کینیڈا: عملے کو ہراساں کرنے کے الزام پر گورنر جنرل جولی پیئیٹ مستعفی


کینیڈا
کینیڈا کی گورنر جنرل جولی پیئیٹ نے اپنے سٹاف کے لیے کام کا ناقابلِ برداشت ماحول پیدا کرنے کے الزامات کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے۔

بطور گورنر جنرل وہ ریاست کی سربراہ ملکہ الزبتھ دوئم کی نمائندہ تھیں۔

انھوں نے یہ اطلاعات سامنے آنے کے بعد عہدہ چھوڑ دیا کہ کام کی جگہ کے حوالے سے ایک انتہائی اہم انکوائری عام کر دی جائے گی۔

وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے تصدیق کی کہ انھیں اُن کا استعفیٰ مل چکا ہے۔

انھوں نے سنہ 2017 میں سابق خلاباز کا نام اس عہدے پر تعیناتی کے لیے تجویز کیا تھا تاہم ان کے جانے سے ان کی لبرل پارٹی کی حکومت پر کوئی فوری اثرات نہیں پڑیں گے۔

یہ بھی پڑھیے

مشرقی رنگ میں ڈوبے کینیڈا کے وزیراعظم

کینیڈا: سوچی کی اعزازی شہریت کے خاتمے کا فیصلہ

گذشتہ سال جولائی میں جب سی بی سی نیوز نے خبر دی تھی کہ جولی پیئیٹ کے کئی سٹاف ارکان اُن کے رویے سے ہراساں ہو رہے ہیں تو حکومت نے ایک تیسرے فریق کے ذریعے ہراساں کیے جانے کے ان دعوؤں کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔

ستاون سالہ جولی پیئیٹ نے جمعرات کو عوام کے نام ایک خط میں لکھا کہ ‘ہر کسی کو ہر دور اور ہر حالات میں کام کے صحتمند اور محفوظ ماحول کا حق حاصل ہے۔’

‘بظاہر گورنر جنرل کے سیکریٹری کے دفتر میں ہمیشہ ایسا ماحول نہیں تھا۔ گذشتہ چند ماہ میں ریڈو ہال میں تناؤ نے جنم لیا ہے اور اس کے لیے میں معذرت خواہ ہوں۔’

انھوں نے مزید کہا کہ ‘ذاتی اعتبار سے یہ فیصلہ نہایت اچھے موقع پر آیا ہے جب میرے والد کی صحت گذشتہ چند ہفتوں میں تیزی سے بگڑی ہے اور میرے خاندان کو میری مدد کی ضرورت ہے۔’

سی بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جولی پیئیٹ کی پریس سیکریٹری اور صفِ اول کی بیوروکریٹ اسونتا ڈی لورینزو بھی مستعفی ہو رہی ہیں۔

جولی پیئیٹ گذشتہ کئی سالوں سے کینیڈا میں ایک جانا پہچانا نام رہی ہیں۔ سنہ 1992 میں وہ خلاباز بننے کے 5300 سے زائد امیدواروں میں سے تھیں۔

کینیڈین خلائی ادارے نے اس مقابلے میں سے چار افراد کو منتخب کیا تھا۔

سنہ 1999 میں وہ بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر جانے والی پہلی کینیڈین شہری بنیں۔

کینیڈا

کینیڈا میں ملکہ برطانیہ کے نمائندے کے طور پر گورنر جنرل ملکہ کی غیر موجودگی میں ریاست کا باقاعدہ سربراہ ہوتا ہے۔

ویسے تو یہ عہدہ کافی حد تک نمائشی ہے لیکن گورنر جنرل اہم ریاستی ذمہ داریاں نبھاتے ہیں۔

اُن کے پاس پارلیمنٹ سے شاہی نمائندے کے طور پر خطاب کرنے اور پارلیمنٹ کو معطل کرنے، کسی قانون کو شاہی منظوری دینے اور وزیرِ اعظم سے حلف لینے کے اختیارات ہوتے ہیں اور وہ کینیڈین مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف بھی ہوتے ہیں۔

وزیرِ اعظم ٹروڈو نے اپنے ایک بیان میں کہا: ‘کینیڈین حکومت میں ہر ملازم کو ایک محفوظ اور صحتمند ماحول میں کام کرنے کا حق حاصل ہے۔’

انھوں نے مزید کہا: ‘آج کا اعلان ریڈو ہال کی نئی قیادت کو جائزے کے دوران ملازمین کے پیش کیے گئے خدشات پر کام کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔’

جسٹن ٹروڈو نے اس موقع پر جولی پیئیٹ کا شکریہ ادا نہیں کیا۔

انھوں نے کہا کہ کینیڈا کے چیف جسٹس رچرڈ ویگنر اس دوران گورنر جنرل کی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ وہ ‘کچھ عرصے میں’ ملکہ برطانیہ کو جولی پیئیٹ کے متبادل کے لیے نام تجویز کریں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32294 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp