نو منتخب صدر جو بائیڈن کی تقریبِ حلف برداری میں شرکت نہیں کروں گا: صدر ٹرمپ


امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جمعے کو ایک ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ وہ نو منتخب صدر جو بائیڈن کی حلف برداری تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔

صدر ٹرمپ کے اس اقدام سے انتقالِ اقتدار کی صدیوں پرانی روائت ٹوٹ جائے گی۔ جس کے مطابق سبکدوش ہونے والے صدر، نو منتخب صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کرتے تھے۔

دارالحکومت واشنگٹن میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے کانگریس کی عمارت کیپٹل ہل پر بدھ کو کی جانے والی چڑھائی کے دو دن بعد کی جانے والی ٹوئٹ میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ حلف برداری تقریب میں شریک نہیں ہوں گے۔

اس اعلان سے صرف ایک دن پہلے انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں اعلان کیا تھا کہ وہ اب اپنا باقی وقت انتقالِ اقتدار کے عمل کو بہترین انداز میں مکمل کرنے میں گزاریں گے۔

خیال رہے کہ صدر ٹرمپ سے پہلے صدر اینڈریو جانسن نے نو منتخب صدر کی حلف برداری تقریب میں شرکت نہیں کی تھی۔ صدر ٹرمپ 152 سال بعد پہلے ایسے صدر ہوں گے جو کہ نو منتخب صدر کی تقریب حلف برداری میں شمولیت اختیار نہیں کریں گے۔

جمعرات کو اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے اگرچہ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جو بائیڈن نئے صدر ہوں گے۔ مگر ان کا اصرار ہے کہ ان سے مبینہ فراڈ الیکشن کے ذریعے دوسری مدت چھینی گئی ہے۔

صدر ٹرمپ کی اپنی انتظامیہ کے حکام کا، جن میں سابق اٹارنی جنرل ولیم بار بھی شامل ہیں، کہنا تھا کہ ان انتخابات میں بے ظابطگیوں کےالزامات کے پیچھے ثبوت نہیں ہیں۔

صدر ٹرمپ کے فیس بک، انسٹاگرام اکاؤنٹس جو بائیڈن کی تقریبِ حلف برداری تک معطل

صدر ٹرمپ کے اب تک کے وفادار ترین ساتھیوں میں شامل نائب صدر مائیک پینس نو منتخب صدر کی حلف برداری میں شریک ہوں گے۔

صدر ٹرمپ کا خیال ہے کہ مائیک پینس نے انہیں آخری وقت میں دھوکہ دیا ہے۔

اگرچہ نو منتخب صدر جو بائیڈن کی حلف برداری کی تقریب کے منتظمین نے ابھی تک صدر ٹرمپ کے اعلان پر ردِ عمل ظاہر نہیں کیا۔ تاہم انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کرونا وائرس کی وجہ سے اس تقریب میں شریک نہ ہوں۔

بدھ کو صدر ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے کیپیٹل ہل پر چڑھائی کے بعد نو منتخب صدر کی حلف برداری کی تقریب کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

صدر ٹرمپ کی مدتِ صدارت ختم ہونے میں اگرچہ دو ہفتے سے کم وقت باقی ہے۔ تاہم ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی شروع کرنے کے خواہاں ہیں۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa