پالیسی اپ ڈیٹ سے صارفین کے میسجز کی پرائیویسی متاثر نہیں ہو گی: واٹس ایپ
واٹس ایپ نے اپنے ایک بیان میں صارفین کو کہا ہے کہ یہ بات 100 فی صد واضح رہے کہ واٹس ایپ صارفین کے میسجز اینڈ ٹو اینڈ ان کرپٹڈ ہیں۔واضح رہے کہ واٹس ایپ نے نئی پالیسی کا اطلاق آئندہ ماہ آٹھ فروری سے کرنا ہے جس کے تحت وہ صارفین سے متعلق معلومات پیرنٹ کمپنی فیس بک سے شیئر کی جائیں گی۔
البتہ یورپ اور برطانیہ کے صارفین کے لیے واٹس ایپ کی نئی اپڈیٹ نہیں تھی۔ کیوں کہ اس خطے میں معلومات کے تحفظ کے لیے انتہائی سخت قوانین موجود ہیں۔
We want to address some rumors and be 100% clear we continue to protect your private messages with end-to-end encryption. pic.twitter.com/6qDnzQ98MP
— WhatsApp (@WhatsApp) January 12, 2021
نئی اپ ڈیٹ کے تحت صارفین کو یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ ان کا فون نمبر، واٹس ایپ کے ذریعے دوسرے لوگوں سے رابطہ کرنے کا دورانیہ اور واٹس ایپ استعمال کرنے کا وقت وغیرہ شامل ہے۔ یہ ضروری نہیں ہے کہ واٹس ایپ صارف کا فیس بک اکاؤنٹ بھی ہو۔ بلکہ تمام وہ صارفین جن کے پاس واٹس ایپ کی جانب سے اپڈیٹ کا نوٹس جائے گا اُن کی مذکورہ معلومات فیس بک سے شیئر کی جائیں گی۔
فیس بک ہی کی ملکیت واٹس ایپ کی جانب سے دوسری بار اس کی نئی پالیسی سے متعلق وضاحت سامنے آئی ہے۔ قبل ازیں واٹس ایپ نے کہا تھا کہ اس کی نئی اپ ڈیٹ صرف بزنس اکاؤنٹس سے متعلق ہے۔
صارفین کی آگاہی کے لیے واٹس ایپ کے جاری کردہ حالیہ بیان میں کہا گیا ہے کہ نہ ہی واٹس ایپ اور نہ ہی فیس بک صارفین کے میسجز پڑھ سکتے ہیں اور نہ ہی صارفین کی کالز کو سن سکتے ہیں۔ اس لیے صارفین جو بھی دیگر لوگوں کے ساتھ میسجز میں شیئر کرتے ہیں وہ ان کے درمیان ہی رہتا ہے۔
واٹس ایپ کی جانب سے نئی پالیسی کا اعلان پانچ جنوری کو کیا گیا تھا۔ اس پالیسی کے اعلان کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر صارفین کی پرائیویسی سے متعلق نئی بحث کا آغاز ہوا۔
اسی اثنا میں دیگر ایپس کی ڈاؤن لوڈنگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹس کے مطابق میسجنگ ایپ ‘ٹیلی گرام’ 17 لاکھ اور ‘سگنل’ کو 12 لاکھ مزید صارفین نے ڈاؤن لوڈ کیا ہے۔ عمومی طور پر سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ ہونے والی ایپ واٹس ایپ کو 13 لاکھ لوگوں نے اس دن ڈاؤن لوڈ کیا۔
خیال رہے کہ فیس بک نے 2016 میں واٹس ایپ کے مالکانہ حقوق حاصل کیے تھے۔ اس کے بعد سے اس ایپلی کیشن کے استعمال کرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا ہے۔
خیال رہے کہ ترکی نے واٹس ایپ کی نئی پالیسی کے اعلان کے بعد واٹس ایپ اور فیس بک کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان کی میڈیا ٹیم نے بھی واٹس ایپ کا استعمال ترک کر دیا ہے اور ترکی کی مقامی کمپنی ‘ترک سیل’ کا تیار کردہ میسجنگ ایپ ‘بیپ’ استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب بھارت میں تاجروں نے حکومت کو ایک خط لکھا ہے جس میں واٹس ایپ کی نئی پالیسی کے بعد اس پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
.@CAITIndia has written to Shri @rsprasad @GoI_MeitY strongly objecting to #WhatsappNewPolicy which blatantly infringes & invades privacy of users. We request the Govt to take immediate cognisance of this matter & take necessary step of banning #whatsapp in India.@SecretaryMEITY pic.twitter.com/vWyDbHuEXS
— Confederation of All India Traders (CAIT) (@CAITIndia) January 10, 2021
کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز کی جانب سے آئی ٹی کے وزیر روی شنکر کو ارسال کردہ خط میں کہا گیا ہے کہ واٹس ایپ اور فیس بک پر اس کی پرائیویسی پالیسی اپڈیٹ کرنے کے باعث پابندی عائد کی جائے۔ خط میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہر قسم کی ذاتی معلومات جن میں رقوم کا تبادلہ، موبائل فون میں موجود کانٹیکٹ نمبرز، لوکیشن اور دیگر شامل ہیں، نئی پالیسی کے تحت دیکھی جا سکیں گی۔
واضح رہے کہ واٹس ایپ کی نئی پالیسی کے بارے میں معلومات سامنے آنے کے بعد ٹوئٹر پر بھی اس پر بحث شروع ہو گئی۔ دنیا کے امیر ترین شخص اور الیکٹرک کاریں بنانے والی امریکی کمپنی ٹیسلا کے سی ای او ایلن مسک نے ٹوئٹ کیا کہ “سگنل استعمال کریں۔”
Use Signal
— Elon Musk (@elonmusk) January 7, 2021
اسی طرح بعض لوگوں نے اپنا واٹس ایپ اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنے کا بھی اعلان کیا۔ تو کچھ لوگوں نے اس پر بھی تبصرے شروع کر دیے۔
فائزہ نامی صارف نے اپنا واٹس ایپ اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنے والوں کے لیے لکھا کہ ان لوگوں کے لیے دو منٹ کی خاموشی، جنہوں نے اپنا واٹس ایپ اکاؤنٹ ڈیلیٹ کیا ہے۔
2 hour silence for those, who deleted their whatsapp Account 😒🥺😂#WhatsappPrivacy #WhatsAppheadquarters https://t.co/SZTrtH9d4m
— 𝘧𝘢𝘪𝘻a ✨ (@eye_eman) January 12, 2021
کچھ لوگوں نے ان پر حیرت کا اظہار کیا جو لوگوں کو واٹس ایپ پر ہی واٹس ایپ چھوڑنے کے میسج کر رہے ہیں۔
ملک مدثر طارق نے ایک پریشان بچے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ میرے واٹس ایپ استعمال کرنے والے دوست واٹس ایپ پر ہی واٹس ایپ کا بائیکاٹ کرتے ہوئے۔
My WhatsApp friend boycotting WhatsApp on WhatsApp #WhatsAppheadquarters pic.twitter.com/JSva1enFkd
— Malik Mudassir TariQ (@M_Mudassir_T) January 12, 2021
کسی نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ وہ لوگ جو دوسری میسجنگ ایپس پر منتقل ہو رہے ہیں یہ بھی فیس بک اور واٹس ایپ کے سربراہ مارک زکر برگ خرید سکتے ہیں۔
ایک صارف علی نے کہا کہ اگر سب لوگ ‘سگنل’ اور ‘ٹیلی گرام’ پر منتقل ہو جائیں اور وہ بھی مارک زکر برگ خرید لے۔
https://twitter.com/Survivor994/status/1348938726290976768
اسی طرح شاوال ریاض صدیقی نے ٹوئٹ کیا کہ واٹس ایپ نے ٹیلی گرام سے پوچھا کہ کیسا لگا میرا مذاق۔
WhatsApp to telegram 😂😂 pic.twitter.com/kXI7ihuClM#WhatsAppheadquarters
— Itx_xhawal👑 (@shawal_qurexhi) January 12, 2021
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).