مشہور امریکی ٹی وی میزبان لیری کنگ کا 87 برس کی عمر میں انتقال


لیری کنگ نے اپنے چھ دہائیوں پر محیط کیریئر میں امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے لیے ہزاروں عالمی رہنماوں، سیاسی قائدین، فن کاروں، متنازع شخصیات اور عام لوگوں کے انٹرویو کیے تھے۔

امریکہ کے ٹی وی اور ریڈیو کے مشہور میزبان لیری کنگ 87 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

لیری کنگ نے اپنے چھ دہائیوں پر محیط کیریئر میں امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے لیے ہزاروں عالمی رہنماوں، سیاسی قائدین، فن کاروں، متنازع شخصیات اور عام لوگوں کے انٹرویو کیے تھے۔

رپورٹس کے مطابق لیری کنگ رواں ماہ کے آغاز میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد لاس اینجلس میں ایک اسپتال میں زیرِ علاج رہ چکے تھے۔

وہ کئی برس سے مختلف عوارض میں مبتلا تھے جن میں ذیابیطس کے ساتھ ساتھ 2019 میں فالج کا شدید حملہ بھی شامل تھے۔

ٹوئٹر پر ان کے اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وہ لاس اینجلس کے کیڈرز سینائی میڈیکل سینٹر میں زیر علاج تھے۔

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ان کا گزشتہ کئی دن سے میڈیکل سینٹر میں علاج جاری تھا۔

ٹوئٹر پر جاری بیان میں ان کی آج صبح موت کی تصدیق کی گئی البتہ بیان میں موت کی وجہ بیان نہیں کی گئی۔

خبر رساں ادرے ‘رائٹرز’ کے مطابق لیری کنگ کا 1985 سے 2010 تک نشریاتی ادارے سی این این پر چلنے والا مشہور شو ‘لیری کنگ لائیو’ لاکھوں ناظرین کا پسندیدہ پروگرام تھا جس میں وہ عالمی رہنماؤں، فن کاروں اور دیگر شخصیات کے دلچسپ انداز سے انٹرویو کرتے تھے۔

ٹی وی پر ان کا پروگرام مشہور ترین پروگرامات میں شمار ہوتا تھا جس میں وہ سیاسی مباحثے، حالات حاضرہ پر تبصرے اور ناظرین کی ٹیلی فون کالز شامل کرتے تھے۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق لیری کینگ نے کم و بیش 50 ہزار کے قریب انٹرویوز کیے تھے۔ انہوں نے اپنے شو میں فلسطین کے رہنما یاسر عرفات سے لے کراردن کے شاہ حسین، اسرائیل کے وزیرِ اعظم اسحاق رابین، بدھ مت کے ماننے والوں کے پیشوا دلائی لامہ، امریکہ اداکارہ الزبتھ ٹیلر، سویت یونین کے وزیر اعظم میخائل گورباچوف سے لے کر امریکہ کے صدر براک اوباما، ٹیکنالوجی کے گرو بل گیٹس اور اداکارہ لیڈی گاگا سب کو مدعو کیا۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa