امریکہ کی شام میں داعش کے ہاتھوں دو مقامی خواتین کے قتل کی مذمت


امریکہ نے دو مقامی خواتین افسران کے قتل کی مذمت کی ہے جنہیں داعش سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں نے اغوا کر لیا تھا۔

امریکہ کے شام میں سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ کو صدا الفیصل اور ہند لطیف الخضر کی ہلاکتوں پر گہرا دکھ ہے۔”

سفارت خانے نے مزید کہا کہ “ہم داعش کے ہاتھوں ان کے قتل پر افسوس کرتے ہیں اور ان کے خاندانوں سے تعزیت کرتےہیں۔”

شام میں امریکی سفارت خانے نے 2012 میں تب کام بند کر دیا تھا جب شامی حکومت کی جانب سے حکومت مخالف مظاہرین پرکریک ڈاؤن کیا گیا تھا۔ سفارت خانہ شامی عوام سے سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ رکھتا ہے۔

شمال مشرقی شام کے قصبے الدشیشہ سے صدا اور ہند کو پچھلے ہفتے ان کے گھروں سے اغوا کیا گیا تھا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کم از کم آٹھ افراد اس اغوا میں شامل تھے۔

صدا الفیصل مقامی انتظامیہ کی کونسل کی کو چیئرمین تھیں جب کہ ہند لطیف الخضر اسی کونسل کی ممبر تھیں۔

الدشیشہ کا قصبہ 2017 میں امریکی فورسز نے داعش سے آزاد کیا تھا۔

ایس ڈی ایف کے جنرل کمانڈر مظلوم عابدی کا کہنا ہے کہ یہ حملہ خواتین کی آزادی اور جمہوری آزادیوں پر حملہ ہے۔

داعش کے 2019 میں شکست کھا جانے کے بعد بھی تنظیم شمال مشرقی شام میں ابھی بھی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa