وہ چار چیزیں جنھوں نے نیٹفلکس کو کامیاب بنایا


نیٹفلکس کو گذشتہ سال کورونا وائرس کی وبا پھوٹنے کے بعد بہت شہرت ملی اور اس پلیٹ فارم پر فلموں اور ٹیلی ویژن دیکھنے کی مانگ میں اضافہ ہوا۔

جمعرات کو نیٹفلکس نے سرمایہ کاروں کے ساتھ ایک سال کے نتائج شیئر کیے اور اپنے اگلے سال کا لائحہ عمل بھی طے کیا۔

اس کی تفصیلات کچھ یوں ہے۔

1- نیٹفلکس بہت ذیادہ پیسے کما رہا ہے

اس وقت اس کمپنی کے 200 سے زائد ممبرز ہیں جو نیٹفلکس کو پیسے دے رہے ہیں۔ یہ تعداد سال 2019 کے مقابلے میں 30 فیصد زائد ہے۔

گذشتہ سال 37 ملین افراد نے اس کو سبسکرائب کیا، جس میں 8.5 ملین سبسکرائبرز صرف گذشتہ تین ماہ کے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

اوباما ٹی وی پروگرام اور فلمز بنائیں گے

لاک ڈاؤن کے دوران اپنائی گئی عادتیں کیا قائم رہیں گی؟

’نیٹ فلکس شریعہ پالیسی سے متصادم‘: پاکستانی بینک نے ادائیگی روک دی

اس کے ساتھ اس پلیٹ فارم نے امریکہ اور برطانیہ سمیت مختلف ممالک میں ممبرشپ فیس میں بھی اضافہ کر دیا ہے، جس سے گذشتہ سہ ماہی میں کمپنی کے ریونیو میں 24 فیصد اضافہ ہوا، جس سے اب یہ ریونیو 6.6 بلین ڈالر ہو گیا ہے۔

اس عرصے میں کمپنی نے 542 ملین ڈالر کا منافع کمایا۔

سال بھر کے لیے نیٹفلکس نے 25 بلین ڈالر کا ریونیو ظاہر کیا اور تقریباً 2.8 بلین کا منافع ظاہر کیا۔

نیٹفلکس کی انتظامیہ جس نے اپنے کام کو وسعت دینے کے لیے ذیادہ قرض لے رکھا تھا کا کہنا ہے کہ اس کے ریونیو میں اضافے سے اب انھیں امید ہے کہ وہ اپنے آپریشنز کو توسیع دینے کے لیے مزید قرض نہیں لیں گے اور اس دوران جو انھیں منافع ملا ہے اس سے وہ شیئرز خریدیں گے۔

کمپنی کی طرف سے اس اعلان کے چند گھنٹے بعد جمعرات کو اس کمپنی کے شیئرز میں نو فیصد سے زائد اضافہ بھی ہوا ہے۔

2- امریکہ اور کینیڈا سے باہر کے ممالک سے ذیادہ افراد نے ممبرشپ حاصل کی

گذشتہ سال نیٹفلکس سے جڑنے والے افراد کی ذیادہ تعداد امریکہ اور کینیڈا سے باہر کی ہے۔ یورپ سے زیادہ تعداد میں لوگوں نے اس پلیٹ فارم کی ممبرشپ حاصل کی ہے۔

اب نیٹفلکس کو کئی ممالک میں مقبولیت حاصل ہو رہی ہے۔

مثال کے طور پر نیٹفلکس کے مطابق فرانسیسی زبان میں لُوپن کے بارے میں ایک شو ہے، جو ایک جینٹلمین چور کی کہانی پر مشتمل ہے۔ یہ شو برازیل، ارجنٹینا، جرمنی، سپین اور دوسرے ممالک میں پہلے نمبر پر ہے جبکہ امریکہ میں ٹاپ ٹین والی فہرست میں اس کا دوسرا نمبر ہے۔

Omar Sy stars in Lupin

نیٹفلکس کو امید ہے کہ پہلے 28 دنوں میں 70 ملین لوگ اس شو کو دیکھیں گے۔

3- بریجرٹن کا ایک نیا سیزن بھی آ سکتا ہے

لُوپن اور کمپنی کے دوسرے ایسے شوز کی کامیابی جیسے بریجرٹن، ٹائیگر کنگ اور منی ہیسٹ ہیں، جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اب دوسروں کی فلموں اور شوز پر انحصار کرنے کے بجائے اب نیٹفلکس خود فلم میکنگ اور اور ٹیلی ویژن کا بڑا ذریعہ بن چکا ہے۔

نیٹفلکس جس نے سٹریمنگ سنہ 2007 سے شروع کی تھی اب 500 سے زائد شوز بنائے ہیں یا ان پر کام جاری ہے کا کہنا ہے کہ اس نے رواں برس ہر ہفتے ایک نئی (اوریجنل) فلم ریلیز کرنی ہے۔

اپنی سرمایہ کاری کے بارے میں لکھے جانے والے نوٹ میں کمپنی کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ایک بہت خوشی والی خبر ہے جو کہ اس ہفتے معروف ڈرامے بریجرٹن کے ریلیز سے متعلق ہے۔

4- مقابلے پر نظر گاڑے ہوئے ہیں

نیٹفلکس کا نیا مواد اس کی حکمت کا وہ خاص حصہ ہے جس سے وہ اپنی دوسری کمپنیوں پر اپنی سبقت برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ ان دوسری کمپنیوں میں ڈزنی، ویاکوم، ایچ بی او اور دوسری کمپنیاں شامل ہیں جنھیں اپنی نشریات کو بہتر بنانے کے لیے اب بہت محنت کرنی پڑ رہی ہے۔

امریکہ کے معاشی امور پر نشریاتی ادارے سی این بی سی نے طنزیہ انداز میں کہا کہ نیٹفلکس کی رپورٹ میں بریجرٹن کے بارے بڑا انکشاف کیا گیا ہے۔

نیٹفلکس نے اپنے انویسٹر نوٹ میں مزید لکھا ہے کہ تفریحی نشریات میں اس قدر اضافے سے مقابلے کا رحجان پیدا ہوا ہے۔ اب وہ نئے طریقوں سے ہمارا مقابلہ کر رہے ہیں، جس کا ہم کئی برسوں سے انتظار کر رہے تھے۔

یہی وجہ ہے کہ ہم تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں اور اپنے کام میں مضبوطی پیدا کرنے اور اپنے تیار کردہ مواد کو دنیا بھر میں ہر طرح کے لوگوں تک پہنچانے کے لیے محنت کر رہے ہیں۔

پی پی فورسائیٹ کمپنی کے ٹیکنالوجی کے تجزیہ کار پاولو پیسکاٹور کا کہنا ہے کہ آئندہ دنوں میں نیٹفلکس اور دوسری کمپنیوں میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔

ان کے مطابق نیٹفلکس اس مقابلے میں بہت کچھ کھو سکتا ہے جبکہ اس کی حریف کمپنیاں ابھی آگے بڑھنے کی تگ و دو میں ہیں۔ ان کے مطابق جس کے پاس اپنا تیار کردہ مواد ہو گا وہی اس مقابلے میں آگے ہو گا۔

اس دوران کئی کمپنیوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔

ناظرین کو اپنے انتخاب سے متعلق سخت فیصلے کرنے ہوں گے کیونکہ اب وہ سب نشریات تو دیکھنے سے رہے۔ اس میں میوزک اور گیمز سے متعلق سروسز بھی شامل ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp