میانمار میں فوجی بغاوت: فٹنس انسٹرکٹر کو پتہ ہی نہیں چلا کہ فوج نے ’قبضہ‘ کر لیا
وہ ایک انتہائی غیر معمولی دن ہونے والی ایک معمول کی ورزش تھی۔
فٹنس انسٹرکٹر خنگ ہنن وئے کے فرشتوں کو بھی علم نہیں تھا کہ جسے وہ اپنی روز مرہ کی ورزش کی ویڈیو سمجھ رہی ہیں حقیقت میں وہ ایک یادگار ویڈیو بن جائے گی، جس میں تاریخی لمحات فلمبند ہوں گے۔
اگر ایک سرسری نظر ڈالیں تو ویڈیو میں معمول کا ڈانس ورک آؤٹ کرتی ہوئی ایک خاتون دکھائی دیتی ہیں۔ لیکن ذرا غور کرنے پر ان کے پیچھے بکتر بند گاڑیوں کا ایک قافلہ جاتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔
خنگ نے، جو کہ ایروبک کی ایک ٹیچر ہیں، اپنی ورزش کی یہ ویڈیو فیس بک پر پیر کی صبح پوسٹ کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد حامیوں کو آنگ سان سوچی سے متعلق تشویش
میانمار میں منتخب حکومت گرا کر اقتدار پر قبضہ کرنے والے فوجی سربراہ کون ہیں؟
ٹھیک اسی لمحے جب ویڈیو کی ریکارڈنگ ہو رہی تھی میانمار میں فوجی بغاوت شروع ہو رہی تھی اور ملک کی رہنما آنگ سان سوچی اور دوسرے سیاستدانوں کو حراست میں لینے کے لیے فوج بیرکوں سے نکل چکی تھی۔
اس کے بعد فوج نے اقتدار پر قبضہ کر لیا اور آنگ سان سوچی کی جماعت کی حالیہ انتخابات میں کامیابی پر دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے ملک میں میں ایک سال کی ایمرجنسی کا اعلان کر دیا گیا۔
https://twitter.com/mpeer/status/1356396517221756928
تاہم خنگ اسی دوران ایک زبردست ڈانس ٹریک پر ورزش کرتے ہوئے اپنے کولہے مٹکاتی رہیں، ان کی قسمت اچھی تھی کہ ان کو بغاوت کا علم نہیں ہوا اور ان کا دھیان بکتر بند گاڑیوں کے قافلے پر نہیں بلکہ اپنے ڈانس پر رہا۔
انھوں نے یہ ویڈیو میانمار کے دارالحکومت نے پائی تا میں پالیمان کمپلیکس کو جانے والی سڑک کے قریب ایک گول چکر پر بنائی تھی۔
اس کے بعد یہ پوسٹ جلد ہی وائرل ہو گئی اور فیس بک پر اسے ہزاروں مرتبہ دیکھا اور شیئر کیا گیا۔ بہت سوں نے خنگ کی ’دیوانگی‘ اور زندگی سے بھرپور اداؤں اور فوجی بغاوت کے ذریعے جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کے درمیان عجیب سے تضاد محسوس کیا۔
انھوں نے اپنی کی جانے والی اصل پوسٹ میں کہا کہ ’پیچھے کا منظر اور موسیقی ایک طرح سے مماثلت رکھتی ہے۔ میں صبح کی خبریں آنے سے پہلے ایک مقابلے کے لیے کلپ فلمبند کر رہی تھی۔ کیا یہ یاد رہے گا۔‘
کیا یہ ویڈیو اصلی ہے؟
جی یہ ویڈیو بالکل اصلی ہے۔ شروع شروع میں کچھ شک تھا، کیونکہ حالات ہی ایسے غیر معمولی ہیں جن میں یہ ویڈیو فلمبند کی گئی۔
لیکن بعد میں جب صحافیوں اور انٹرنیٹ پر تحقیق کرنے والے دیگر افراد نے اس کے متعلق معلومات حاصل کیں تو یہ بالکل اصلی نکلی۔
بی بی سی نے بھی خنگ ہنن سے رابطہ کیا ہے جنھوں نے اس کے اصلی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
ایک اور فیس بک پوسٹ میں فٹنس انسٹرکٹر نے کہا ہے کہ یہ گول چکر گذشتہ 11 مہینوں سے ڈانس کرنے کے لیے ان کی پسندیدہ ترین جگہ ہے۔
میانمار کی فوج کے حامیوں کی طرف سے تنقید پر انھوں نے اپنا دفاع کیا۔
انھوں نے کہا: ’بیوقوفو میں کسی تنظیم کا مذاق اڑانے یا تضحیک کرنے کے لیے ڈانس نہیں کر رہی تھی۔ میں ایک فٹنس ڈانس مقابلے کے لیے ڈانس کر رہی تھی۔ کیونکہ نئے پائی تا میں سرکاری قافلے کا اس طرح جانا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے، سو میں نے سوچا کہ یہ سب نارمل ہے اور میں نے (ڈانس) جاری رکھا۔‘
- مختار انصاری کی موت: انڈیا میں انڈر ورلڈ کا بڑا نام جنھیں جیل میں ’زہر دیے جانے‘ کا ڈر تھا - 29/03/2024
- ماں بیٹی کے ملاپ کی کہانی: ’میں 17 سال بعد بیٹی کو دیکھ کر دوبارہ زندہ ہو گئی‘ - 29/03/2024
- شیاؤمی: چینی سمارٹ فون کمپنی نے الیکٹرک کار متعارف کروا کر کیسے ٹیسلا اور ایپل دونوں کو ٹکر دی - 29/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).