آؤڈی مقامی کمپنی کے ساتھ مل کر چین میں الیکٹرک گاڑیاں تیار کرے گی
جرمن کار کمپنی آؤڈی چین میں گاڑیاں بنانے والی سب سے پرانی کمپنی فو کے ساتھ مل کر لگژری الیکٹرک گاڑیاں تیار کرے گی۔
فو چین کی تیسری بڑی گاڑیاں بنانے والی کمپنی ہے اور اس کی بنائی گئی کاروں میں مشہور ریڈ فلیج بھی شامل ہیں، یعنی چین کی کمیونسٹ پارٹی کے رہنماؤں کے زیر استعمال مخصوص لیموزین کاریں۔
چین دنیا کی سب سے بڑی الیکٹرک کار ماکیٹ بھی ہے اور یہاں فو کا مقابلہ مقامی کمپنیوں گیلی اور سائک سے ہے۔
فو اور آؤڈی کی شراکت میں ایک نئی فیکٹری بنائی جائے گی جس میں مکمل طور پر الیکٹرک گاڑیاں بنائی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیے
کیا پاکستان میں الیکٹرک گاڑیاں چل پائیں گی؟
پاکستان کی سڑکوں پر الیکٹرک کار چلانے کا تجربہ کیسا؟
امریکی الیکٹرک کار کے مقابلے میں روس کی کلاشنکوف کار
4.6 ارب ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے یہ نئی فیکٹری چین کے شمال مشرقی شہر چنگچن شہر میں سنہ 2024 تک تعمیر ہو گی۔
آؤڈی چائنا کے صدر ورنر ایشہورن نے کہا ہے کہ ‘آؤڈی اور فو کے درمیان یہ نئی گہری دوستی آؤڈی کے چینی مارکیٹ میں ایک گولڈن دہائی کا عندیہ ہے۔‘
چین دنیا میں آؤڈی کے لیے سب سے بڑی مارکیٹ ہے جہاں کمپنی نے سنہ 2020 میں سات لاکھ سے زیادہ گاڑیاں فروخت کیں۔
آؤڈی کی کوشش ہے کہ سنہ 2025 تک چین میں اس کی سیلز کا ایک تہائی الیکٹرک کاریں ہوں۔
اعلان کردہ نئی فیکٹری میں آؤڈی (اور اس کی مالک کمپنی ووکس ویگن) کا حصہ ساٹھ فیصد ہو گا جبکہ فو کا حصہ چالیس فیصد ہو گا۔
فو پہلے ہی آؤڈی کے روایتی کاریں مقامی طور پر تیار کرتا ہے اور اس کے آؤڈی اور ووکس ویگن کے ساتھ پرانے روابط ہیں۔
فو کمپنی 1950 کی دہائی میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کے چیئرمین ماؤ ژیدونگ کی جانب سے صنعت کاری پر دی جانے والی توجہ کے نتیجے میں بنی تھی۔
اس کی مقبول ترین کار ہونگقی ہے جو کہ سفارتکاروں اور کمیونسٹ پارٹی کے اہلکاروں کے لیے بنائی جاتی تھی۔ تاہم 1980 کی دہائی میں اس کار کی مقبولیت گھٹ گئی اور بعد میں چینی برانڈز کو ترجیح دینے کے تناظر میں دوبارہ بڑھنے لگی۔
چینی صدر سنہ 2015 میں دوسری جنگِ عظیم کے اختتیام کی 70ویں برسی کے موقع پر ملٹری پریڈ میں ہونگقی لیموزین میں ہی سوار نظر آئے تھے۔
فو نے سنہ 2020 میں 30 لاکھ گاڑیاں فروخت کی ہیں جن میں سے دو لاکھ اس کی ہونگقی برانڈ کی کاریں تھیں۔
کمپنی کے منصوبے کے مطابق سنہ 2025 تک بیشتر ہوگقی ماڈل الیکٹرک ہو جائیں گے۔
الیکٹرک کار مارکیٹ
آؤڈی کی جانب سے یہ تازہ ترین اقدام ایک ایسے وقت پر کیا گیا ہے جب چین کی الیکٹرک کار مارکیٹ میں سخت مقابلہ جاری ہے۔
انٹرنیشل انرجی ایجنسی کے مطابق سنہ 2019 میں دنیا میں 72 لاکھ الیکٹرک کاریں تھیں اور ان میں سے 47 فیصد چین میں تھیں۔
چینی مارکیٹ میں دیگر اہم کمپنیوں میں ٹیسلا اور بی ایم ڈبلیو شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مقامی کمپنیوں میں نیو، ای ویز، ایکس پنگ، لی آٹو اور ڈبلیو ایم شامل ہیں۔
- شیاؤمی: چینی سمارٹ فون کمپنی نے الیکٹرک کار متعارف کروا کر کیسے ٹیسلا اور ایپل دونوں کو ٹکر دی - 29/03/2024
- خسارے میں ڈوبی پاکستان کی قومی ایئرلائن کو ٹھیک کرنے کے بجائے فروخت کیوں کیا جا رہا ہے؟ - 29/03/2024
- غزوہ بدر: دنیا کی فیصلہ کن جنگوں میں شمار ہونے والا معرکہ اسلام کے لیے اتنا اہم کیوں تھا؟ - 29/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).