ارنب گوسوامی کے نئے انکشافات نے انڈیا کا بھانڈا پھوڑ دیا: پاکستان


پاکستان کے دفتر خارجہ نے اتوار کو انڈین ٹی وی میزبان ارنب گوسوامی کی مبینہ طور پر لیک ہونے والے واٹس ایپ ڈیٹا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان انکشافات نے دنیا کے سامنے انڈیا کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے اور پاکستان اپنے موقف میں ایک بار پھر سرخرو ہوا ہے۔

گذشتہ ہفتے ارنب گوسوامی اور بھارتی براڈ کاسٹ آڈیئنس ریسرچ کونسل (بی اے آر سی) کے سابق سربراہ کی 2019 میں پلوامہ حملے سے پہلے کی واٹس ایپ پر بات چیت منظر عام پر آئی ہے، جس میں وہ مبینہ طور پر اس واقعے کی کوریج سے اپنے چینل کی رینکنگ بڑھانے کی بات کرتے ہیں۔

میڈیا اور سوشل میڈیا ٹرینڈ کی صورت چلنے والے اس لیک ڈیٹا کے مطابق ارنب گوسوامی نہ صرف بالاکوٹ پر حملے بلکہ وہ انڈین آئین کے تحت انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے والے آرٹیکل 370 کے خاتمے سے بھی آگاہ تھے۔

یہ بھی پڑھیے

ارنب گوسوامی پر سوشل میڈیا میں پھر بحث

ارنب گوسوامی اور کنال کامرا کا دوران پرواز ٹاکرا

ارنب گوسوامی کی ضمانت مسترد، ’اب تو انھیں بی جے پی بھی نہیں بچا سکتی‘

لیک ہونے والے ڈیٹا کے مطابق 23 فروری 2019 کو ارنب گوسوامی نے بی اے آر سی کے چیف کو پاکستان سے متعلق بڑی خبر کی پیشگی اطلاع دی۔

مبینہ طور پر ارنب گوسوامی نے اپنے ساتھی کو بتایا کہ پاکستان کے خلاف معمول سے بڑی کارروائی ہو گی اس کے بعد بالاکوٹ حملے کے بعد ارنب نے بتایا کہ مزید کارروائی بھی ہو گی۔

ارنب گوسوامی

پاکستان کے دفتر خارجہ نے رد عمل میں کیا کہا؟

پاکستان کے دفتر خارجہ نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ حالیہ مہینوں میں عالمی برادری کو انڈیا کی طرف سے پاکستان میں کی جانے والی ریاستی دہشتگردی کے بارے میں ثبوت مہیا کیے گئے اور ان میں انڈیا کی طرف سے پاکستان کے خلاف نفرت انگیز اور جعلی خبروں کی مہم بھی شامل ہے۔

پاکستان نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ تازہ ترین انکشافات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ جو پاکستان کا مؤقف رہا ہے: بی جے پی نے پاکستان کو بدنام کرنے اور دہشتگردی کے الزامات سے تعلق جوڑنے کے لیے ایک ’فالس فلیگ آپریشن‘ لانچ کیا۔

پاکستان کے مطابق اس آپریشن کا ایک مقصد انڈیا میں قوم پرستی کو فروغ دینا بھی تھا، یہی وجہ تھی کہ انڈیا کی طرف سے نام نہاد سرجیکل سٹرائیک کے دعوے بھی کیے گئے اور پھر انتخابات جیتنے کے لیے ان جذبات کو استعمال کیا گیا۔

’یہ سب آر ایس ایس۔ بی جے پی کا ایک ایسا طے شدہ ایجنڈا ہے، جس کے تحت وہ انتخابی جیت کو یقینی بناتے ہیں۔‘

دفتر خارجہ کے مطابق ہم نے پہلے ہی پاکستان کے خلاف اس انڈین پروپیگنڈے کی وضاحت کر دی تھی اور یہ موقف اختیار کیا تھا کہ 2019 میں پلوامہ حملے کا فائدہ انڈیا کو ہوا ہے کیونکہ اس کے بعد بی جے پی نے لوک سبھا کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔

ارنب گوسوامی اپنے متنازع بیانات اور ٹی وی پروگراموں کی میزبانی کرتے وقت ایک خاص جارحانہ انداز اختیار کرنے کی وجہ سے تنقید کی زد میں رہتے ہیں۔ وہ کچھ عرصے قبل ایک مقدمے میں جیل بھی کاٹ چکے ہیں۔

ارنب گوسوامی کے انکشافات: سوشل میڈیا پر رد عمل

ارنب کے انکشافات کے بعد سوشل میڈیا پر بھی رد عمل دیکھنے میں آیا ہے۔ حزب اختلاف کی جماعت کانگرس کے ایک رہنما سری واستا نے اپنے ٹویٹ میں انڈیا کے چیف جسٹس سے ان الزامات کی تحقیقات کے لیے از خود نوٹس لینے کا کہا گیا ہے جس میں یہ کہا گیا ہے ججز کو خریدنے کی بات کی گئی ہے۔

جنوبی ایشیا کے امور پر گہری نظر رکھنے والے امریکی تجزیہ نگار مائیکل کگلمین نے ٹوئٹر پر لکھا کہ کیسے ایک انڈیا صحافی نے مبینہ طور پر 2019 میں پلوامہ حملے سے تین دن قبل واٹس ایپ پر بات چیت کے دوران کہا کہ اس واقعے کی کوریج سے ان کے چینل کی رینٹگ میں اضافہ ہو گا۔

انھوں نے یاد دلایا کہ پلوامہ حملے میں انڈیا کے 40 فوجی مارے گئے تھے۔

پراتیک سنہا نامی ایک صارف نے تو ارنب گوسوامی کی مبینہ واٹس ایپ چیٹ ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’پری اینڈ پوسٹ بالاکوٹ‘ یعنی بالاکوٹ حملے سے پہلے اور بالاکوٹ حملے کے بعد کی صورتحال۔

وہاب علوی نامی ایک صارف نے لکھا کہ پلوامہ ڈرامہ تھا، پاکستان نشانہ تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32546 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp