ہاتھ سے لکھنے کے چند ناقابل یقین فائدے


لکھنا لکھانا چھوڑ پڑھائی ٹائپنگ پہ رکھ آس
اٌٹھا رضائی سو جا بچے رب کرے گا پاس

ٹکنالوجی ہماری زندگیوں میں اس قدرعام ہو گئی ہے کہ کمپیوٹر اورموبائل کی مدد کے بغیرکچھ بھی کرنا تقریباً ناممکن ہے لیکن موجودہ ٹکنالوجی سے جہاں فائدے مل رہے وہاں ہاتھ میں قلم یا پینسل سے لکھنے کا رٌجھان بتدیج کم ہے اس کی کمی کی وجہ سے ہماری روزمرہ کی زندگی میں بہت سی مختلف رکاوٹیں داخل ہو چکی ہیں، اورچوں کہ ہاتھ سے لکھنا ایک غیرضروری فعل بنا ہوا ہے اور یہ دیکھ کرہم سمجھتے ہیں کہ سب کچھ ٹھیک ہی لکھ اوربنا سکتے ہیں۔

مختلف مطالعات کے مطابق، خطوط، نوٹ، مضامین، جرنل اور ڈرائینگ پینٹگ پرہاتھ خصوصاً انگلیوں میں پکڑکر لکھنے کے دماغی فوائد جو ہم ٹائپنگ سے حاصل کرہی نہیں سکتے کیوں کہ قلم کی پکڑ یعنی ہاتھ سے لکھنا واقعی ہم کو الفاظ اوراشکال کے ساتھ جوڑتا ہے اور ہمارے دماغ کو قدرتی طور پر ان پر دھیان دینے، سمجھنے اور ان سے سیکھنے کی اجازت دیتا ہے۔ قرآن پاک میں رب العالمین سورہ العلق

الذى علم بالقلم ( 4 )
جس نے قلم کے ذریعہ علم سکھایا۔

میں ارشاد کر کے اپنے کرم کا بیان کے ساتھ انسان کو صاحب علم بناکر مخلوقات کی بلند ترین صفت سے بخش کر اس کو قلم کے استعمال سے لکھنے کا فن سکھایا جو بڑے پیمانے پرعلم کی اشاعت، ترقی اور نسل بعد نسل اس کی بقا اور تحفظ کا ذریعہ ہے۔

ہاتھ سے لکھنے پر واپس آنے کی بہت ساری وجوہات موجود ہیں۔ ان تمام طریقوں کو جاننے کے لئے نیچے مندرجہ فوائد جس سے ہم ہاتھ سے لکھے جانے والے ناقابل یقین طریقے اپناکراپنے جسم اور دماغ کو فائدہ پہنچاسکتے ہیں۔

پہلا فائدہ: لیپ ٹاپ پر نوٹ ٹائپ کر کے لینا بہت تیز ہو سکتا ہے لیکن تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ جو لوگ ہاتھ میں قلم / پینسل سے نوٹ لکھتے ہیں وہ ان لوگوں کے مقابلے میں زیادہ معلومات کو یاد رکھتے ہیں جو ٹائپ کرتے ہیں۔ ایک تحقیق میں پتا چلا کہ وہ طلباء جو ہاتھ سے نوٹ لکھ کرجاتے ہیں انھیں اس سبق کی زیادہ سمجھ تھی جو کمپیوٹر پرٹائپ کر کے نوٹ کرتے تھے۔

دوسرا فائدہ: اپنی ذہنی صلاحیتوں کو نکھارنے اورپھرانہیں استعمال کرنا لازم ہے اورقلم سے لکھنے یا کام کرنے پر ہمارا دماغ مکمل طور پرمشغول ہوجاتا ہے جو کہ لکھنے اور اچھی کارکردگی کے لئے انتہائی ضروری ہے اور ہمارے دماغ کے ارد گرد روابط کا ایک حصہ جسے ”ریڈنگ سرکٹ“ کہتے ہیں یہ ٹائپنگ سے کہیں زیادہ ہمارے دماغ کے زیادہ حصوں کو متحرک کرتا ہے۔

تیسرا فائدہ: جسم اور اعصاب کو پٌرسکون کرنے کے لیے رات کے وقت لکھنا دراصل ہمارے دماغ کو سمیٹنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ گرافولوجسٹ اور ہینڈ رائٹنگ ماہر ڈاکٹر مارک سیفر کے مطابق ”ایک دن میں کم سے کم 20 مرتبہ ایک جملے کے بارے میں بتانا، خاص طور پر توجہ کے ساتھ لکھنے سے افراد پر اثر ڈالتا ہے جس سے ہم کو زیادہ توجہ مرکوز رکھنے میں بھی مدد ملتی ہے، جو کہ قدرتی طور پر ایک بے سٌکون دماغ کو ایک جگہ فوکس یا مرکوز کردینے میں بہت مفید ہے۔

