استعفے دے کر فی الحال حکومت کے ہاتھ مضبوط نہیں کرسکتے: فضل الرحمن


جمعیت علما اسلام اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے لورالائی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں آئین کی بالادستی چاہتے ہیں۔ جو قوتیں آئین کو اہمیت نہیں دیتیں انکی وجہ سے آئین پر عمل نہیں ہو رہا۔ آئین قانون اور پارلیمان کی بالادستی قائم نہیں کی گئی تو ملک میں جمہوریت ایک مذاق بن سکتی ہے۔

نیب کو سرے سے تسلیم ہی نہیں کرتے۔ پی ڈی ایم میں کوئی اختلاف نہیں، ہم سب ایک پیج پر متحد ہیں۔ استعفے دے کر فی الحال حکومت کے ہاتھ مضبوط نہیں کرسکتے۔ 31 جنوری تک وزیر اعظم مستعفی نہ ہوئے تو پی ڈی ایم اپنی حکمت عملی کا اعلان کر دے گی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے طلب کرنے کے باو جود کیوں پیش نہیں ہو رہا جس سے لگتا ہے کہ دال میں ضرور کچھ کالا ہے۔ آصف زرداری اور نواز شریف پر کرپشن کا الزام لگانے والے وزیر اعظم کی پوری کابینہ چوروں سے بھری پڑی ہے۔

انہوں نے کہا نیب کے ارسال کردہ نوٹسز کی کوئی اہمیت ہی نہیں، نیب کے سامنے کبھی پیش نہیں ہوں گا۔ حکومت کے خلاف اپنی تحریک کو مزید سخت کرنے کے فیصلے کا وقت آ گیا ہے۔ پی ڈی ایم ملک اور صوبے میں ضمنی الیکشن میں حصہ لے گی۔ ہمارے استعفے دینے سے حکومت اسمبلی سے اٹھارویں ترمیم کو ختم کر سکتی ہے۔ ہم اپنا کارڈ وقت پر کھیلیں گے۔ قوم لانگ مارچ کی تیاری کرے، اسلام آباد سے جعلی حکومت کا تختہ الٹ کر ہی واپس آئیں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).