چین: کان میں پھنسے ہوئے مزدروں کا خط امدادی کارکنوں کو مل گیا، باہر نکلنے کی امید روشن


چین
امدادی حکام نے کہا ہے کہ چین میں سونے کی کان میں ایک ہفتہ قبل پھنس جانے والے 12 کان کُن ابھی بھی زندہ ہیں۔

سرکاری میڈیا کی خبروں کے مطابق کان میں پھنسے ہوئے مزدور حادثہ ہونے کے سات دن بعد باہر یہ پیغام بھجوانے میں کامیاب ہو گئے کہ ان کو نکالنے کی کوششیں جاری رکھیں جائیں۔ ‘ہم تک پہنچنے کی کوشش جاری رکھیں۔’

تاہم ان کے علاوہ مزید دس کان کُن کے بارے میں علم نہیں کہ وہ کہاں ہیں اور کیسے ہیں۔

اسی حوالے سے مزید پڑھیے

چین: 33 کان کنوں کی ہلاکت کی تصدیق

چین: کوئلے کی کان میں دھماکوں سے 13 ہلاک، 20 لاپتہ

’دس میں سے صرف ایک کان کن زندہ بچ سکا‘

چین میں اکثر اوقات کانوں میں حادثے ہوتے رہتے ہیں اور اس کی بڑی وجہ حفاظتی قوانین کی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں۔

مشرقی چین کے شانڈونگ صوبے میں 10 جنوری کو ایک دھماکے کے باعث ہوشان کان میں پھنسنے والے 22 افراد کا باہر کی دنیا سے رابطہ منقطع ہو گیا، نکنے کے تمام راستے بند ہو گئے اور مواصلاتی نظام مکمل نہ ہونے کے باعث میسر نہیں تھا۔

سرکاری میڈیا نے بتایا کہ امدادی کارکنان کان میں ایک بہت تنگ راستے کے ذریعے کان کُنوں سے رابطہ کرنے میں کامیاب ہو گئے۔

اسی سراخ کی مدد سے امدادی کارکنوں نے پھنسے ہوئے مزدوروں تک کھانا، دوائیں اور کاغذ پینسل پہنچائے۔

کان کنوں سے ملنے والے نوٹ کے مطابق 12 افراد زندہ ہیں جو کہ کان کے درمیانے حصے میں پھنسے ہوئے ہیں، تاہم دیگر دس افراد کے بارے میں انھیں کچھ نہیں معلوم ہے۔

ان خبروں کے مطابق 12 کان کنوں نے مزید دوائیں مانگیں ہیں اور زخمیوں کی مدد کے لیے سامان منگوایا ہے۔

انھوں نے مزید پیغام دیا کہ زیر زمین پانی کی سطح بڑھ رہی ہے۔

چینی میڈیا کے مطابق کان کے اوپر دیگر مقامات پر سراخ کیے جا رہے ہیں تاکہ مزدوروں کو نکالا جا سکے۔

کان کنوں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ داخلی راستے سے چھ سو میٹر کے فاصلے پر ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32554 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp