ایلون مسک: گاڑیاں بنانے والی ٹیکنالوجی کمپنی ٹیسلا انڈیا میں اپنی لانچنگ سے کتنا دور ہے؟


ٹیسلا
انڈیا میں کمپنی کی رجسٹریشن کے بعد کاریں بنانے والی بین الاقوامی کمپنی ٹیسلا انڈیا میں اپنی باقاعدہ لانچنگ کے مزید قریب پہنچ گئی ہے۔

’ٹیسلا موٹرز انڈیا‘ اور ’انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ‘ کے اشتراک سے بننے والی یہ کمپنی گذشتہ ہفتے انڈیا میں رجسٹر کی گئی ہے اور اس کے دفاتر انڈین شہر بنگلور میں قائم کیے جائیں گے۔

ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹیو اور بانی ایلون مسک نے گذشتہ سال اکتوبر میں ایک ٹویٹ کے ذریعے انڈیا میں اپنا کاروبار شروع کرنے کی اطلاع دی تھی۔

انڈیا کے وزیر برائے ٹرانسپورٹ تن گڑکاری نے گذشتہ ماہ میڈیا کو بتایا تھا کہ ٹیسلا جلد ہی انڈیا میں اپنی گاڑیاں کی فروخت شروع کرے گی اور اس کے بعد اگلے مرحلے میں ٹیسلا گاڑیوں کی اسمبلنگ اور گاڑیوں کی تیاری کرنے کا کام بھی انڈیا میں ہی شروع کر دیا جائے گا۔

تاہم مقامی حکام کا کہنا ہے کہ انڈیا میں ٹیسلا کے منصوبے ابھی تک غیر واضح ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

دنیا کے امیر ترین شخص کی کامیابی کے چھ راز

’ٹیسلا کی سستی ترین الیکڑک کار آئندہ تین سال میں تیار ہو گی‘

جب ایپل کے سربراہ نے ایلون مسک سے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا

انڈین ریاست کرناٹک کے وزیر صنعت جگدیش شیٹر نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ اگرچہ کمپنی انڈیا میں رجسٹر ہو چکی ہے لیکن اب تک یہ واضح نہیں کہ وہ یہاں کیا کریں گے۔

بنگلور انڈیا میں ٹیکنالوجی کی صنعت کا مرکز ہے۔

الیون مسک

ٹیسلا کے بانی ایلون مسک کو حال ہی میں دنیا کا امیر ترین شخص قرار دیا گیا ہے

انڈیا کی مقامی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ہیڈکوارٹر اسی شہر میں موجود ہیں جبکہ کئی بین الاقوامی کمپنیوں کے انڈین ہیڈ کوارٹرز بھی یہی ہیں۔

اب تک سامنے آنے والی معلومات کے مطابق اس کمپنی کے انڈین یونٹ کے تین ڈائریکٹرز ہیں جن میں سے ایک ڈیوڈ وائن سٹائن ہیں جو اپنے ’لنکڈ اِن‘ پروفائل کے مطابق اس وقت ٹیسلا میں سینیئر ایگزیکٹیو کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

ٹیسلا کے بانی ایلون مسک حال ہی میں دنیا کے امیر ترین شخص بنے ہیں جنھوں نے ایمازون کے جیف بیزوز کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور مسک کی مجموعی دولت 185 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔

انڈیا میں ان کی آمد انڈین وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے برقی (الیکٹرک) گاڑیوں کی تیاری کی ترغیب کے بعد ہوئی ہے۔ مودی کا کہنا ہے کہ وہ آلودگی کو کم کرنے کے لیے ملک میں تیل پر انحصار کم کرنا چاہتے ہیں۔

لیکن ایسی گاڑیوں کی پیداوار اور چارجنگ سٹیشنز کے لیے سرمائے کی کمی ان کوششوں کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔

اس کے باوجود انڈیا میں کار بنانے والی کمپنیوں کی نظر میں الیکٹرک گاڑیوں کی مارکیٹ میں بڑھوتری کے امکانات موجود ہیں۔

انڈیا کی کار بنانے کی سب سے بڑی کمپنی ٹاٹا موٹرز بھی رواں برس الیکٹرک گاڑیوں کی ایک رینج متعارف کروانے والی ہے جبکہ امکان ہے کہ دوسری دو کمپنیاں ‘مہندارا’ اور ‘ماروتی’ بھی رواں سال اپنی برقی گاڑیاں لانچ کر دیں گے۔

ٹیسلا اور سستی الیکٹرک گاڑیاں

ستمبر 2020 میں ٹیسلا کے مالک ایلون مسک نے نئی ٹیکنالوجی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی مدد سے کمپنی سستی اور زیادہ طاقتور بیٹریاں بنانے میں کامیاب ہو گی۔

ایلون مسک کی جانب سے ’بیٹری ڈے‘ قرار دی جانے والی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگلے تین برسوں میں پچیس ہزار ڈالر مالیت میں ایک مکمل خودکار ٹیسلا گاڑی کی تیاری ممکن ہو پائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ہمیشہ سے ہمارا خواب تھا کہ ایک سستی الیکٹرک کار تیار کی جائے۔‘

یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ نئی بیٹریاں گاڑیوں کو پانچ گنا زیادہ انرجی، چھ گنا زیادہ طاقت فراہم کریں گی اور اس سے ڈرائیونگ فاصلے میں 16 فیصد اضافہ ہو گا۔

تاہم کمپنی کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کو مکمل ہونے میں ابھی چند سال کا وقت لگے گا۔

امریکی کمپنی ٹیسلا کے اس منصوبے کے تحت بیٹریوں کو کار کے اندر ہی لگا دیا جائے تاکہ یہ اس کے ڈھانچے کا حصہ ہوں لہذا اس سے بیٹریوں کے اضافی وزن سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکے۔

ایلون مسک نے یہ تقریر کمپنی کے 240 شیئر ہولڈرز کے سامنے کی تھی جو کہ ٹیسلا کمپنی کے ‘ٹیسلا ماڈل 3’ کار پلانٹ پر ہوئی تھی۔

سستی ٹیسلا گاڑیوں کی جدت کا بنیادی جُزو یہ ہے کہ کمپنی ایسی بیٹریاں بنائے جو ان کی کام صلاحیت کو واضح طور پر بڑھا دیں۔

پروفیسر سٹین لے وٹینگھام، جنھیں گذشتہ برس کیمیا کے شعبے میں لیتیھم ان بیٹریوں پر کام کرنے پر نوبل انعام سے نوازا گیا تھا، نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ ’ان تمام ممکنات پر کام کرنے میں بڑا رسک موجود ہیں لیکن اس کے معاشی فوائد بھی بہت زیادہ ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم میں سے بہت سوں نے ایسے ہی ضروری اقدامات تجویز کیے تھے لیکن ٹیسلا کے پاس سرمایہ اور ایسا ممکن کرنے کی نیت ہے۔ میں یقین سے نہیں کہہ سکتا کسی اور کمپنی کا یہ کرنے کا ارادہ ہے۔‘

ایلون مسک نے یہ بھی اعلان کیا کہ پیناسونک اور ایل جی سے بیٹریاں خریدنے کے ساتھ ساتھ ٹیسلا اپنی بیٹریاں بنانا بھی شروع کرے گا۔

گذشتہ برس اپریل میں مسک نے خود انکشاف کیا تھا کہ ان کی الیکٹرک کار ماڈل 3 میں پیناسونک کی بیٹریاں استعمال کرنے کے باعث کچھ مسائل پیدا ہوئے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32552 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp