا کرنے گئی تھیں۔

اس سلسلے میں مندر کے پجاری اور اس کے دو ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

پولیس نے پجاری کے ساتھیوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ مرکزی ملزم یعنی مندر کا پجاری ابھی بھی پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔

https://twitter.com/PTI_News/status/1346781975919558657

اس واقعے کے بارے میں اترپردیش کے ضلع بدایوں کے سینئر سپرنٹینڈینٹ آف پولیس سنکلپ شرما نے بی بی سی کو بتایا کہ ’ایک 50 سالہ خاتون کی مشکوک حالات میں موت ہوگئی ہے۔ اہل خانہ کی درخواست اور پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کی بنیاد پر تعزیرات ہند کی دفعہ 302 اور 376 ڈی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ اس معاملے کے پیش آنے کے بعد ابتدائی تفتیش میں غفلت برتنے کے الزام میں تھانہ انچارج کو معطل کر دیا گیا ہے۔‘

مندر سے گھر واپس نہیں آئیں

خاتون کے اہل خانہ کے مطابق وہ اتوار کی شام کو مندر میں پوجا کرنے گئی تھیں لیکن کافی دیر ہونے کے باوجود جب وہ واپس نہیں آئیں تو خاندان والے پریشان ہوگئے اور ان کو ڈھونڈنے نکل گئے۔

یہ بھی پڑھیے

لڑکیاں درخت سے لٹکی ہوئی ملی تھیں: انڈیا ریپ کیسز سے نمٹنے میں ناکام کیوں ہو رہا ہے؟

ہاتھرس کیس: ‘غیر معمولی اور ہولناک‘ کیس میں گواہوں کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم

انڈیا میں مبینہ گینگ ریپ: ایف آئی آر درج نہ ہونے کے بعد ’خودکشی‘

خاتون کے شوہر نے بی بی سی کو بتایا ’مہاتما (مندر کے پجاری) رات کے ساڑھے گیارہ بجے اسے تشویشناک حالت میں گھر لائے۔ اس کے جسم سے خون بہہ رہا تھا۔ بہت زیادہ خون بہنے سے اس کی موت ہوگئی۔ مہاتما ستیہ نارائن کے ساتھ ان کے دو ساتھی ویدرام اور ڈرائیور جسپال بھی تھا۔‘

خاتون کے خاندان والوں کا الزام ہے کہ انھوں نے تھانے میں شکایت کی لیکن پولیس نے کوئی رپورٹ درج نہیں کی۔

پوسٹ مارٹم اور گرفتاریاں

منگل کے روز پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ خاتون کا گینگ ریپ کے علاوہ ان پر تشد بھی کیا گیا جس کے بعد پولیس نے ایف آئی آر درج کی اور بدھ کو دو افراد کو گرفتار کیا گیا۔

ضلع بدایوں کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر یش پال نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ’پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق خاتون کے اعضائے رئیسہ میں ایسے زخم ہیں جن میں زیادہ خون بہا اور مریضہ خون بہنے کی وجہ سے صدمے میں چلی گئیں جس کی وجہ سے ان کی موت ہوگئی۔ ریپ کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔‘

پولیس پر غفلت کے الزامات

اہل خانہ اور مقامی لوگوں نے الزام لگایا ہے کہ تھانہ اوگھیتی کی پولیس نے معاملے کو حادثہ بتانے کی کوشش کی لیکن جب پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں ریپ کا پتہ چلا تو قتل اور اجتماعی ریپ کا مقدمہ درج کیا گیا۔ خاتون کے بیٹے کے مطابق انھوں نے رات میں ہی پولیس کو اطلاع دی تھی لیکن اگلے دن پولیس وہاں پہنچی۔

پجاری کے بیان نے گمراہ کیا

مقامی صحافی چترنجن سنگھ کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم یعنی پجاری دو دن میڈیا میں یہ بیان دیتا رہا کہ خاتون کی کنویں میں گرنے سے موت ہوئی ہے۔

ان کے بقول پولیس نے پہلے پجاری ستیہ نارائن کے بیان کی بنیاد پر کارروائی جاری رکھی جب کہ خاتون کے گھر والے اجتماعی زیادتی اور قتل کا الزام عائد کر رہے تھے۔

واقعے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پجاری نے کہا ’وہ عورت کنویں میں گر گئی۔ میں نے مدد کے لیے ویدرام اور جسپال کو بلایا۔ جب ان لوگوں کی مدد سے انھیں نکالا گیا تو وہ مر گئیں۔ پھر ہم نے ان کو ان کے گھر پہنچایا۔‘

جب تک مقامی پولیس کے پاس پوسٹ مارٹم رپورٹ نہیں آئی تھی پجاری ستیہ نارائن یہی کہتے رہے کہ وہ صحیح کہہ رہے ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق اس کنویں تک پہنچنا مشکل ہے جس میں پجاری نے خاتون کے گرنے کی بات کہی تھی۔ اس لیے اس بات پر کسی کو یقین نہیں آرہا تھا کہ وہ اس کنویں میں گری تھیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp