ترکی میں متنازع اسلامی مبلغ عدنان اوقتار عرف ہارون یحییٰ کو 1075 برس قید کی سزا


ترکی کی عدالت نے متنازع مبلغ عدنان اوقتار ’ہارون یحییٰ‘ کو 1 ہزار 75 برس قید کی سزا سنا دی ہے۔ ترک نیوز ایجنسی نے عدالتی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا کہ عدنان اوقتارکو عدالت نے 10 الگ الگ جرائم میں 1 ہزا ر سے زائد برس کی قید کی سزا سنائی ہے۔

رپورٹ کے مطابق استنبول کی عدالت نے 236 ملزمان کے خلاف مقدمات درج کیے جن میں 78 اوقتار کی سربراہی میں کیے گئے منظم جرائم پر ریمانڈ پر ہیں۔ عدالت نے 64 سالہ عدنان اوقتار کو 1 ہزار 75 برس اور 3 ماہ کی سزا جرائم پیشہ گروہ بنانے، سیاستدانوں اور فوج کی جاسوسی، دہشت گرد تنظیم (ایف ای ٹی او) کا ممبر نہ ہونے کے باوجود اُس کی معاونت، نابالغوں سے جنسی زیادتی اور جنسی استحصال، شخصی آزادی کی خلاف ورزی، تشدد اور دھمکی سمیت 10 جرم کی انجام دہی میں سنائی ہے۔

متنازع مبلغ اور ایک ٹی وی چینل کے مالک عدنان اوقتار کو 2018ء میں 200 ساتھیوں کے ہمراہ نابالغوں کے جنسی استحصال اور اغوا کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اوقتار کا چینل ان کا پروگرام اس انداز میں نشر کرتا کہ وہ خواتین میں گھرے ہوئے ہوتے تھے، جنہیں وہ بلی کے بچے کہتا تھا۔

عدالت نے عدنان اوقتار کی تنظیم کے ایک اور ایگزیکٹو ممبر کو نابالغ کے ساتھ جنسی زیادتی، جائیداد کے غلط استعمال اور سرکاری دستاویز میں ہیر پھیر کے الزام میں 211 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے تنظیم کے ایک اور رکن اوقتار بابونا کو مجرمانہ تنظیم کا حصہ ہونے، نابالغوں کے زیادتی سمیت دیگر جرائم میں 186 سال قید کی سزا سنائی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).