چوتھا فائدہ: ذہنی خستہ کاری، دماغی بیماری اور یادداشت کی سٌستی جوکسی بھی معلومات کو یاد رکھنے میں رکاوٹ ہے، لکھنے کی صلاحیت لوگوں کی بڑھتی عمر کے ساتھ ان کی یادداشت برقرار رکھنے میں مدد دینے کا ایک بہت بڑا ہتھیارثابت ہوتا ہے۔ دماغ کو مصروف رکھنے والے کاموں کی مشق کرنا جیسے ہاتھ سے لکھنا یا بنانا ہمارے ذہنوں کو تیز رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ 2012 کے ایک مطالعہ میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ نقالی شکلیں جو کہ پین، پینسل یا پینٹ برش کی مدد سے بنوائی جاتی ہیں وہ بڑھتے بچوں کی میموری کو سنوارنے کے کردار ادا کرتی ہیں لہذا تمام عمر اس سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

پانچواں فائدہ: لکھنے سے ٹائپ کرنے کے بجائے ہم اپنے دماغ کو زیادہ متحرک کام تخلیقیت کو جاری کرتے ہیں کیوں کہ یہ عمل تخلیقی صلاحیتوں کی زیادہ حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ ہاتھ سے لکھنے کا خوب صورت پہلو جو ٹائپنگ سے زیادہ فنکارانہ ہے، ہرانسان کی لکھاوٹ یا ڈرائینگ پوری طرح سے اس کی اپنی ہوتی ہے اس سے ہمیں اپنے لکھنے کی شناخت ملتی ہے، ایک ایسے فنکار کی طرح جو اپنا الگ منفرد انداز رکھتا ہے۔

چھٹا فائدہ: جب ہم غمگین یا دباؤ کا شکار ہو رہے ہوتے ہیں تو کبھی کبھی اپنے خیالات کو تحریری شکل دے کرعملی شکل دینا ایک حیرت انگیزعلاج بن جایا کرتا ہے کیوں کہ یہ افسردگی اور اضطراب یا پریشانی کو کم کرتا ہے۔ ہمارے غیراخلاقی خیالات کوایک پٌرسکون بہاؤ میں تبدیل کرنے میں بھرپور مدد دینے کے ساتھ جب ہم الفاظ کو زیادہ لکھتے ہیں تو ہم ان سے زیادہ قریبی رابطہ قائم کرلیتے ہیں، لہذا جب کسی مسئلے سے دوچار ہوں تو اس کو کاغذ پر ڈالنے سے اس مسئلے پر کارروائی کری جا سکتی ہے۔

اپنے دماغ کے دونوں اطراف کو ایک ساتھ کس طرح متحرک کرتے ہیں یہ ہر فرد کے لیے مختلف ہے اگر اپنی مختصر توجہ کے دورانیے اور غیراخلاقی خیالات کو کنٹرول اور ختم کرنا چاہتے ہیں تو ہاتھ سے لکھنے جس میں قلم، پینسل، پینٹ برش اور ڈیجیٹل پین کے استعمال کو فوقیت دینا ہوگا کیوں کہ یہ توجہ مرکوز رکھنے اور ہماری اصلاح کرنے میں کافی مدد دیتی ہے اور جب ہم خوش خطی انداز میں ہاتھ سے لکھتے یا بناتے ہیں تب ہمارے دماغ کے دونوں اطراف یعنی دماغ کے دونوں حصے ایک ساتھ متحرک ہوکرایک خوبصورت فنکارانہ صلاحیت کو اجاگرکرتے ہیں۔

ایک سابق اساتذہ اور زبان کے ماہر کے مطابق، خوش خطی، کیلیگرافی، پینٹنگ یا ڈیجیٹل پین کا استعمال دماغ اور میموری کے افعال کو بہتربنا کرڈیسلیسیا سے نمٹنے میں کارآمد ہے۔ کائنات کے مالک کے علاوہ کون جانتا تھا کہ ہاتھ میں قلم سے لکھنا یا بنانا ہمیں بہت سے طریقوں سے جسمانی اور دماغی صحت کو فائدہ فراہم کرتا ہے اور ان فوائد کو محسوس اور سمجھنے کے لئے آج سے ہی ہاتھ میں قلم یا ڈیجیٹل پین کا استعمال کرنا ہے۔

کیا آپ کو لگتا ہے کہ ہمیں ہاتھ سے لکھنا واپس لانا چاہیے؟ یا آپ ٹائپ کرنا پسند کرتے ہو؟ ہمیں ذیل میں دیے گئے تبصروں میں اپنے خیالات سے ضرور آگاہ کریں، اور اپنے چاہنے والوں میں اس تحریر کوشیئر کریں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments