دنیا بھر میں کرونا کیس 10 کروڑ کے قریب، متاثرہ ممالک میں امریکہ سرِ فہرست


فائل فوٹو
ویب ڈیسک — کرونا وائرس سے دنیا بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 10 کروڑ کے قریب پہنچ گئی ہے جب کہ اس مہلک وبا سے دنیا بھر میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 20 لاکھ سے بڑھ چکی ہے۔ امریکہ کیسز اور اموات کے لحاظ سے دنیا میں سرِفہرست ہے۔

امریکہ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعدادوشمار کے مطابق امریکہ میں اب تک دو کروڑ پچاس لاکھ افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جب کہ چار لاکھ 17 ہزار اموات ہو چکی ہیں۔

امریکہ کے بعد بھارت میں کرونا وائرس کے ایک کروڑ 60 لاکھ کیس سامنے آئے ہیں جب کہ اس جنوبی ایشیائی ملک میں ایک لاکھ 53 ہزار اموات ہوئی ہیں۔

برازیل میں اس متعدی مرض نے 90 لاکھ افراد کو متاثر کیا ہے جب کہ جنوبی امریکہ کے اس ملک میں وائرس سے دو لاکھ 16 ہزار افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

ادھر عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروس گیبراسس نے کہا ہے کہ وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کے استعمال سے عالمی وبا پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ اب تک 50 ممالک میں لوگوں کو ویکسین کی خوراک دی جا رہی ہے۔ لیکن ان ممالک میں دو کے علاوہ تمام ملک زیادہ اور درمیانی آمدنی والے ممالک ہیں۔

اس رجحان کے پیشِ نظر انہوں نے کہا کہ دنیا کو ایک عالمی خاندان کے طور پر مل جل کر کام کرنا ہو گا تاکہ ویکسین کو جلد از جلد اور مساوی طریقے سے تقسیم کیا جا سکے۔

ادھر نیوزی لینڈ میں حکام کمیونٹی کی سطح پر وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ کمیونٹی کی سطح پر وائرس کے پھیلاؤ سے مراد یہ ہے کہ کوئی شخص کسی متاثرہ فرد سے رابطے میں آئے بغیر یا اس مہلک وبا سے متاثرہ علاقے میں جائے بغیر اس کا شکار ہوا۔

نیوزی لینڈ نے سخت لاک ڈاؤن پر عمل کرتے ہوئے اس وائرس سے تقریباً مکمل چھٹکارا حاصل کر لیا تھا۔

لیکن وبا کے پھیلاؤ سے لے کر 24 جنوری تک دوسرے ممالک سے نیوزی لینڈ واپس آنے والے افراد میں وائرس کے 79 کیس سامنے آ چکے ہیں اور ان میں برطانیہ اور جنوبی افریقہ سے شروع ہونے والی وائرس کی اقسام بھی پائی گئی ہیں۔

اس رجحان سے کمیونٹی کی سطح پر وائرس کے پھیلنے کے خطرات کے متعلق تشویش بڑھ گئی ہے۔

ہفتے کو ہانگ گانک کی حکومت نے کہا کہ شہر کے ایک گنجان آباد علاقے کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے تاکہ اس میں رہنے والے تمام افراد کے ٹیسٹ کیے جا سکیں۔

جارڈن نامی ڈسٹرکٹ میں تقریباً دس ہزار افراد کے 48 گھنٹے کے اندر ٹیسٹ کیے جائیں گے تاکہ ملازمین پیر کو اپنے اپنے کام کرنے کے مقامات میں جا سکیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ تین ہزار حکومتی ورکرز اس ڈسٹرکٹ میں فرائض انجام دیں گے۔ یاد رہے کہ شہر کے اس حصے میں نئے سال کے پہلے 20 دنوں میں وائرس کے 162 کیس سامنے آئے ہیں اور حکام نے ہانگ کانگ کی مشہور ٹیپمل اسٹریٹ مارکیٹ کو بھی مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa