انڈین صدر رام ناتھ کووند کو سبھاش چندر بوس کی تصویر کی رونمائی مہنگی کیوں پڑی؟


انڈیا کے صدر رام ناتھ کووند کو ایوان صدر میں انڈیا کی تحریک آزادی کے اہم رہنما سبھاش چندر بوس کی 125 ویں سالگرہ کے موقع پر ان کی تصویر کی نقاب کشائی کرنا مہنگا پڑ گیا ہے۔

لیکن ایسا کیوں ہوا ہے؟ تو جناب معاملہ کچھ یوں ہے کہ انڈیا کے صدارتی دفتر یعنی راشٹر پتی بھون کے ٹوئر اکاؤنٹ سے دو تصاویر جاری کی گئی جس میں انڈیا کے صدر رام ناتھ کووند انڈیا کے تحریک آزادی کے اہم رہنما سبھاش چندر بوس کی 125 ویں سالگرہ کے موقع کی مناسبت سے انھیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے صدارتی دفتر میں ان کے پورٹریٹ کی رونمائی کرتے دکھائے گئے ہیں۔

لیکن اس ٹویٹ کا جاری ہونا تھا کہ فوراً سوشل میڈیا صارفین نے انڈین صدر پر تنقید کے نشتر برسانے شروع کر دیے اور یہ سب اس لیے ہوا کیونکہ سبھاش چندر بوس کے جس پورٹریٹ کی رونمائی کی گئی وہ مبینہ طور پر غلط تصویر تھی اور اس پورٹریٹ میں سبھاش چندر بوس کی تصویر کی بجائے مبینہ طور پر بالی وڈ کے اداکار پروسنجیت کی تصویر تھی جنھوں نے ایک فلم میں سبھاش چندر بوس کا مرکزی کردار ادا کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

انڈین نیوز چینلز اور سوشل میڈیا پر پاکستان میں ’خانہ جنگی‘ کی جھوٹی خبریں

سبھاش چندر بوس ’محمد ضیا الدین‘ بن کر کیسے انڈیا سے جرمنی پہنچے؟

ارنب گوسوامی پر سوشل میڈیا میں پھر بحث

تو بس پھر کیا تھا، انڈیا کے سوشل میڈیا صارفین کو تو حکمران جماعت بی جے پی اور صدر کووند کی اس غلطی پر تنقید کا ایسا موقع ہاتھ آیا جسے وہ بلکل گنوانا نہیں چاہتے تھے۔ مختلف سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مخلتف میمز اور مزاحیہ تبصروں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

اس پر ردعمل دیتے ہوئے جوئے داس نامی ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا ’یہ بہت مضحکہ خیز ہے۔ انڈیا کے صدر نے جس تصویر کی رونمائی کی ہے وہ تصویر نیتا جی (سبھاش چندر بوس) کی نہیں بلکہ اداکار پرسنجیت کی ہے جنھوں نے ایک فلم میں ان کا مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ یہ تو ایسے ہی ہو گیا کہ بھگت سنگھ کی جگہ اداکار اجے دیوگن کی تصویر کی رونمائی کر دی جائے۔‘

ایک اور صارف نے صدارتی دفتر کی ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہو جواب دیا کہ ’صدر صاحب، یہ اداکار پرسنجیت کی تصویر ہے جنھوں نے قومی ہیرو (سبھاش چندر بوس) کا کردار ایک بنگالی زبان میں نبھایا تھا۔ یہ ان کی خود کی تصویر نھیں ہے۔ اگلے ہفتے آپ کو چاہیے کہ آپ گاندھی فلم کے اداکار بین کنگسلے کی تصویر کی رونمائی کریں تاکہ تصاویر کا سیٹ مکمل ہو سکے۔‘

اسی طرح بہت سے صارفین نے صدر کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر پر میمز جاری کرنا شروع کر دی جس میں صدر کو مخلتف فلموں میں تاریخی کردار ادا کرنے والے اداکاروں کی تصاویر کو دکھایا گیا ہے۔

جیسے کے ایک صارف نے فلم منگل پانڈے میں مرکزی کردار ادا کرنے والے اداکار عامر خان کی تصویر کو اس پورٹریٹ میں ظاہر کرتے ہوئے لکھا کہ ’صدر منگل پانڈے کو خراج تحسین پیش کر رہے ہیں۔‘

تاہم جہاں زیادہ تر سوشل میڈیا صارفین انڈین صدر کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے متنازعہ تصویر جاری کرنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور مزاحیہ میمز شیئر کر رہے ہیں وہیں کچھ سوشل میڈیا صارف حکومت کی حمایت میں بھی سامنے آئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ انڈین صدر نے سبھاش چندر بوس کی صحیح تصویر جاری کی ہے جبکہ سوشل میڈیا پر بہت سے گروہ حکومت مخالف پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔

معاملہ کچھ بھی ہو لیکن انڈیا کے صدر کے سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹ سے اب تک نہ تو اس تصویر والی ٹویٹ کو ہٹایا گیا ہے اور نہ ہی اس پر سرکاری طور پر کوئی وضاحت جاری کی گئی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32553 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp